ہفتہ، 10 اگست، 2024

عمران خان کےمطابق مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی عوامی عسکری انتشار کا باعث بن رہی ہیں، پی ٹی آئی عمر ایوب


پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری کا کہنا ہے کہ عمران خان 9مئی کے تشدد کی فوٹیج حاصل کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا خیال ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جان بوجھ کر عوام اور فوج کے درمیان دراڑ پیدا کر رہے ہیں۔انسداد دہشت گردی کی عدالت سے خطاب کرتے ہوئے، عمر ایوب نے اس بات پر زور دیا کہ سیاست کو سیاست دانوں کا اختیار رہنا چاہیے، جب کہ فوج، جی تھری رائفلز، توپوں، ٹینکوں اور فضائیہ کو ہوائی جہازوں اور JF-17 سے لیس، صرف اور صرف اس بات پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے اصرار کیا کہ فوج، ایف سی اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے آلہ کار ہیں اور انہیں اپنی آئینی حدود میں سختی سے کام کرنا چاہیے۔عمر ایوب نے ایک 'آزاد الیکشن کمیشن' کی فوری ضرورت پر بھی روشنی ڈالی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صرف ایک مضبوط وزیر اعظم ہی ملک کو جاری بحران سے نکال سکتا ہے۔انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے 'فارم 47 کے تحت قائم کی گئی' موجودہ حکومت کو 'غیر موثر' قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے ان کے مطابق بیس سے پچیس ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں پر خاصا دباؤ ڈالا تھا۔

عمرایوب نے 9 مئی کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ عمران خان اسے حاصل کرنے کے لیے قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، یہ واضح کرتے ہوئے کہ پی ٹی آئی کا کسی جماعت کے ساتھ کوئی جاری معاہدہ نہیں ہے۔


دوسری طرف کوٹ لکھپت جیل میں مقیدپی ٹی آئی کے مرکزی رہنماشاہ محمود قریشی کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کو گزشتہ سال تک کبھی الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑا جب ان کے خلاف درجنوں 'من گھڑت مقدمات' دائر کیے گئے۔ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی سیاسی اہمیت کو تسلیم کیے بغیر ملک میں سیاسی استحکام نا ممکن ہے۔

کوٹ لکھپت جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے اپنے 40 سالہ سیاسی کیرئیر کی عکاسی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سال تک انہیں کبھی کسی قانونی الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑا، اس دوران ان کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مختلف آراء سے قطع نظر عمران خان پاکستان میں ایک سیاسی حقیقت ہیں اور اس کو تسلیم کرنا ملک کے سیاسی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

صوفی بزرگ حضرت بہاؤالدین زکریا سہروردی کے مزار کے سابق نگران نے پھر نواب اکبر بگٹی کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے جاگیردار کے ساتھ کیے گئے سلوک کو 'ناانصافی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ بگٹی پاکستان مخالف نہیں تھے۔انہوں نے لوگوں کو غدار قرار دینے کے رواج کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں سے اس طرح کے الزامات لاپرواہی سے لگائے جا رہے ہیں۔

محمود خان اچکزئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے انہیں 'سچا جمہوریت پسند' قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری اور آئینی عقائد رکھنے والے کو غدار قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن کے حصول کے لیے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے راستہ اختیار کرنا ضروری ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں