جمعرات، 23 مئی، 2024

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت اپیلوں پر فیصلہ محفوظ ،عدالت29 مئی کو سنائے گی


اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت نے عدت کیس میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کو چیلنج کرنے والی اپیلوں پر جمعرات کو فیصلہ محفوظ کر لیا۔عدالت 29 مئی (بدھ) کو فیصلہ سنائے گی۔جج شاہ رخ ارجمند نے سابق وزیراعظم اور سابق خاتون اول کی سات سال قید کی سزا کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے وکیل عثمان ریاض گل اور خاور خاور مانیکا  کے معاون وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت شروع ہوتے ہی معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عباسی نے دلائل دینے ہیں اور مزید کہا کہ ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔اس کے بعد جج نے پی ٹی آئی کے وکیل سے دلائل کو حتمی شکل دینے کے لیے کہا اور خاور مانیکا  کے معاون وکیل کو بھی ہدایت کی کہ وہ عباسی کو مطلع کریں کہ وہ 1 بجے تک ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے دلائل پیش کریں۔

سماعت کے دوران، پی ٹی آئی کے وکیل گل نے استدلال کیا کہ یہ مقدمہ صرف سیاسی مقاصد کے لیے شروع کیا گیا تھا، جس میں بدنیتی کے ثبوت کے طور پر تقریباً چھ سال بعد خاور مانیکا  کی شکایت میں تاخیر پر زور دیا گیا تھا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ شادی کی درستگی کا تعین کرنا فیملی کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، فوجداری عدالت کے نہیں۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ دفعہ 342 کے تحت بشریٰ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اپریل 2017 میں طلاق لے لی اور عدت پوری کرنے کے بعد دوبارہ شادی کی۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر عدنان علی نے سزا کو برقرار رکھنے پر زور دیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کے مقدمات کو فوجداری استغاثہ سے مستثنیٰ کرنے کا کوئی قانونی بندوبست نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شکایت کنندہ نے نکاح فسخ نہیں کیا تھا بلکہ عدت کے دوران شادی کرنے پر سزا مانگی تھی۔پراسیکیوٹر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی خاور مانیکا  اور بشریٰ بی بی کی زندگی میں بار بار مداخلت کے نتیجے میں ان کی علیحدگی ہوئی۔

30 اپریل کو، اسلام آباد کی ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے عدت کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی خاور مانیکا کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

خاور مانیکا کی عرضی میں پریزائیڈنگ جج شاہ رخ ارجمند پر اعتماد کی کمی کا حوالہ دیا گیا ہے کہ وہ ٹرانسفر کی درخواست کر رہے ہیں۔،" خاور مانیکا نے کارروائی شروع ہوتے ہی کہا "عدالت کا پی ٹی آئی کے بارے میں ایک سازگار رویہ ہے، اس لیے میں درخواست کرتا ہوں کہ میرا مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کیا جائے ۔

تاہم، جج ارجمند نے خاور مانیکا  سے اختلاف کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران بطور جج کبھی اعتماد نہیں کھویا۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کی نمائندگی کرنے والے وکلاء پہلے ہی خاور خاور مانیکا  کے اہم وکیل کے "تاخیر کے ہتھکنڈوں" کے ساتھ ساتھ عدت کیس کو ملتوی کرنے کے عدالتی فیصلے پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں۔

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا  نے نومبر 2023 میں اس جوڑے کے خلاف مقدمہ درج کرایا، جس میں الزام لگایا گیا کہ سابق وزیر اعظم اور خاتون اول نے بشریٰ بی بی کی دو شادیوں کے درمیان مسلم خواتین کے لیے لازمی عدت یعنی عدت کو پورا کیے بغیر شادی کی تھی۔

3 فروری 2024 کو ٹرائل کورٹ نے عمران خان  اور بشریٰ بی بی  کو عدت کے دوران نکاح کرنے پر سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ نے بعد ازاں اس حکم کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں چیلنج کر دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں