جمعرات، 18 نومبر، 2021

پاکستانی ٹیم کو جھنڈے سمیت بنگلہ دیش سے واپس بھیجنے کا اعلان،پاکستان کا ہنگامی رابطہ

 پاکستانی ٹیم کو جھنڈے سمیت بنگلہ دیش سے واپس بھیجنے کا اعلان،پاکستان کا ہنگامی رابطہ

اس وقت پاکستانی کرکٹ دیش میں موجود ہے ورلڈ کپ سے پاکستانی ٹیم ڈائریکٹ ڈھاکہ پہنچتی ہے وہاں پر پریکٹس سیشن چل رہا ہے اور کل پاکستان کا بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹی ٹونٹی میچ ہے لیکن سب سے پہلے ایک چپقلش جو پاکستانی جھنڈا گرائونڈ میں لگانے سے شروع ہوئی تھی  وہ اس وقت باقاعدہ طور پر ایک بہت بڑے تنازعے کی شکل اختیار کر چکی ہے اس تنازعے کو بھارتی میڈیا نے لگاتار کوریج دے کر جلتی پر تیل کا کام کیا اور پچھلے تین دن سے لگا تارپراپیگنڈا کیا جارہا ہے ایک مضموم سازش کی جا رہی ہے اور بنگلہ دیش کےلوگوں کو بھڑکانے اور اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہے تو دوسری جانب بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان حتّٰی کہ عام لوگوں کی سطح پرحالات و جذبات میں کشیدگی میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اس پورے تنازعے میں ایک بڑی تشویش ناک خبر سامنے آئی ہے اور وہ بنگلہ دیش کے انفارمیشن منسٹر کی طرف سے دیا گیا ایک بیان ہے جس میں پاکستان کی ٹیم کو نکالنے  اوراسے جھنڈے سمیت واپس ان کے ملک بھیجنے کے حوالے سے مطالبہ کیا گیا ہے۔اور سیریز کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے پی سی بی اوررمیزراجہ  نے  بنگلہ دیش کرکٹ بورڈسے ہنگامی طور پر رابطہ کیا ہے ۔ادھر بنگلہ دیشی پچاس سالہ جشن آزادی منا رہے تو دوسری جانب بھارتی میڈیا بنگالیوں کو اُکسا کر جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے اور کس طرح  فیک نیوز نیٹ ورک چلا کر بنگلہ دیشی کرکٹ فینز کے اکاونٹس بنا کر  منفی پراپیگنڈاکیا جا رہا ہے لیکن اب انفارمیشن منسٹر کی طرف سےدیا جانے والا بیان بڑا تشویش ناک ہے اور اس پوری سیریز پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

 آپ کو پتہ ہے کہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ،ان کی موٹیویشن اور انہیں احساس دلانے کے لیے کہ وہ کس کے لئے کھیل رہے ہیں 22 کروڑ عوام کے لئے کھیل رہے ہیں حال ہی میں پریکٹس سیشن کے دوران قومی پرچم لگانے کا آغاز کیا گیا ہے۔ ایسا ہم نے ورلڈ کپ کے اندر بھی دیکھا دبئی اور ابوظہبی کے کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے نیٹ پریکٹس کے دوران اپنا جھنڈا لگایا۔ اس کاآغاز پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے کیا ہے تاہم یہی اندازجب بنگلہ دیش کی سرزمین پر پریکٹس کے دوران اپنایا گیا تو بنگلہ دیشی شائقین کرکٹ میں کھلبلی مچ گئی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک بہت بڑی ڈویژن پائی جا رہی تھی۔جب پاکستانی کرکٹ ٹیم ابوظہبی سے ڈھاکہ پہنچی تو ایک بڑا خوبصورت منظر دیکھنے کو ملا پاکستانی ٹیم کا پرتپاک استقبال کیا گیا ۔ ان کا میڈیا  شکریہ ادا کررہا تھا کہ پاکستان نے اتنا بہترین سکواڈ، دنیا کے بہترین اور ورلڈ کلاس کھلاڑی ہمارے پاس بھیجے ہیں ۔ورلڈ کپ والا کمبینیشن ہمارے پاس آیا ہے۔ اور وہاں پر یہ کہا جارہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو اپنے دوسرے گھر میں خوش آمدید کہتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ کو یاد ہو کہ ورلڈ کپ میں جب انڈیا پاکستان کا میچ تھا تو اُس وقت بھی پاکستان کو سپورٹ کرنے پر بنگلہ دیش کے لوگوں کی ویڈیوز اورخبریں سامنے آئیں۔ اور اس سب کے اندربھارت اور بنگلہ دیش کی دوریاں شہریت ترمیمی ایکٹ  کے بعد بہت زیادہ بڑھیں اس کے بعد مودی نے اس سال بنگلہ دیش کا دورہ کیا تو لوگوں نے مودی کے بنگلہ دیش کی سرزمین پر قدم رکھنے پر احتجاج کیا جس پر بارہ لوگوں کو مار دیا گیاایک ایسے شخص کے لیے جس کو مسلمانوں کا قاتل سمجھا جاتا ہے ۔

پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش کے تعلقات میں کافی بہتری آئی ہے اور یہ چیز ہمارے ہمسایہ ملک سے ہضم نہیں ہو رہی ہے۔اسی وجہ سے بھارتیوں نے بنگالی زبان اور دیگر بنگلہ دیش میں بولی جانے والی زبانوں میں  فیک اکاونٹس بنا کرفیک پوسٹیں کرنا شروع کردی ہیں اور ایسا روزانہ کی بنیاد پر کیا جارہا ہے۔ان پوسٹس میں کہا جارہا ہے کہ دیگر ممالک کی ٹیمیں بھی آتی ہیں لیکن وہ تواپنے جھنڈے لگا کر نیٹ پریکٹس نہیں کرتے پاکستان نے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے انہیں پتہ تھا کہ بنگلہ دیش کی آزادی کو پچاس سال ہو چکے ہیں اور پاکستان نے اپنا جھنڈا بنگلہ دیش میں لگا کر انہیں ایک سیاسی پیغام دیا ہے۔ ایک اورفیک اکاؤنٹ سے پاکستان کے جھنڈے لہرانے اور لگانے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ۔2014 میں جب بنگلہ دیش کی حکومت نے کسی بھی شخص کے پاکستان کے جھنڈے لہرانےپر پابندی لگا دی تھی جس پر کافی تنقید بھی ہوئی تھی اور ایک دن کے بعد ہی وہ پابندی اٹھا لی گئی تھی۔

 بنگلہ دیشں کے اسٹیٹ منسٹرمراد حسن نے ایک بیان دیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو واپس گھر بھیجنا چاہیےانہوں نے کہا کہ وہ پریکٹس سیشن کے دوران پاکستانی پرچم لہرانے والی ٹیم کو قبول نہیں کرتے خاص طور پر اس وقت پر جب ہم اپنی پچاس سالہ آزادی کی سالگرہ اور اپنے قائد مجیب الرحمٰن کی سالگرہ منا رہے ہوں ۔اس نے قومی ٹیم کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم کو جھنڈا دے کر ملک بدر کردینا چاہیے۔

مراد حسن پہلے بھی اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ ایک مرتبہ تو یہ اسلام مخالف بیان دے دیا تھا جس کے بعد اس پر کافی تنقید ہوئی تھی۔ اور اسے پھر صفائی دینی پڑ گئی کہ میں مذہب اسلام کے خلاف نہیں ہوں۔ اب پاکستانی کرکٹ بورڈ نے بی سی بی سے رابطہ کیا ہے انہوں نے بھی اس پر کمنٹس کرنے سےانکار کر دیا انہوں نے کہا کہ ہمیں  اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ اب پاکستان  نے باقاعدہ طور پربنگلہ دیش کرکٹ بورڈ سے اجازت طلب کرلی ہے  اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کل پہلا ٹی ٹونٹی میچ کھیلا جائے گا ۔اِدھر پاکستان اور بنگلہ دیش اپنا میچ کھیلیں گے تو اُدھر بھارتی جل بھُن کر کوئلہ ہو جائیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں