پیر، 20 فروری، 2023

عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور،صدرنے بھی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا

 

عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور،صدرنے بھی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا 



ایک جانب تو آج عمران خان کی لاہورہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر ایسا لگتا تھا کہ جیسے پورے کا پورا لاہور ہی سڑکوں پرامڈ آیا ہے عوام اپنے کپتان کی حفاظت کے لیے ان کی ڈھال بن گئی وہیں دوسری جانب صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے بھی موجودہ حکومت اورپی ڈی ایم کواب تک کا سب سے سرپرائزدے دیا ہے جس کے بعد الیکشن روکنے کے تمام منصوبے ناکام ہوچکے ہیں۔پاکستان کے آئین کے آرٹیکل ۵۷ کا تیرچل چکا ہے۔جس کے بعد وفاقی حکومت نے صدرپرآئین توڑنے کا الزام لگایا ہے اور پی ڈی ایم کی حکومت کی طرف سے باقاعدہ لڑائی کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ان دونوں صوبوں میں صدرنے الیکشن کروانے کی تاریخ ۹ اپریل کی دی  ہے اوریہ تاریخ بھی بڑی اہم ہے۔

آپ کو یاد ہوگا کہ ۹ اور۱۰اپریل کی درمیانی شب کو رجیم چینج کے ذریعے عمران خان کی حکومت کو گرایا گیا تھا اوراسی رات کو ان کوان کے آفس سے نکالا گیا وہ اکیلا اس رات صرف ہاتھ میں ایک ڈائری لے کرنکلا اس کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہیں تھا لیکن پھرپاکستان کی عوام نے سوموٹو نوٹس لیا اور پاکستانی عوام سڑکوں پرنکل آئے اورنہ صرف ان کے مقدمے کی سماعت کی بلکہ عمران خان کے حق میں عوام نے فیصلہ بھی دے دیا۔اب صدرنے ۹ تاریخ کا اعلان کرکے عین اسی دن ایک سال کے بعد کے پی کے اورپنجاب کی عوام اپنے کپتان کو کندھوں پر بٹھا کرواپس لائے گی۔اس کی ایک جھلک آج لاہورکی سڑکوں پردیکھنے کوملی جب وہ اپنے لاکھوں کارکنوں کے ہمراہ لاہورہائی کورٹ میں پہنچے جہاں پر انہیں حفاظتی ضمانت کی درخواست اوروکالت نامے میں جودستخط کا فرق تھا اس پرچیئرمین پی ٹی آئی عمران خا کو پیش ہونے کا موقع دیا گیا ۔زمان پارک عمران خان کی رہائش گاہ سے لاہورہائی کورٹ کا سفر تقریباً دس منٹ کا تھا لیکن انہیں عدالت پہنچتے ہوئے ایک گھنٹہ لگ گیا۔ عمران خان کی عدالت پیشی کے مناظرناقابل بیان تھے۔عدالت کے باہرلوگوں کا جم غفیراکٹھا تھا جنہوں نے عمران خان کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔انہوں نے عدالت عالیہ کوبتایا کہ باہرایک عوام کی عدالت ہے جس میں سرخروہونے والا شخص عمران خان ہے۔ سماعت کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف  کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

اب دوسری جانب کی بات کرتے ہیں آج الیکشن کمیشن نے ایک اجلاس بلایا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم نے صدرکے ساتھ مشاورت کا حصہ نہیں بننا جس کے لیے الیکشن کمیشن نے صدرکو خط لکھ کرآگاہ کردیا کہ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں چل رہا ہے لہٰذا ہم  آپ کے ساتھ مشاورت نہیں کرسکتے۔جس کے بعد صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے خیبرپختونخواہ اورپنجاب کی اسمبلیوں کے لیے دونوں صوبوں میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق ان دونوں صوبوں میں الیکشن ۹ اپریل کو کروائے جائیں گے صدرنے پاکستان کے آئین کے آرٹیکل ۵۴ کا استعمال کرتے ہوئے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا۔گورنرز اورالیکشن کمیش بال ایک دوسرے کی کورٹ میں پھینک کروقت ضائع کررہے تھے جس کے بعد صدرنے ان کی ارادوں کو بھانپتے ہوئے اس آرٹیکل کا استعمال کیا ہے جس کے وفاقی حکومت سیخ پا ہوگئی اورانہوں نے صدرکے اس اقدام کو غیرآئینی اورغیرقانونی قراردے دیا جس کے بعد اب پی ڈی ایم نے صدرکے خلاف کھلی جنگ کا آغازکردیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں