بدھ، 14 فروری، 2024

انتخابات 2024: جماعت اسلامی نے حکومت سازی پر پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کو مسترد کردیا


جماعت اسلامی کے امیر لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے وفاقی سطح پر کسی اور جماعت کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی دونوں صوبوں اور مرکز میں حکومت سازی کی بات کرتے ہیں۔لیاقت بلوچ کہتے ہیں، "صرف کے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کی صوبائی اسمبلی میں نمائندگی نہیں تھی۔

جماعت اسلامی نے بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کے امکان کو مسترد کر دیا، جس کے آزاد امیدوار 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں زیادہ نشستوں کے ساتھ آگے چل رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے ہاتھ نہیں ملاے گی کیونکہ اس نے وفاقی سطح پر کسی دوسری جماعت کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا، "ہمارے پاس صرف خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کا تعلق وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں سے ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ پارٹی کی صوبائی اسمبلی میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔

بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی جماعت اسلامی سے صرف صوبائی سطح پر بات چیت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی حکومت سازی کے حوالے سے قانونی طریقہ کار کو دیکھ رہی ہے۔پی ٹی آئی کی قیادت اسلام آباد میں حکومت سازی کے حوالے سے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے بارے میں اپنے خیالات سے متصادم دکھائی دیتی ہے کیونکہ خان نے دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے کسی بھی امکان کو ختم کردیا جبکہ پارٹی رہنما علی محمد خان مذاکرات کے حق میں ہیں۔

پارٹیوں کے ساتھ ممکنہ ورکنگ ریلیشن شپ کے امکانات پر زور دیتے ہوئے، سیاستدان نے کہا کہ پی ٹی آئی ملکی مسائل کے حل کے لیے تمام جماعتوں سے بات کر سکتی ہے بیرسٹرمحمد علی سیف نےایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو کے دوران کہا، "ہماری ان جماعتوں سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔"

سیاستدان نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں کی مختلف سیاست ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے خلاف لڑنے والی جماعتیں بالآخر انتخابات کے بعد اکٹھی ہو جائیں گی۔سابق وزیر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے کرتی ہے تو وہ "کل صبح" دیگر سیاسی قوتوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہے۔سیاستدان نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی "سب سے بڑی سیاسی جماعت" ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے بانی کی ہدایت پر مرکز اور پنجاب میں اپنی حکومتیں بنانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سے ہاتھ ملانے کا دعویٰ کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں