پیر، 14 اگست، 2023

پاکستان کی ترقی کے لیےصدرعارف علوی کا سیاسی قیادت اور قوم کو متحد ہونے کا مشورہ

 


صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سیاسی قیادت اور عوام پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔ پیر کو اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں قومی پرچم کشائی کی مرکزی تقریب میں قومی پرچم لہرانے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے پیغام پر صحیح معنوں میں عمل کیا جائے۔

انہوں نے زور دیا کہ اتحاد ہی قوم بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی وقت نہیں گزرا اور پاکستان کے لیے راستہ کھلا ہے۔ انہیں یقین تھا کہ پاکستان چند سالوں میں ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے۔صدر مملکت نے سیاست دانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی اور تعلیمات سے متاثر ہوکر معافی کا راستہ اختیار کریں۔

صدر نے اسلام کی بنیادی اقدار کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان اصولوں سے ہٹنا صورتحال کو مزید خراب کر دے گا۔ انہوں نے ترقی کے لیے اقربا پروری سے آزاد ہونے، میرٹ کریسی کو فروغ دینے اور جامع انصاف بالخصوص سماجی و اقتصادی میدان میں یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

عارف علوی نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے لیے تعلیم کا فروغ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے ستائیس ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متمول طبقے کو آگے آنا چاہیے اور ان کی تعلیم کا انتظام کرنا چاہیے۔ اسی طرح، انہوں نے کہا کہ غربت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہتر صحت کو یقینی بنانا بھی اہم ہے۔

صدر نے اقتصادی سرگرمیوں میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شرکت پر بہت زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آبادی کا تقریباً نصف ہیں اور بلند شرح نمو حاصل کرنے کے لیے ان کی شمولیت اہم ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان کے قیام کے لیے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم ان چند رہنماؤں میں سے تھے جنہوں نے دنیا کا نقشہ بدل دیا اور ایک قوم بھی بنائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط بنانے کی جدوجہد کو تحریک دینے کے لیے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد کرنا ضروری ہے۔

صدر نے کہا کہ ہماری مسلح افواج اور عوام آج بھی قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تقریباً ایک لاکھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اس لعنت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مغربی ممالک میں اسلام فوبک واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور مسلمان اپنے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن پاک سے محبت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب گلوبل وارمنگ جیسے خطرات سے انسانیت خطرے میں ہے، ہمیں نفرت کی بجائے ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہیے۔

بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

صدر نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین، ایران اور ترکی سمیت دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔

قبل ازیں اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں جشن آزادی کے سلسلے میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب جاری ہے۔ صدر مملکت عارف علوی جو کہ مہمان خصوصی ہیں نے قومی پرچم لہرایا۔ اس کے بعد قومی ترانہ پڑھا گیا۔

تقریب میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر بھی شرکت کر رہے ہیں۔ اسی طرح کی پرچم کشائی کی تقریبات ملک بھر میں صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز کی سطح پر بھی منعقد کی گئیں۔

دریں اثنا، ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن یوم آزادی کے حوالے سے خصوصی پروگرام نشر کر رہے ہیں، جن میں تحریک پاکستان کے ہیروز کی خدمات کو اجاگر کیا جا رہا ہے اور پاکستان کو حقیقت بنانے کے لیے ان کی غیر معمولی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں