اتوار، 17 مارچ، 2024

خیبر پختونخواہ میں امن و امان کی بحالی کے لیے جامع منصوبہ تیار،ہیلتھ کارڈ کی سہولت بھی بحال


ایک رپورٹ کے مطابق، خیبر پختونخواہ (کے پی) کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اتوار کو کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے کیونکہ یہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اس پلان پر جلد عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا کیونکہ کسی بھی علاقے کی ترقی کے لیے امن و امان کی بہتر صورتحال ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر فورسز کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے ’ہیلتھ کارڈ‘ کی سہولت بحال کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کو بہتر بنانا ہے اور امید ظاہر کی کہ جلد ہی عوام کو پرائیویٹ ہسپتالوں میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ سرکاری ہسپتالوں میں تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔مہنگائی کی موجودہ لہر پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت رمضان پیکج کے تحت صوبے کے 850,000 مستحق خاندانوں کو فی کس 10,000 روپے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسے ان کی دہلیز پر احترام کے ساتھ ان کے حوالے کیا جائے گا۔

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ضرورت مند لوگوں کے لیے تمام سہولیات کو یقینی بناتے ہوئے ’شیلٹر ہومز‘ کی سہولت کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔تاہم، انہوں نے کہا، حکومت لوگوں کو صرف خیرات یا وظیفہ دینے کے بجائے کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی اقدامات کرے گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو ان کے گھروں میں روزگار فراہم کیا جائے گا اور نوجوانوں کو ہنر کی تربیت فراہم کی جائے گی۔

علی امین گنڈاپورنے مزید کہا  کہ لوگوں کو ہنر مندی کی تربیت دے کر روزگار کی فراہمی کے حوالے سے دیگر ممالک سے مشاورت جاری ہے۔ تربیت کے بعد صوبے کے ہنرمند افراد کو روزگار کے لیے بیرون ملک بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو کاروبار سے منسلک کیا جائے گا اور کاروبار کے مواقع ان کی دہلیز پر فراہم کیے جائیں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ غذائی تحفظ ملک کا ایک اور بڑا مسئلہ ہے اور مہنگائی کے پیچھے اصل عوامل میں سے ایک ہے کیونکہ کسی بھی چیز کی ناکافی دستیابی اس کی قیمت میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت چھوٹے ڈیم بنائے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ 'ٹانک زم ڈیم' پر کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لفٹ کینال پراجیکٹ پر بھی جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قرضے لینے کی بجائے ریونیو جنریشن پر توجہ دے کر خیبرپختونخوا کو ایک ماڈل صوبہ بنایا جائے گا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ان کی وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے مثبت بات چیت ہوئی ہے جس میں وزیر اعظم نے صوبے کے زیر التوا واجبات کی ادائیگی سمیت خیبر پختونخوا کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بھی ملک کی معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ عوام کے حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ یہ حکومت اور عوام کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت میڈیا کی تعمیری تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کرے گی اور اس پر مناسب کارروائی بھی کرے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں