منگل، 6 فروری، 2024

ایمنسٹی کا انتخابات کے دوران شہریوں کے لیے انٹرنیٹ کی بلاتعطل رسائی پر زور


یہ اپیل وزیر داخلہ کی جانب سے 8 فروری کے انتخابات کے دوران ممکنہ انٹرنیٹ رکاوٹوں کے اعتراف کے جواب میں سامنے آئی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کئی دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ مل کر منگل کو پاکستان میں حکام سے ایک کال جاری کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات کے دوران ملک بھر کے تمام شہریوں کے لیے انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن پلیٹ فارم تک بلا تعطل رسائی کی ضمانت دیں۔یہ اپیل نگراں وزیر داخلہ گوہر اعجاز کے آج کے اوائل میں دیے گئے ایک بیان کے جواب میں سامنے آئی ہے، جس میں جمعرات کو ہونے والے انتخابات کے دوران انٹرنیٹ میں رکاوٹ اور بندش کے امکان کو تسلیم کیا گیا ہے۔


انٹرنیٹ تک رسائی پر ممکنہ حدود پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اظہار رائے کی آزادی کے حق کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ شہری آزادانہ طور پر آن لائن معلومات کا اشتراک اور ان تک رسائی حاصل کر سکیں۔ان پیش رفت کی روشنی میں، حقوق کی تنظیمیں خاص طور پر وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ انتخابی مدت کے دوران انٹرنیٹ تک مکمل رسائی اور سوشل میڈیا کے استعمال کی ضمانت کے لیے فعال اقدامات کریں۔

انٹرنیٹ تک رسائی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرنے کی اہلیت شہریوں کے لیے جمہوری عمل میں حصہ لینے، باخبر گفتگو میں مشغول ہونے اور اپنے بنیادی حقوق کے استعمال کے لیے بہت ضروری ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل اور اس کے شراکت داروں نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابات کے دوران انٹرنیٹ تک رسائی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ صرف جمہوری عمل کو نقصان پہنچائے گی بلکہ شہریوں کی اہم معلومات تک رسائی اور آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی صلاحیت میں بھی رکاوٹ ہوگی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں