اتوار، 3 ستمبر، 2023

پی ٹی آئی نے غیر ملکی قانونی فرم کی خدمات حاصل کرنے کی تردید کردی

 


·      پارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے پاکستان سے باہر کسی عدالتی فورم سے رجوع نہیں کیا اور نہ ہی ایسا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔پی ٹی آئی نے ایک روز قبل سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ اس نے معروف بیرسٹر جیفری رونالڈ رابرٹسن کی خدمات حاصل کی ہیں۔

·      سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی نے ہفتے کے روز اس بات کی تردید کی کہ اس نے اپنے اعلیٰ رہنما کی بین الاقوامی عدالتوں میں نمائندگی کرنے کے لیے ایک غیر ملکی قانونی فرم کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ ان کی ہائی سکیورٹی جیل میں تقریباً ایک ماہ کی نظربندی کو اجاگر کیا جا سکے۔

عمران خان کو 5 اگست کو مشرقی شہر لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا جب ایک ٹرائل کورٹ نے انہیں اپنے دور اقتدار کے دوران ریاستی تحائف کی غیر قانونی فروخت سے متعلق ایک مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔ جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے ان کی تین سال کی سزا کو معطل کر دیا اور کیس میں انہیں ضمانت دے دی، خان مسلسل سلاخوں کے پیچھے رہے کیونکہ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال واشنگٹن سے بھیجی گئی ایک خفیہ کیبل کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہوئے خفیہ سفارتی مواصلاتی نظام سے سمجھوتہ کیا۔

پی ٹی آئی نےاپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اعلان کیا کہ سابق وزیر اعظم نے بین الاقوامی شہرت یافتہ بیرسٹر جیفری رونالڈ رابرٹسن کو "غیر قانونی حراست اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں" سے متعلق مقدمات میں بین الاقوامی عدالتوں میں ان کی نمائندگی کے لیے خدمات حاصل کیں۔تاہم، بعد میں اس نے پوسٹ کو حذف کر دیا اور معلومات کی تردید کی۔

پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ "غیر ملکی قانونی فرم کے بارے میں گردش کرنے والی گمراہ کن خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی جیل میں بند پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے ایسے کسی اقدام کی حمایت کی جاتی ہے"۔ ہم نے پاکستان سے باہر کسی عدالتی فورم سے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسا کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔

9 مئی کو مشتبہ بدعنوانی کے الزام میں خان کی پہلی مختصر گرفتاری کے بعد سے پی ٹی آئی کو ملک گیر کریک ڈاؤن کا سامنا ہے جس نے بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا جس میں ہجوم نے فوجی اثاثوں سمیت ریاستی تنصیبات پر توڑ پھوڑ کی۔پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے ہزاروں کارکنان، جن میں سینئر رہنما اور خواتین حامی بھی شامل ہیں، اس کے بعد سے قید اور انصاف اور اپنے حقوق سے محروم ہیں۔

اس نے مزید کہا کہ 'قاتلانہ حملے کا نشانہ بننے اور حملے کی تحقیقات کو سبوتاژ کرنے کے علاوہ صرف 16 ماہ میں عمران خان کے خلاف 180 سے زائد جھوٹے اور جعلی مقدمات قائم کیے گئے'۔"تاہم، پاکستان تحریک انصاف پاکستانی نظام انصاف سے حقوق کا مطالبہ کرتی ہے اور ملک کے نظام انصاف سے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کرتی ہے"۔سابق وزیر اعظم کو اس وقت ملک کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت میں جیل ٹرائل کا سامنا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں