جمعہ، 24 نومبر، 2023

ملک بھر میں "پاکستان کنزرویٹوپارٹی " کا سورج طلوع ہوچکا،روشنیوں کا وقت ہوا چاہتا ہے

 ملک بھر میں "پاکستان کنزرویٹوپارٹی " کا سورج طلوع ہوچکا،روشنیوں کا وقت ہوا چاہتا ہے


کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ پاکستان کی بڑی بڑی پارٹیوں سے عوام اس قدرنالاں ہوجائے گی کہ ان کو ووٹ دینا تو درکناران کو منہ بھی نہیں لگائے گی۔اس کسمپرسی کی حالت میں عوام کو ظاہری بات اپنا راستہ تواختیارکرنا ہی ہے۔جس طرح سندھ میں عوام پیپلزپارٹی اورایم کیوایم سے تنگ ہے اسی طرح پنجاب میں لوگ نون لیگ سے سخت ناراض ہیں نون لیگ کے امیدوار حلقے میں جاتے ہیں تو گالیاں اورجوتے کھانے کو ملتے ہیں یہی حال کے پی کے میں جمعیت علمائے اسلام ف کا ہےجس نے اسلام کے نام پرووٹ مانگنے کا وطیرہ ہی بنارکھا ہے لیکن انہیں فلسطین میں معصوم بچوں کی نہ توسسکیاں سنائی دیتی ہیں اور نہ ہی بے گوروکفن پڑی ہوئی لاشیں،انہیں دکھائی دیتا ہے تو صرف اورصرف اپنا مفاد جس کے لیے وہ دھرنے بھی کرتے ہیں اورڈنڈے بھی اٹھاتے ہیں۔

رہی بات پاکستان کی ایک اور بڑی پارٹی پی ٹی آئی کی تو وہ توویسے ہی فارغ ہوگئی ہے اس کی ساری لیڈرشپ تتربتر ہوگئی ۹ مئی کی واقعات کے بعد اب کی سیاست میں واپسی کا راستہ تقریباً بند ہوچکا ہے۔تو ایسی صورتحال میں ملک میں موجود چند ایسی پارٹیاں سامنے آرہی ہیں جوکہ عوام کا درد دل بھی رکھتی ہیں اوراپنے ملک میں موجود تمام اداروں کااحترام بھی کرتی ہیں۔انہی پارٹیوں میں ایک نام پاکستان کنزرویٹو پارٹی کا ہے جس کی چیئرمین شپ دانش چنہ کررہے ہیں۔اس پارٹی کی بنیاد تو سندھ میں پڑی لیکن اب اس کا دائرہ اتنا وسیع ہوتا جارہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں یہ پارٹی اپنے امیدوارپورے ملک میں کھڑے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

تیزی سے بڑھتی اس پارٹی میں ہزاروں لوگ جوق درجوق شامل ہورہے ہیں سندھ کے علاوہ آزادکشمیر،کے پی کے ،پنجاب اوربلوچستان سے لوگوں کا رجحان اسی پارٹی کی طرف بڑھتا جارہا ہے۔میرے خیال میں اس کی سب سے بڑی وجہ اس پارٹی کا منشور ہے۔یہ پارٹی اللہ کی دھرتی پراللہ کا نظام چاہتی ہے یہ پاکستان میں نظام مصطفٰی چاہتی ہے۔یہ پاکستان کو اپنےپاوں پرکھڑا کرنا چاہتی ہے یہ چاہتی ہے کہ اس کی عوام کو غیر سے بھیک نہ مانگنا پڑےبلکہ اس کی ترجیحات میں یہ بات شامل ہے کہ عوام کو پانی، بجلی اورگیس فری دیا جائے الغرض یہ عوام کی نمائندہ جماعت بن کرابھری ہے جس سے بڑی بڑی پارٹیاں اب خائف ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

پاکستان کنزرویٹو پارٹی اپنے انتخابی نشان ٹارچ کے ذریعے اس ملک کے اندھیروں میں اجالا کرنے کی خواہاں ہے۔جس کی لیے اس نے اپنی تگ و دو شروع کردی ہے۔چونکہ اس کا اپنے ملک کے اداروں خصوصاً فوج کے بارے بڑا واضح موقف ہے کہ صرف یہی وہ ادارہ ہے جو ملک کو بیرونی اوراندرونی دشمنوں سے بچا سکتا ہے۔اس لیے وہ اپنے ادارے کے خلاف کسی قسم کی ہرزہ سرائی نہیں کرتی بلکہ ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ چلنے کی خواہشمند رہی ہے۔

حالیہ دنوں میں اپنے ایک نجی دورے کے دوران چیئرمین پی سی پی دانش چنہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ موروثی اورخاندانی سیاست سے پاک جاگیرداروں اورسرمایہ کاروں کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ہماری طاقت ہماری غریب عوام ہیں نوجوان پی سی پی میں شامل ہوں یہ پارٹی عوام کی پارٹی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وکلاء برادری،خواتین اورریٹائرڈ خواتین و حضرات پارٹی کے بازوبنیں اورملک پاکستان کودنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں کھڑا کریں۔انہوں نے فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت میں زندگی ہے اورغلامی میں موت ہے۔سرزمین فلسطین حماس پرفخرکرتی ہے جس نے اسرائیل کی قوت اورغروروتکبرکو خاک میں ملا دیا ہے۔تمام مسلم ممالک سوائے ایران اورلبنان کے باقی جو مسلم ممالک ہیں وہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ہمیں امریکہ اوراسرائیل کی غلامی نامنظورہے اورامریکی غلامی کی زنجیرِیں توڑپھینکیں گے۔

جہاں آج ہمارے ملک کی بڑی بڑِی سیاسی پارٹیاں اپنے مغربی آقاوں کو خوش رکھنے کے لیے اسرائیل کے خلاف آواز اٹھانے کی جرات نہیں کرتی وہیں پاکستان کنزرویٹو پارٹی ملک بھراحتجاج کرتی نظرآتی ہے یہی بات اس کو دوسری سیاسی پارٹیوں سے ممتازبناتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں