بدھ، 31 جنوری، 2024

ظلم کی انتہا،پی ٹی آئی امیدواروں پرحملے شروع،کپتان کا پہلا کھلاڑی جاں بحق


پولیس کے مطابق، بدھ کے روز خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ کے علاقے صدیق آباد میں پی ٹی آئی سے وابستہ آزاد امیدوارریحان زیب خان کو گولی مار کر جاں بحق کر دیا گیا۔یہ واقعہ بلوچستان کے سبی میں پی ٹی آئی کے جلسے میں ہونے والے بم دھماکے میں چار افراد ہلاک اور چھ کے زخمی ہونے کے ایک دن بعد پیش آیا ہے۔خار تھانے کے ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رشید خان نے بتایا کہ ریحان زیب خان علاقے میں گشت کررہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ ریحان کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ایس ایچ او کے مطابق حملے میں چار دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔

باجوڑ کے ضلعی پولیس افسر کاشف ذوالفقار نےبتایا کہ یہ واقعہ "ٹارگٹ کلنگ" لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔دریں اثنا، پی ٹی آئی نے کہا کہ ریحان "قومی اسمبلی کی نشست کے لیے پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار" تھے اور قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی سے وابستہ امیدواروں اور عوامی اجتماعات کو "دہشت گردانہ حملوں" کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس نے انتخابات کی شفافیت پر ایک "بڑا سوالیہ نشان" کھڑا کر دیا ہے۔


پارٹی نے کہا، "سبی میں پی ٹی آئی کی انتخابی ریلی پر حملے کے بعد، پارٹی کے حمایت یافتہ قومی اسمبلی کے امیدوار کے قتل کی ذمہ داری نااہل نگران حکومت پر عائد ہوتی ہے،" ۔پارٹی نے حملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے تمام پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔اس نے الزام لگایا کہ نگران حکومت اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے ایک سیاسی جماعت کو اقتدار میں لانے پر مرکوز ہے۔


ایک الگ پوسٹ میں، پارٹی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ آج کے واقعے اور کل سبی میں پی ٹی آئی کے جلسے میں ہونے والے دھماکے کا نوٹس لیں۔پی ٹی آئی کے حماد اظہر نے کہا کہ ریحان ملک کے نوجوانوں کی علامت ہیں۔ حماد نے کہا کہ ریحان زیب لوگوں کے لیے بہتر مستقبل چاہتے تھے اور جدوجہد کر رہے تھے۔سابق صوبائی وزیر اور پارٹی رہنما تیمور خان جھگڑا نے ریحان زیب کو ’’پی ٹی آئی کا سخت کارکن اور خواہشمند‘‘ قرار دیا۔

الیکشن کمیشن نے بھی قتل کا نوٹس لے لیا۔ اگرچہ اس نے ریحان کا نام نہیں لیا لیکن کہا کہ اس نے NA-8 باجوڑ سے امیدوار کے قتل کا نوٹس لیا ہے۔انتخابی نگراں ادارے نے کے پی کے چیف سیکرٹری اور پولیس چیف سے رپورٹ طلب کی اور ہدایت کی کہ ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔علیحدہ طور پر، بعد میں ایک میڈیا گفتگو میں، کے پی کے نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت آئندہ عام انتخابات کے لیے تیار ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا کہ کچھ علاقوں میں سیکیورٹی خدشات ہیں۔انہوں نے کے پی کے پولیس چیف کو تین دن میں آج کے واقعے کی رپورٹ تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں