جمعہ، 30 جون، 2023

قوم آج بھی عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے سے منا رہی ہے

 


وزیر اعظم نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں کو یاد رکھیں جو پچھلے سال کے سیلاب کی وجہ سے بے گھر ہوئے تھے۔

کل جمعرات سے شروع ہونے والے مذہبی تہوار کی یاد میں قوم آج جمعہ کو بھی عیدالاضحی روایتی جوش و خروش کے ساتھ منا رہی ہے۔ کل کا دن منیٰ میں مناسک حج کے اختتام کا نشان تھا۔کل جمعرات کوملک بھر میں عیدالاضحٰی کی باجماعت نمازیں ادا کی گئیں اور پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔اس کے علاوہ فلسطین اور بھارت کے ناجائز قبضے سے جموں و کشمیر کی آزادی اور دیگر مسلم ممالک میں جاری لڑائی جھگڑوں اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے دعائیں بھی کی گئیں۔

عیدالاضحیٰ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس موقع پر ان لوگوں کا خصوصی خیال رکھیں اور ان لوگوں کو یاد رکھیں جو گزشتہ سال کے سیلاب سے بے گھر ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان کو مہنگائی اور کساد بازاری کی شکل میں بیرونی مسائل کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے وزیراعظم نے پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کو حج اور عیدالاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر مبارکباد بھی پیش کی، انہوں نے تمام مذہبی عبادات اور قربانیوں کی قبولیت کی دعا کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے مسلم دنیا کے امن و خوشحالی اور دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص بھارت کے ناجائز مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے دعا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ امن، رواداری، بھائی چارہ اور اللہ تعالی کے احکامات کی اطاعت حج کی قربانیوں اور انجام دہی کے پیغامات ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے تقاضوں کو عملی حصول کے ذریعے پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اس موقع کی اہمیت اور اس کے پس پردہ مقصد پر غور و فکر کرنے سے عیدالاضحی کے حقیقی مقاصد پورے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس موقع کے پیچھے بنیادی فلسفہ یہ ہے کہ خلوص اور عقیدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اللہ تعالی کے لیے سب سے پیاری چیز قربان کردی جائے۔انہوں نے زور دیا کہ "مساوات، تزکیہ نفس، پاکیزگی قلب اور جذبات ایسی عظیم قربانی کا نتیجہ ہیں جس کے بغیر سنت ابراہیمی (ع) کی اصل روح حاصل نہیں ہوسکتی"۔

شہبازشریف نے قربانی کا گوشت مستحق لوگوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ بھی خوشی کے موقع پر خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔اس عید کو "قربانی کی عید" کہا جاتا ہے اس قربانی کی یاد میں جو حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ کے حکم پر اپنے اکلوتے بیٹے کو ذبح کرنے کے لیے تیار تھے۔ اب، مسلمان قربانی کے جانوروں کو ذبح کرکے نبی کی اطاعت کو دوبارہ نافذ کرتے ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم نے کہا کہ عیدالاضحی قربانی، مساوات اور ہمدردی کے جذبے کی علامت ہے اور اس بات پر زور دیا کہ رسم کی صحیح تعمیل قوم سے تقاضہ کرتی ہے کہ وہ تقویٰ اور صفائی کی زندگی اپنائے۔عیدالاضحیٰ کے موقع پر ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے مسلمانوں کو بالعموم اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خاص طور پر مبارکباد پیش کی جنہوں نے بدھ کو یہ مقدس موقع منایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عید نے سماجی و اقتصادی ناہمواریوں کو کم کرنے اور ہمدردی کے جذبات اور اللہ تعالی کے سامنے مکمل سر تسلیم خم کرکے اتحاد کو فروغ دیا۔انہوں نے لکھا کہ عیدالاضحی قربانی، مساوات اور ہمدردی کے جذبے کی علامت ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) اور سروسز چیفس نے ہم وطن پاکستانیوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی۔بیان میں کہا گیا کہ عیدالاضحی ہمیں امن، اتحاد، بھائی چارے اور انسانیت کے لیے بے لوث قربانی کا پیغام دیتی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں