جمعہ، 22 مارچ، 2024

عدالت کا اڈیالہ جیل حکام کو عمران خان اورشاہ محمود قریشی کو پیش کرنے کا حکم

  • جوڈیشل مجسٹریٹ عمران خان اورشاہ محمود قریشی کو 20 اپریل کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔
  • نعیم حیدرپنجوتھا کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کے لیے بھی پیش نہیں کیا گیا۔
  • وکیل کا کہنا ہے کہ جیل حکام خان کو پیش نہ کرنے کا بہانہ بناتے ہیں۔

ضلعی اور سیشن عدالت نے جمعے کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور پارٹی رہنما شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ سیاستدانوں کی 20 اپریل کو پیشی کو یقینی بنایا جائے۔عمران خان اور دیگر کے خلاف پارلیمنٹ حملہ کیس سے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے ان کی پیشی سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس میں سابق وزیراعظم کے وکیل نعیم پنجوٹھہ نے اپنے دلائل دیئے۔

سماعت کے دوران وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کسی عدالت کا حکم نہیں مانتے۔ انہوں نے عدالت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ جیل حکام احکامات کی تعمیل کریں اور عمران خان کو پیش کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ جیل حکام بہانے بناتے ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی کو ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کے لیے بھی پیش نہیں کیا جاتا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نےنعیم پنجوتھا کے دلائل کے بعد کہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں ہیں اور صورتحال مختلف ہے اور جب ویڈیو لنک کا آپشن موجود ہے تو حاضری ای کورٹ میں ہوتی ہے۔سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ عدالت خان کو کمرہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے۔ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ سیاسی رہنما سے ملاقات ویڈیو لنک پر کی جا سکتی ہے۔

نعیم پنجوتھا نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل میں انٹرنیٹ کام کرتا ہے لیکن صرف پی ٹی آئی کے بانی کے معاملے میں یہ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔وکیل نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل پی ٹی آئی کے بانی کو ویڈیو لنک پر لانے سے ڈرتے ہیں۔

اس ہفتے کے شروع میں، پنجوتھا نے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق دو مقدمات میں بری ہونے سے متعلق سماعت کے لیے اپنے مؤکل کی پیشی کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔تاہم ضلعی اور سیشن عدالت کی جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے سکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا۔

پی ٹی آئی بانی کو عدالت لاتے ہوئے راستے میں کچھ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا؟ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ریمارکس دیئے۔وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے بھی خود عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا، "یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ سیکورٹی فراہم کرے،" انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی قانونی ٹیم ان کی موجودگی میں اپنے دلائل دینا چاہتی تھی۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت پر حاضری ضروری ہوتی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں