جمعہ، 29 دسمبر، 2023

اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کو بڑا ریلیف؛ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کی اجازت دے دی

 


اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے ریمارکس دیے کہ نگراں حکومت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے جمعے کو پی ٹی آئی رہنماؤں اور وکلاء کو پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملنے کی اجازت دے دی، جو اڈیالہ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، اور 8 فروری 2024 کو ہونے والے آئندہ انتخابات کے لیے انتخابی ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی جس میں پارٹی ارکان اسد قیصر، جنید اکبر خان، سینیٹرز اورنگزیب خان اور دوست محمد خان اور اشتیاق مہربان سمیت دیگر سے عام انتخابات سے قبل حکمت عملی بنانے کے لیے ملاقاتیں کرنے کی اجازت مانگی گئی۔عمران خان نے عدالت سے استدعا کی کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی جائے کہ وہ اپنی قانونی ٹیم سے ملاقات کے دوران عمران کی رازداری کو یقینی بنائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے انتخابی ٹکٹوں پر مشاورت سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ ملک میں خوفناک نظام چل رہا ہے اور سوال کیا کہ کیا نگراں حکومت انتخابات کو پٹڑی سے اتارنا چاہتی ہے؟جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ (ہائیکورٹ) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کو انتخابی ٹکٹوں پر مشاورت کے لیے اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست کی مخالفت پر حکومتی وکلا پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔عدالت نے کہا کہ انتخابات کے لیے مشاورت کی اجازت دینا بنیادی حق ہے، نگراں حکومت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور بانی چیئرمین تحریک انصاف کے درمیان ملاقات سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں کرائی جائے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست قابل سماعت ہونے پر اعتراض کیا تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ کا اضافی نوٹ آپ کے لیے کافی نہیں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اب آپ کے خلاف ایک نوٹ لکھوں؟

جسٹس گل حسن نے ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا دفتر غیر جانبدار ہونا چاہیے، ملک میں خوفناک نظام ہے کہ انتخابی مشاورت کی بھی اجازت نہیں، کیا نگراں حکومت انتخابات کو پٹڑی سے اتارنا چاہتی ہے؟وکیل تحریک انصاف کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے 700 ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے مشاورت کی ضرورت ہے، پارٹی چیئرمین کو پارٹی بانی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارٹی رہنماؤں کو مشاورت کی اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں