پیر، 22 اپریل، 2024

ضمنی انتخابات 2024 : ملک بھر میں کھلے عام دھاندلی کے ریکارڈ قائم،عام انتخابات کی یاد تازہ ہوگئی


اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ایک دفعہ پھر سرعام دھاندلی کرکے پچھلے تمام ریکارڈ توڑدیئے گئے۔سب سے بڑی دھاندلی کی واردات گجرات میں کی گئی جہاں پرایک بچے کو ایک سینئر سیاستدان چوہدری پرویزالٰہی کے مقابلے میں جتوادیا گیا ۔اسی طرح پنجاب بھرمیں دھاندلی کی گئی بیلٹ باکس کوپہلے سے بھردیا گیا۔سندھ بھی دھاندلی میں پیش پیش رہا اورپاکستان پیپلزپارٹی نے بھی بہتی گنگا میں اپنی دھوتی اچھے طریقے سے دھوئی ۔

پنجاب میں اچھے طریقے سے دھاندلا کرنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور اتحادی جماعت استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے 21 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں اکثریت حاصل کی، جبکہ پی ٹی آئی-ایس آئی سی ایک بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔اس طرح عام انتخابات  کی طرح ضمنی انتخاب میں مقتدرحلقوں نے دھاندلی کی راویت برقراررکھی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فارم 47 کے مطابق، 21 نشستوں میں سے مسلم لیگ (ن) نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، تحریک پاکستان (آئی پی پی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے امیدوار۔ ایک ایک نشست، جبکہ ایک نشست آزاد امیدوار نے بھی حاصل کی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی کے 6 حلقوں، پنجاب کے 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی دو، دو نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے۔ این اے 08 باجوڑ، این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان I، این اے 119 لاہور III، این اے 132 قصور II، این اے 196 قمبر شہدادکوٹ I اور این اے 207 شہید بینظیر آباد I کے حلقوں میں پولنگ ہوئی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستیں PK-22 باجوڑ-IV اور PK-91 کوہاٹ-II تھیں، جب کہ بلوچستان اسمبلی کے حلقے PB-20 خضدار-III اور PB-22 لسبیلہ تھے۔

پنجاب اسمبلی کے مختلف حلقوں میں انتخابات ہوئے جن میں پی پی 22 چکوال کم تلہ گنگ، پی پی 32 گجرات VI، پی پی 36 وزیر آباد II، پی پی 54 نارووال I، پی پی 93 بھکر V، پی پی 139 شامل ہیں۔ شیخ پورہ-IV، PP-147 لاہور-III، PP-149 لاہور-V، PP-158 لاہور XIV، PP-164 لاہور-XX، PP-266 رحیم یار خان-XII، اور PP-290 ڈیرہ غازی خان-V۔






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں