ہفتہ، 11 مارچ، 2023

ملک میں عدل کا دوہرامعیار،پی ٹی آئی اورعوام شکار،نون لیگ پار،منصف لاچار

 

ملک میں عدل کا دوہرامعیار،پی ٹی آئی اورعوام شکار،نون لیگ پار،منصف لاچار


سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آج اعلان کیا ہےکہ وہ اتوار کو لاہور میں ایک بڑے عوامی اجتماع کے ساتھ اپنی پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی اور حامیوں سے کہتا ہوں کہ تیار ہو جائیں، میں کل لاہور میں انتخابی جلسے کی قیادت کروں گا، میں لاہور کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ بڑی تعداد میں نکلیں ۔ آپ  سب کو بتانا ہوگا کہ آپ مویشی نہیں ہیں اور ظلم کو قبول نہیں کریں گے"۔ یہ بات انہوں نے لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ پر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔عمران خان نے موجودہ حکمرانوں پر الزام لگایا کہ وہ عام انتخابات سے فرار اور ایمرجنسی لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ انتخابات سے بھاگنے کے لیےسب کچھ کریں گے۔ وہ بم دھماکہ کر سکتے ہیں یا کسی کو قتل کر سکتے ہیں۔ وہ مجھے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے لیے انہوں نے ایک منصوبہ بنایا ہے اور جس کے بارے میں میں نے آپ کو پہلے ہی بتا دیا ہے،"

سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ انہیں عدالت میں بلایا جارہا ہے تاکہ کوئی مجھے قتل کردے یا جیل بھیج دے۔پی ٹی آئی کارکن ضلے شاہ کے قتل پر لاہور ہائی کورٹ  سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کے کندھے پر شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی بڑی ذمہ داری ہے۔ضلے شاہ کا قتل عدلیہ کا بھی مسئلہ ہے کیونکہ یہ حراستی تشدد کا معاملہ ہے،" عمران خان نے کہا کہ حراست میں تشدد کی پوری دنیا میں مذمت کی جاتی ہے اور پاکستان نے اس کے خلاف معاہدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ یہ ملک بنانا ریپبلک بنتا جا رہا ہے اور آپ ہی اس میں رکاوٹ ہیں۔ پی ڈی ایم حکومت ان عدالتی فیصلوں کے حق میں ہے جو صرف ان کے حق میں ہیں۔

عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان  سے وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کے استعفے لینے کا بھی کہا۔ضلےشاہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہیں اس واقعے سے بہت دکھ پہنچا ہے۔ضلے شاہ کی موت سے میرے سمیت ہر پاکستانی کو شدید دکھ پہنچا ہے، وہ ایک خصوصی بچہ تھا، کسی  نےاس سے پہلے اس کا بازو توڑ دیا تھا، اس نے کسی کے ساتھ کوئی ظلم نہیں کیا تھا، پولیس نے اس پر حراست میں تشدد کیا، اس کے ساتھ کیا سلوک کیا؟" دو تین گھنٹے ناقابل تصور ہیں۔ ہماری پارٹی کے ایک کارکن کی لاش ملی اور اسے سروسز ہسپتال لے گئے۔"جس طرح سے اس پر تشدد کیا گیا میرا دماغ اسے قبول نہیں کرتا۔ جس نے یہ ارتکاب کیا وہ ایک سائیکو پیتھ ہے۔ اس کے جسم پر تشدد کے 64 نشانات تھے۔ اسے تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک دیا گیا۔ ایسے واقعات کی وجہ سے پنجاب پولیس کی بدنامی ہوتی ہے۔ یہ لوگ  لوگوں کو انسان نہیں بلکہ مویشی سمجھتے ہیں۔"

عمران خان نے کہا کہ پولیس نے پہلے کہا کہ یہ قتل ہے اور پھر اب دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ حادثہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے اب ان لوگوں کو پکڑ لیا ہے جو پولیس وین میں ضلے شاہ کے ساتھ تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ "وہ جھوٹ پھیلاتے ہیں اور قوم کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔ پاکستان پر درندوں کی حکومت ہے، وہ صرف قتل کو چھپانے میں مصروف ہیں۔"عمران خان نے کہا کہ ضلے شاہ کی شرمگاہ پر بھی تشدد کیا گیا۔ مجھے کوئی بتائے کہ بھلا ایسے حصوں کوبھی کوئی نقصان پہنچاتا ہے؟سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیردفاع خواجہ آصف نے خود افسران سے کہا ہے کہ اعلیٰ افسران سے غلط ہدایات نہ لیں لیکن جب پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ایسا کہا تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

عدالتوں پر تنقید کرنے پر مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ جو کہہ رہی ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں کیا خرابی ہے۔مریم ،نوازشریف کے تمام مقدمات معاف کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ یہی ہمارا مسئلہ ہےکہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ وہ ہمارےلوگوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے رہی ہے اور حکومتی لوگوں کو معاف کرنے کا حکم دے رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ مریم ہر جگہ عدالتوں کو بدنام کر رہی ہیں لیکن انہیں توہین عدالت کا نوٹس نہیں بھیجا جا رہا۔عمران خان نے کہا کہ نامعلوم افراد فیصلہ کرتے ہیں کہ کس پر تشدد کرنا ہے یا نہیں جیسا کہ اعظم سواتی اورشہباز گل کی رپورٹس میں بھی واضح ہے۔

عمران خان نے کہا کہ بطور سابق وزیر اعظم میں نے اپنی خواہش کی ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن میں نامعلوم افراد کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکا اور میں سابق وزیر اعظم ہوں، عام لوگوں کے ساتھ کیا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل میں وہی لوگ ملوث ہیں جو اقتدار میں ہیں اور انہی لوگوں نے ان کے قتل کی کوشش بھی کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب وہ اقتدار میں ہیں مجھے انصاف کیسے ملے گا؟"ضلے شاہ کے ساتھ جو ہوا وہ پاکستان کے ہر غریب شہری کے ساتھ ہو رہا ہے۔ طاقتور اس ملک میں کچھ بھی کر سکتا ہے۔ ایسی قوتیں ہیں جو کچھ بھی کر سکتی ہیں اوران سے کوئی سوال بھی نہیں کیا جائے گا۔"عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکمران صرف الیکشن سے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی جیت جائے گی اس لیے وہ اس سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ عدالتوں سے سزا یافتہ شخص ملک چلا رہا ہے اور اس کی بیٹی کھلے عام عدالتوں پر تنقید کر رہی ہے۔

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں