ہفتہ، 28 اکتوبر، 2023

امریکی سفارتخانے کے باہر غزہ مارچ کی منصوبہ بندی کرنے پر جماعت اسلامی کے رہنما اور کارکن گرفتار

 


سراج الحق نے غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار کو امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

جماعت اسلامی (جے آئی) کے کئی رہنماؤں اور ارکان کو ہفتے کے روز اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے باہر فلسطینی عوام کی حمایت کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ایکسپریس نیوز نے رپوٹ کیا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے پارٹی کے خلاف کارروائی امریکی سفارت خانے کے قریب سے اپنے منصوبہ بند احتجاج کو منتقل کرنے سے انکار کرنے پر کی ہے۔یہ احتجاج غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کیا گیا تھا۔


جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کل امریکی سفارتخانے کے سامنے ’’غزہ مارچ‘‘ کا اعلان کیا تھا۔ تاہم انتظامیہ نے وفاقی دارالحکومت کے ڈپلومیٹک انکلیو کے قریب احتجاجی مظاہرے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔وحشیانہ طاقت کے مظاہرے میں، اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) نے شہر کے ریڈ زون سے سٹیج، ساؤنڈ سسٹم اور دیگر سامان ضبط کر لیا، جس سے غزہ یکجہتی مارچ کی تیاریوں کو مؤثر طریقے سے روکا گیا۔

اس آپریشن کے دوران جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور اراکین نے حکام کے خلاف مزاحمت کی جس کے نتیجے میں جماعت کے اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا سمیت متعدد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔دارالحکومت پولیس کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ سری نگر ہائی وے کو بلاک کرنے میں ملوث ہونے کے الزام میں کچھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی سیاسی تنظیم کو اسلام آباد میں روڈ ویز میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اسلام آباد پولیس نے جے آئی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کا بھی سہارا لیا، جس کے بعد سری نگر ہائی وے کو باقاعدہ ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔مزید برآں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے اسلام آباد کی حدود میں کسی قسم کے جلسے یا جلوس کی اجازت نہیں ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں