بدھ، 6 اکتوبر، 2021

نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی،دشمنوں کے لیے موت کا پیغام

 

نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی،دشمنوں کے لیے موت کا پیغام

                                               لیفٹینینٹ جنرل فیض حمید                                                                                                                        لیفٹینینٹ جنرل ندیم احمد انجم


وہ خبر جس کا پوری پاکستانی قوم کو انتظار تھا اور وہ خبر جس پر پاکستان کے دشمن  بالخصوص بھارتی خفیہ ایجنسی را ،امریکہ کی سی آئی اے،  موساد سے لے کر تمام دنیا کی خفیہ ایجنسیاں اور دنیا کی تمام تر خفیہ طاقتیں جس خبر پر نظر لگائے بیٹھی تھیں وہ خبر اس وقت سامنے آ چکی ہے پاکستان اور دنیا کی بہترین انٹیلی جنس ایجنسی {انٹرسروسز انٹیلیجنس} کے نئے ڈی جی کا نام ہے جو اس وقت سامنے آ چکا ہے جنرل فیض حمیدبطور ڈی جی آئی ایس آئی  اپنی تین سالہ ذمہ داری انتہائی احسن طریقے سے پوری کر چکے ہیں اور اپنی سیٹ چھوڑنے کے لئے تیار ہو چکے ہیں جبکہ نئےڈی جی کا نام بھی اس وقت سامنے آ چکا ہے ان کے حوالے سے تمام تر تفصیلات آپ کے سامنے رکھوں گا

 ان کے کیرءیرمیں کہ وہ کس کس عہدے پر رہے ہیں ان کے ان عہدوں پر رہنے کی وجہ سے آج بھارت اور پاکستان کے دشمن کیوں خوفزدہ ہیں اور ان پوزیشن کے دوران ان کے اپنے ساتھی ان کے بارے میں کیا کہتے ہیں اور ان کے حوالے سے کافی زیادہ انفارمیشن ہے  بڑے وثوق کے ساتھ کہہ سکتے ہیں پاکستان کے دشمنوں کا خوف اب کسی بھی صورت کم نہیں ہونے والا بلکہ ان کا خوف اور پاکستان کی طرف میلی نگاہ اٹھانے والوں کے برے دن شروع ہونے والے ہیں۔نیےء ڈی جی آءی ایس آءی کے طور پر جن کا نام فاءنل ہوا ہے ان کا نام جنرل ندیم انجم ہے۔ ان کی پوری پروفائل، ان کا پورا کیرءیر،انہیں کن کن ناموں سے یاد کیا جاتا ہے ،کن کن علاقوں میں یہ  تعینات رہے ہیں اور ان علاقوں کی کیا اہمیت ہے یہ ساری تفصیل آپ کے سامنے رکھی جائیں گی –

 پاکستان کی شان، پاکستان کی آن، مارخور پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی،جن کے چیف کا انتخاب وزیراعظم پاکستان کرتے ہیں  پاکستان کےتھری سٹار جنرلز میں سے عموماً ان کا انتخاب کیا جاتا ہے یعنی کہ لیفٹینینٹ جنرلز میں سے ان کا انتخاب ہوتا ہے  اور ایک ڈی جی آئی ایس آئی کی ٹرم یا مدت ملازمت  تین سال کے لیے ہوتی ہے ان سے پہلے تین سال کے لیے  جنرل فیض حمید تھےجن کی کامیابیاں کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ جنرل فیض حیمد کے لیے بطور ڈی جی آئی سب سے بڑا چیلنج انڈیا ، مقبوضہ وادی اور اس سے بھی بڑاکر افغانستان کا تھا اور پوری دنیایہ بھی یاد رکھے گی کہ جس وقت سی آئی اے کا چیف یہ کہتا تھا کہ طالبان تیس دن میں کابل پر قبضہ کریں گے اس دن پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر پاکستان کی آئی ایس آئی کے چیف نے کہا کہ تین دن یعنی  ۷۲ گھنٹے لگیں گے اور پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ کس کی پیشگوئی درست ثابت ہوئی ہے کون آگے ہے  اور جاتے جاتے جنرل فیض حمید گل نے ایسے چھکےمارے پہلے سی آءی اے کا چیف آیا پھر اس کے بعد پاکستان کے اندر پورے ریجز کی انٹیلی جنس ٹیم کو بلوا بھیجا اور پاکستان کی پوزیشن پران کے سامنے رکھی اور پاکستان کو ڈراءیونگ سیٹ پر لے آءے۔ان کی وجہ سےچین،روس،ایران،تاجکستان،ازبکستان سب کے چیف پاکستان آءے۔  سرینا ہوٹل میں دشمنوں کوچاءے کا کپ دشمن کو نہیں بھول سکتا اور جس طرح سے گمنام ہیروزنے جنرل فیض حمید کی سربراہی میں  پاکستان کے دشمنوں کا صفایا کیا پاکستان کے دشمنوں کو نیست و نابود کیا اور پاکستان کی طرف اٹھنے والی ہر میلی نگاہ کو ہر میلی آنکھ کونوچ کے رکھ دیا اور اٹھنے والے ہر ہاتھ کو بازو سمیت کاٹ دیا –

اس کی مثال بھی شاید تاریخ میں کم ہی ملے لیکن اب ان کی جگہ جنرل ندیم انجم کا نام بطور  نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے طور پر سامنے آ چکا ہے اور ان کی پوسٹنگ اور ان کا گزشتہ ریکارڈ بڑا اہم ہے۔ یہ گوجرخان سے تعلق رکھتے ہیں ان کی تعیناتی کا اعلان جلد ہی کیاجاسکتا ہے -جنرل کیانی کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد دوسرے انٹیلی جنس چیف ہیں جن کا تعلق گوجرخان کے علاقے سے ہے- جنرل ندیم احمد اس وقت کورکمانڈرکراچی ہیں یہ بڑی اہم ترین کو رہے اس سے قبل وہ کمانڈر سدرن کمانڈ بھی رہ چکے ہیں اور بلوچستان میں بھارتی نیٹ ورک کو توڑنے میں ان کا انتہائی اہم کردا بھی رہ چکا ہے میں ان کو ہلال امتیاز ملٹری سے  بھی نوازا جاچکا ہے ان کی ریٹاءرمنٹ کی تاریخ 12 ستمبر ۲۰۲۳بتائی گئی ہے ۔ جنرل ندیم انجم کا تعلق پنجاب رجمنٹ سے  ہے.

ان کے ساتھ کام کرنے والے ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ انہیں چیزوں کو سمجھنے کا ادراک ہے۔یہ بہت ذہین اور قابل جنرل ہیں۔بروقت فیصلہ کرنے،اچھے سامع اوربغور چیزوں کا مشاہدہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ایف سی بلوچستان کی کمانڈ بھی کر چکے ہیں اورکمانڈ کالج  کوئٹہ کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں- لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو بلوچستان میں لوگ"محسن بلوچستان" کے نام سے یاد کرتے ہیں-لوگوں سے گھل مل جانے اور ان سے اپنی اپناءیت بڑھانے کا فن بھی وہ رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کو بلوچستان سے جڑ سے اکھاڑنے اور بھارتی نیٹ ورک توڑنے میں ان کا اہم ترین کردار ہے جس کی مثال نہیں ملتی - ان کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ  انہوں نے نرمی سے بھی بری چیزوں سے ڈیل کیا ہے اور بڑی سختی سےبھی ڈیل کیا ہے۔انہیں پتہ ہے کہ کون اپنے ہیں،کن کو واپس قومی دھارے میں لانا ہے اور کن سے سختی سے پیش آنا ہے۔ اس وقت ندیم احمد انجم کی تعیناتی پاکستان کے دشمنوں کے لیے بڑی اہم ہے کیونکہ را ان کے نام سے بخوبی واقف ہے - شاید ہمیں ان کا نام آج پتا چلا ہوگا آپ سب کے سامنے ان کا نام پہلی مرتبہ آیا ہوگا لیکن پاکستان کا ہر ایک دشمن ملک خصوصا انڈیا اور را ان کے نام سےبخوبی واقف ہیں-را کا نیٹ ورک توڑنے والے بھی یہی ہیں اور اب مزید بہترین پوزیشن پر آگئے ہیں تو آپ دیکھیں کہ کس طرح سے اگلے تین سال ہم کامیابیوں کی سیڑھیاں طے کرتے ہیں۔ انشااللہ جنرل فیض حمید  کے مشن کو آگے لے کر چلیں گے پاکستان کی غیرت اور حمیت پر سودا نہیں کرنے دیں گے۔   

 آپ دیکھیں گے کہ کس طرح سے معاملات آگے بڑھتے ہیں اور آنے والا وقت انشاءاللہ ثابت کرے گا کہ وہ ایک نڈر محب وطن پاکستانی ہیں-

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں