بدھ، 6 اکتوبر، 2021

فیصلہ ہوگیا،کور کمانڈر کانفرنس میں آرمی چیف کا فوج کوتیار رہنے کا حکم

 

فیصلہ ہوگیا،کور کمانڈر کانفرنس میں آرمی چیف کا فوج کوتیار رہنے کا حکم

 

جیسا کہ آپ جانتے ہیں اس وقت پاکستان کو ایک جانب تو افغانستان کی صورتحال کو لے کر بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے اور وہیں دوسری جانب عالمی طاقتوں نے یہ فیصلہ کرلیاہے کہ پاکستان کو "Absolutely Not" کی سزا دے کر رہنا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہیں دوسری جانب پاکستان کو درپیش سب سے بڑا چیلنج انڈیا اور چین کے درمیان ہونے والی ممکنہ جنگ ہے جس کا باقاعدہ طورکئی جگہوں پرآغاز بھی ہو چکا ہے- اور اس ماحول کے پیش نظر اس وقت بھارتی آرمی چیف اور بھارتی فضائیہ دونوں پاکستان مخالف کیا بیانات دے رہے ہیں اور کس طرح سے ٹو فرنٹ وار انڈیا لڑنے کی تیاری کر رہا ہے  اور یہ کیسی جنگ ہونے جا رہی ہے جس میں پاکسان کے لیے خاموش بیٹھنا، پاکستان کے لیے کچھ نہ کرنا یا پاکستان کے لئے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر صورتحال کو مانیٹر کرنا تقریباً ناممکن ہونے جا رہا ہے-

 ایک ایسے وقت میں جب ملک کو اتنے زیادہ چیلنجز ہیں  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت سب سے اہم ترین کمانڈر کانفرنس  منعقد ہو چکی ہےجس میں پاکستان بہت سے فیصلے کر چکا ہے اس کور کمانڈر کانفرنس میں کیا کیاپیغامات پوری دنیا بشمول بھارت کو دیے گئے ہیں اور اس مرتبہ پریس ریلیز کی ٹون یا الفاظ وہ بڑے اہم ہیں اور یہ روٹین کی  کورکمانڈرکانفرنس ہوتی ہیں اس سے ہٹ کر اس کور کمانڈر کانفرنس میں بہت سی ایسی باتیں سامنے آئی ہیں جو کہ اس سے پہلے نہیں آئیں- اس کی وجہ ایکسٹرا آرڈنری حالات اور درپیش چیلنجز ہیں۔ اور اگر جنگ چھڑی توپاکستان نے اب کیا کرنا ہے پاکستان کی پالیسی کیا ہوگی اور جنرل باجوہ نے کس طرح سے مکمل طور پران حالات میں تیار رہنے کا حکم دیا ہے اس کی تفصیل آپ کے سامنے رکھوں گا- اس وقت خطے میں آخر چل کیارہا ہے اس وقت ماحول کیا بنا ہوا ہے اور پاکستان کو کس طرح سے جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس حوالے سے بھی تفاصیل آپ کے سامنے رکھتا ہوں-

 اس وقت افغانستان کی خراب صورتحال کا معاملہ اور پاکستان کا کردار بھی آپ کے سامنے  ہےاور اس کے بعد امریکی سینٹ میں پاکستان کے خلاف بل کا پیش ہونا ،پھر پاکستان کے اندر دو میچز کو کینسل کروانا ،  نیوزی لینڈکے بعد انگلینڈ کا دورہ ملتوی ہونا اورآگے چل کر آئی ایم ایف کا وفد جس طرح سے پاکستان کو جکڑنے کی کوشش کر رہا ہے پاکستان کی اکانومی کو ڈالر مہنگا کرکے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں - اگر اللہ نہ کرے امریکی سینیٹ سے پاکستان کے خلاف یہ بل منظور ہو جاتا ہے  تو آپ اندازہ نہیں کرسکتے کہ ہمارے چلینجزکس طرح بڑھ سکتے ہیں- اس سلسلے میں پاکستان کو جس طرح سے قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے لیکن ظاہری بات ہے ہمارے پاس پلان اے،بی ،سی سے لے کے پلان زی تک  موجود ہیں ہمارے پاس چین،روس کا پلیٹ فارم ہے اور اب توہمارے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات بھی زیادہ بہتر ہے اور ان تمام حالات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے پاس ہر طرح کے پلان موجود ہیں لیکن دوسری جانب اس وقت انڈیا اور چین کے درمیان جو ہورہا ہے وہ بڑا خطرناک ہے ایک جانب تو آپ کو پتہ ہے کہ انڈیا اور چائنہ کے درمیان مکمل طور پر کشیدگی ہےچین لائن آف کنٹرول پر روس کا اسپورٹ میزائل ڈیفنس سسٹم بھی انسٹال کر چکا ہے دوسری جانب انڈیا  نے لیہہ پر اپنے سارے جیٹ فائٹر اور امبالہ میں اپنے رافیل جیٹ تعینات کر دیے ہیں جس سے چین کے لیے مشکل ہو سکتی ہے تو دوسری جانب چین نے بھی اپنے فوجی بھیجنے شروع کر دیے ہیں۔ اور ہائی ٹیکنالوجی سے لیس رہائش کے انتظامات مکمل کر چکا ہے-

اب آپ کی توجہ ایک اور طرف مبذول کرائوں کہ جیسے ہی مودی کا جنرل اسمبلی کا  ناکام دورہ ختم ہوتا ہے اس سے اگلے ہی دن  یہ خبر بھی سامنے آئی کہ 100چینی فوجی بارہ ہوتی کے علاقے میں داخل ہوئے ۵۵ گھوڑوں پر آ کر تین گھنٹوں میں متعدد پل تباہ کر دیے اورانڈین فوج اور بارڈر پولیس کو پتہ ہی نہیں چلا۔ اب سب سے تو نظر ہٹانی تھی تو اس سلسلے میں انڈیا میڈیا نے پروپیگنڈا کرنا شروع کردیا۔ اصل انڈیا کا مقصد تو اس قسم کے میں انڈین میڈیا جو ہے وہ ایک پروپیگنڈا ہر گز طریقے سے شروع کرنااور پاکستان پر الزام لگانا شروع کردیا کہ پاکستان دہشتگرد مقبوضہ وادی میں بھیج رہا ہےوہیں

 دوسری جانب مزید ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے ایک لڑکے کوفیک آئی ایس آئی کا ایجنٹ بناکر اس کے سامنے چائے رکھ کر پورا ڈرامہ رچایا اور بیان دلوایا کہ آئی ایس آئی نے اسے تین ہفتےکی ٹریننگ دی ،لشکرطیبہ نے اسے بھرتی کیا اور پچاس ہزار روپیہ دے کر بھیج دیا اور کہا کہ انڈیا کو تباہ کروسکرپٹ لکھتے وقت کم از کم کچھ تو خیال کرتے کہ اتنے بڑے کام کے لیے صرف ۵۰ ہزار صرف۔اس قسم کی بےہودہ کہانیاں گھڑی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انڈین میڈیا پر یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ سکردو میں پاکستانی ایئربیس پار چینی فائٹر جیٹ طیارے آ چکے ہیں اوروہ یہاں سے لداخ پر حملہ کریں گے۔اور چائنیزپی ایل اے میں پاکستانی فوجی  اور پاکستانی افسر بھرتی ہونےرہے ہیں اور وہاں پر کرنل رینک کے افسران کا مختلف مقامات پر انڈیا سے کیسے لڑنا ہے چینی فوج کو بتارہے ہیں۔ یعنی کہ انڈین میڈیا کے ذہن اور اعصاب پر ففتھ جنریشن وارفئیر سے بڑھ کے ٹو فرنٹ وارمیں داخل ہو چکی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں