اتوار، 2 اپریل، 2023

عمران خان کا چوروں سے مذاکرات نہ کرنیکا فیصلہ،شاہ محمودقریشی کےبیان پرپی پی پی سیخ پا

 

عمران خان کا چوروں سے مذاکرات نہ کرنیکا فیصلہ،شاہ محمودقریشی کےبیان پرپی پی پی سیخ پا




پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات ہوئے تو ان کی پارٹی کا وفد شرکت کرے گاغیر ملکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جن کو چور اور کرپٹ کہوں گا ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔آج ملک کا سب سے بڑا مسئلہ 90 دنوں میں عام انتخابات کا انعقاد ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر مقررہ وقت میں انتخابات نہ ہوئے تو اکتوبر میں انتخابات کے امکانات معدوم ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر مذاکرات ہوئے تو صرف انتخابات کے معاملے پر ہی ہوں گے۔اگر وہ انتخابات پر راضی نہیں ہیں تو پھر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، لیکن میں الیکشن کرانے کے لیے بات کرنے کو تیار ہوں۔‘‘انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپنے ذاتی مفادات کے لیے سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا ان کی پرانی حکمت عملی ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر کے آپ یہ تاثر دیتے ہیں کہ ملک میں آئین اور قانون نہیں تھا۔ لیکن پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی رہے گی۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ 2018 کے انتخابات میں اسمبلی میں جوڑ توڑ کے منصوبے کے ذریعے پی ٹی آئی کی نشستیں کم کی گئیں۔انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی ارکان کو کس نے مینیج کیا۔انہوں نے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرنے پر پی ڈی ایم پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کی مکمل حمایت کرے گی۔


دوسری جانب  پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھٹو کے بنائے ہوئے آئین کو زرداریوں نے تباہ کیا ہے۔پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ حکمران اتحاد کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ (ن) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون نے سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے بعد اپنی توپوں کا رخ پی پی پی کی طرف کرتے ہوئےشاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو دو چیزوں پر فخر ہے: آئین اور ایٹمی اثاثے، لیکن پیپلزپارٹی نے دونوں معاملات پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔بھٹو اور زرداری میں یہی فرق ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ "ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے نے آئین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھٹو کے بنائے ہوئے آئین کو زرداریوں نے تباہ کر دیا ہے"۔انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد کے گزشتہ روز جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے کوئی بات نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ ہمیں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اسمبلیوں میں بلاتے ہیں تو دوسری طرف اسمبلی کے اسپیکر ہمارے راستے میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔سپریم کورٹ کی سماعت پرشاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیر کو ایک اہم پیش رفت ہوگی کیونکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ انتخابات میں تاخیر سے متعلق ہماری درخواست پر اپنی رائے قائم کرے گا۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ سپریم کورٹ کو آئین کی تشریح کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اچھا فیصلہ ہوگا اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلیوں میں اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیاسی جماعتوں کے لیے ایک امتحان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئین 90 دن میں انتخابات کرانے کے بارے میں واضح ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تین ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ان پر دباؤ ڈالنے کا اشارہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہو گیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی آج آئین پر ضرب لگا رہی ہے جس پر اسے فخر تھا انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔"وہ یعنی حکمران اتحاد ایسی اپوزیشن چاہتے ہیں جو حکومت کی زبان بولے۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ قانون سازی منتخب نمائندوں کا کام ہے لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا شیف جسٹس کے سوموٹو اختیارات سے متعلق قانون سازی آئینی ترمیم کے بغیر ہوسکتی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ صدر عارف علوی نے آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے کیونکہ پارٹی سمجھتی ہے کہ آئینی ترمیم کے بغیر معاملہ حل نہیں ہوسکتاانہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے بغیر خود مختار جمہوریت نہیں ہو سکتی انہوں نے آئین کی حمایت کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک طرف ہونے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئین کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں