اتوار، 9 جون، 2024

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے باضابطہ طور پر مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ دیا



سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اتوار کو مسلم لیگ ن سے باضابطہ طور پر علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا کہ "اختلافات بہت وسیع ہیں"۔

اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئےمحمد زبیر سے پارٹی چھوڑنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا کہ "میں نے یہ فیصلہ کچھ دیر پہلے کیا تھا۔ ظاہر ہے، جب پارٹی کا موقف بدل گیا، تو اس سے الگ ہو جانا بہتر تھا‘‘ ۔محمدزبیر نے کہا کہ جب سے مسلم لیگ (ن) نے ’’طاقت کی سیاست‘‘ شروع کی ہے اور ’’اقتدار میں رہنے پر اصرار‘‘ ہے، تب سے ’’ان کے ساتھ چلنا مشکل ہوگیا‘‘۔

انہوں نے کہا  کہ" میں نے کچھ عرصہ پہلے ہی واضح کر دیا تھا‘‘ ۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف یا پارٹی کے کسی اور سینئر رہنما نے انہیں روکنے کی کوشش کی،تو محمد زبیر نے کہا: "میرے خیال میں اختلافات بہت وسیع تھے - چاہے یہ (سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف) عدم اعتماد کا ووٹ ہو، گزشتہ سولہ ماہ کی حکومت کی کارکردگی یا (عام) انتخابات۔

محمدزبیر کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے مستقبل میں کسی اور سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ "میں نے فیصلہ نہیں کیا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ آپ اگلے چند دنوں میں اس کے بارے میں سنیں " ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے سیاسی جماعت بنانے کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے کہا: "ہاں، انہوں نے نئی پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن میں نے ابھی فیصلہ نہیں کیا۔"

جیو نیوز سے الگ بات کرتے ہوئے زبیر نے کہا کہ وہ اس وقت ن لیگ کے 100 فیصد حامی تھے جب وہ عوام کی سیاست کر رہی تھی۔"ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ بہت طاقتور تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ ہم عوام پر انحصار کرتے ہیں اور ہم عوام کی طاقت سے حکومت حاصل کریں گے۔پی ٹی آئی کے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے اپنی سیاست ترک کر دی اور کسی بھی طریقے سے اقتدار میں آنے پر بضد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ 8 فروری کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے کتنی نشستیں حاصل کیں۔

انہوں نے فروری 2017 میں سندھ کے 32ویں گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔گورنر کے عہدے پر تعیناتی سے قبل نجکاری کمیشن کے چیئرمین رہنے والے زبیر پی ٹی آئی کے سابق رہنما اسد عمر کے بھائی ہیں۔نجکاری کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے قبل زبیر جولائی سے دسمبر 2013 تک بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں