جمعہ، 13 اکتوبر، 2023

آخرکار سینکڑوں پاکستانی بھی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سٹرکوں پرنکل آئے

 


غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے محاصرے اور شدید بمباری کے خلاف آج ملک کے کئی حصوں میں سینکڑوں پاکستانی سڑکوں پر نکل آئے اور فلسطینی عوام پر ظلم و جبر کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

ہفتے کے روز حماس گروپ کی جانب سے اچانک حملہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کی جا رہی ہے۔ اسرائیل نے 2.3 ملین افراد کے گھر غزہ کو محاصرے میں لے رکھا ہے جبکہ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ 1500 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔اس نے حماس کو نیست و نابود کرنے کا عزم کیا ہے لیکن غزہ پر زمینی حملے سے شدید خطرہ لاحق ہے جب کہ حماس نے حملے میں اغوا کیے گئے متعدد یرغمالیوں کو رکھا ہوا ہے۔ عوامی نشریاتی ادارے کان نے کہا کہ اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1300 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

اسرائیل کی فوج کی جانب سے غزہ شہر کے تمام شہریوں سے - 10 لاکھ سے زیادہ افراد - کو 24 گھنٹوں کے اندر جنوب میں منتقل ہونے کے لیے کہا جانے کے بعد، اقوام متحدہ نے تل ابیب پر زور دیا کہ وہ "تباہ کن انسانی نتائج" سے خبردار کرتے ہوئے اس حکم کو منسوخ کرے۔غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف پیرس، نیویارک، اردن، مراکش، عراق اور ایران سمیت دیگر ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔

نماز جمعہ کے بعد خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے کچھ حصوں میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں نے ریلیاں نکالیں۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ 'خشکی سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوگا' اور 'فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑے ہوں'۔ انہوں نے اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا۔

لاہور

لاہور میں مال روڈ پر جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے ایک بہت بڑا ریلی نکالا گیا جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے فلسطین کا دیوہیکل پرچم اٹھا رکھا تھا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فلسطینیوں پر ظلم و ستم میں اسرائیل کا ساتھ دینے پر امریکا اور یورپی ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک فلسطینی کاز کے لیے اکٹھے ہوں۔


انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے لیے اپنی آواز بلند کرنا مسلمانوں کی ذمہ داری اور ان کے ایمان کا حصہ ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں سڑکوں پر نکلنے والے پارٹی ارکان کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔


کراچی

کراچی میں نماز جمعہ کے بعد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے متعدد احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مجلس وحدت مسلمین (MWM) کے 200 سے زائد حامی کھارادر کے علاقے میں جمع ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری خاتمہ کیا جائے۔


اس سے قبل ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ احتجاج مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام اور فلسطین کی سرزمین پر صیہونی قبضے کے خلاف ہے۔اس کے علاوہ جماعت اسلامی نے ماڑی پور روڈ سے یکجہتی واک کا انعقاد کیا۔ مظاہرین کیماڑی روڈ سے گزر کر بلاول ہاؤس کے باہر ریلی کا اختتام کریں گے۔ملیر میں جے یو آئی (ف) کے حامی سڑکوں پر نکل آئے۔ ایک بیان کے مطابق، پارٹی نے مطالبہ کیا کہ مسلم دنیا کے رہنما "خاموشی کی زنجیریں توڑیں" اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کے حق میں بات کریں۔

خیبر پختونخواہ

خیبرپختونخوا میں بھی مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں غزہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

کوہستان میں شاہراہ قراقرم بلاک کر دی گئی اور غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ سے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا۔


47 سالہ مظاہرین شاہد حسین نے کہا کہ مسلم ممالک کے رہنما فلسطینیوں کے لیے کھڑے ہونے میں ناکام ہو رہے ہیں۔

انہوں نے پشاور کے تاریخی قصہ خوانی بازار سے  بتایا کہ "ہم اپنے حکمرانوں کو یہ احساس دلانے کے لیے سڑکوں پر آئے ہیں کہ انہیں امریکا سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور عوام چاہتے ہیں کہ وہ فلسطین کے ساتھ رہیں، نہ کہ اسرائیل اور امریکا کا"۔

پاراچنار میں بھی بائیک ریلی نکالی گئی

دریں اثنا، کوہاٹ، پشاور، ہنگو اور کئی دیگر شہروں میں پی ٹی آئی کے حامی جمع ہوئے جب پارٹی نے آج کو "یوم یکجہتی فلسطین" کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔


کوئٹہ

کوئٹہ میں جے یو آئی (ف) کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ مظاہرے کے دوران مظاہرین نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کے "وحشیانہ جبر" کی مذمت کی اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا۔


ریلی کی قیادت جے یو آئی ف کے علاقائی سربراہ مولانا عبدالرحمٰن نے کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے غزہ کے عوام کی حمایت کی تجدید کی۔اسی طرح کا احتجاج مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی اور دیگر مقامی سیاسی جماعتوں نے کوئٹہ پریس کلب کے باہر کیا۔ ژوب، جعفرآباد اور سوراب میں بھی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

اسلام آباد

مجلس وحدت مسلمین نے دارالحکومت میں بھی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’غزہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں‘ اور ’فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو‘ لکھا تھا۔پی ٹی آئی کے مظاہرین کی بڑی تعداد بھی سڑکوں پر نکل آئی۔ تاہم پارٹی نے دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے۔


قبل ازیں، پی ٹی آئی نے کہا کہ اس نے اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر سے نیشنل پریس کلب کے سامنے عوامی اجتماع کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔

تاہم، آج ایکس پر ایک پوسٹ میں، پی ٹی آئی نے دعوی کیا کہ مقامی انتظامیہ نے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اسی دن پشاور ہائی کورٹ کے روبرو ایک پارٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت پی ٹی آئی کو مظلوم فلسطینی شہریوں کے حق میں مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں