بدھ، 4 اکتوبر، 2023

سائفر کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت کھلی عدالت میں ہوگی

 


·      خصوصی عدالت کے جج نے پی ٹی آئی سربراہ کے وکلاء کی جانب سے کیس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کردی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت کھلی عدالت میں ہوگی۔عدالت نے یہ فیصلہ ایف آئی اے کی کیس کی ان کیمرہ سماعت کی درخواست نمٹاتے ہوئے دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ جو بھی دستاویزات ان کیمرہ پیش کرنے کی ضرورت ہے ان پر وکلاء کے باہمی اتفاق رائے سے غور کیا جائے گا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مطالبہ کیا تھا کہ کارروائی ان کیمرہ کی جائے اور عوام کو عدالت سے باہر رکھا جائے۔ عدالت نے کہا کہ عوام پہلے ہی مقدمے کی سماعت میں شریک نہیں ہو رہے تھے کیونکہ اسے جیل میں رکھا گیا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست ضمانت کی سماعت 9 اکتوبر کو دوپہر 2 بجے ہوگی۔

سائفر کیس بند کر دیا گیا

اس سے قبل بدھ کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی پہلی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔تاہم جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت بغیر کارروائی 9 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کے وکلاء کی جانب سے کیس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کردی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی سربراہ کے وکلا نے جیل ٹرائل اور کیس کی ان کیمرہ کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔تفتیشی رپورٹ کی نقول آئندہ سماعت پر ملزمان سے شیئر کی جائیں گی۔بدھ کو سماعت کے دوران عمران خان کے وکلاء نے متفرق درخواست دائر کی جس میں ٹرائل کو روکنے کی استدعا کی گئی۔ انہوں نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل ٹرائل اور کیس کی ان کیمرہ کارروائی کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

انہوں نے شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ہائی کورٹ کے فیصلے تک ٹرائل کو روکنے کا مطالبہ کیا۔خصوصی عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ چونکہ حکم امتناعی نہیں ہے اس لیے ٹرائل کورٹ کی کارروائی نہیں روکی جا سکتی۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

'کسی سے کوئی ڈیل نہیں'

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی سربراہ کے وکلا کا کہنا تھا کہ انہوں نے معاملہ ہائی کورٹ میں ہونے کی وجہ سے ملتوی کرنے کا کہا تھا اور فیصلے کا انتظار کیا جانا چاہیے۔سلمان صفدر نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ سے مختصر ملاقات کی۔ مقدمے کی سماعت ایک چھوٹے سے کمرے میں کی جا رہی ہے، تجویز ہے کہ ٹرائل عوام کے سامنے کیا جائے۔

وکیل عمیر نیازی نے کہا کہ عمران خان نے واضح طور پر کہا تھا کہ کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں کسی اور کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نے پارٹی ترجمان کے حوالے سے کچھ ہدایات بھی دیں، جن کا فی الحال انکشاف نہیں کیا جا سکتا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں