ہفتہ، 3 فروری، 2024

غیراسلامی نکاح کیس : دشمن حدسے زیادہ گھٹیانکلا ،مردحق عمران خان ،بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا دلوادی

 

مقتدرحلقوں کے زیرسایہ فیصلے سنانے والی ایک اور عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ’غیر اسلامی‘ نکاح کیس میں 7 سال قید کی سزا سنا دی۔رات کوعمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف ’غیر اسلامی‘ نکاح کیس کا محفوظ کیا گیا جسے آج  جج قدرت اللہ نے سنایا۔عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

قبل ازیں مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر عدت کیس میں فرد جرم عائد کردی تھی۔عمران خان، ایک سابق وزیراعظم جنہیں اپریل 2022 میں ایک رجیم چینج کےذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی  نے اپنےسابق شوہر خاور مانیکا کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں تمام الزامات سے انکار کیا  تھا۔سینئر سول جج قدرت اللہ نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی اور مقدمے کی باقاعدہ سماعت کا آغاز کیا۔

شادی

سابق وزیراعظم عمران خان نے فروری 2018 میں بشریٰ بی بی سے لاہور میں شادی کی۔تقریب میں دلہن کی والدہ اور دوستوں سمیت صرف قریبی رشتہ داروں نے شرکت کی۔ تاہم پی ٹی آئی کے بانی کی بہنیں اس میں شریک نہیں تھیں۔مفتی سعید نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما عون چوہدری اور سابق ایس اے پی ایم زلفی بخاری کی موجودگی میں نکاح کیا تھا جو بطور گواہ پیش ہوئے۔مفتی سعید جیسے لوگ بھی اپنے زمینی خدائوں کے سامنے سرتسلیم خم کردیتے ہیں اورہمیں بڑے بڑے اسلامی لیکچرز دیتے ہیں جبکہ انہیں اپنے اصلی اورواحد خداتعالٰی پرکمزوریقین ہوتا ہے اس سے بہتر تو وہ 72سالہ عمران خان کی ایمان زیادہ مضبوط  اورپختہ ہے جس کی ساری زندگی عیش وعشرت میں گزری۔اس نے باطل قوتوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے انکارکردیا ۔مقتدرحلقوں نے بارہا ان سے ڈیل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ مرد کا بچہ اپنی قوم کی خاطر سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کے کھڑا ہے ۔اسے زیرکرنے کے لیے یہ دشمن کی ایک اورگھناونی سازش ہے جسے ہرپاکستانی کو ناکام بنانا ہوگا۔

گزشتہ سال، خاور مانیکا –بشرٰی  بی بی کے سابق شوہر، جنہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا، نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ شادی غیر قانونی اور شرعی قوانین کے خلاف ہے۔عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اصل میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے طلاق کے بعد تین ماہ کی عدت میں شادی کی تھی۔ اس کے علاوہ مانیکا نے ان پر زنا کا الزام بھی لگایا ہے۔

اسلام میں کسی پربہتان لگانا کس قدر قبیح عمل ہے جسے کرتے ہوئے نہ تو بشرٰی بی بی کے سابق   شوہر خاورمانیکا کو کوئی شرم محسوس ہوئی اور نہ ہی مفتی سعید کو اللہ اوررسول کے فرامین یاد رہے۔رہی سہی کسر مقتدرحلقوں کے تابع عدلیہ کے ایک جج نے فیصلہ سنا کرپوری کردی۔دشمن عمران خان کی دشمنی میں اتنا گھٹیا اورکمینہ ہوجائے گا اندازہ نہیں تھا لیکن شاید وہ یہ بھول گئے ہیں کہ عزت اورذلت میرے رب کریم کے ہاتھ میں ہے۔اسے اللہ تعالٰی نے جو عزت دی ہے اسے کوئی کم نہیں کرسکتاوہ حقیقت میں مردحق اورمردآہن ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں