منگل، 27 اگست، 2024

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا حکومت سے فوری طور پر اگلے چیف جسٹس کا نام دینے کا مطالبہ


وزیر قانون کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی تقرری آئین کے مطابق ہو گی۔ سب سے سینئر جج کو سپریم کورٹ کا سربراہ بنانے کا اعادہ

اگلے ہفتے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس متوقع ہے۔ آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہیں۔

ان افواہوں کے درمیان کہ حکومت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مدت ملازمت میں توسیع کا ارادہ رکھتی ہے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پیر کو حکومت سے کہا کہ وہ 'فوری طور پر' آئندہ کے نام چیف جسٹس کا اعلان کرے۔ انہوں نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا  کہ"موجودہ صورتحال میں حکومت کو فوری طور پر نئے چیف جسٹس کے نام کا اعلان کرنا چاہیے۔ اگر اس حوالے سے کوئی قانون سازی کی گئی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔‘‘ ۔چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ 25 اکتوبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر کے اظہار خیال کے جواب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سب سے سینئر جج چیف جسٹس بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کا معاملہ آئین کے مطابق ہی آگے بڑھ سکتا ہے۔تاہم وفاقی  وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ  نے کہا کہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کے لیے ایسی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی بات کی تائید کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کا حوالہ دیا۔


اس سے قبل قومی اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کی تجویز پر بحث کی۔ وزیر قانون تارڑ نے اجلاس کے دوران واضح کیا کہ مشترکہ اجلاس میں آئینی ترامیم ممکن نہیں اور اس حوالے سے تمام رپورٹس کو مسترد کر دیا۔حکمران اتحاد کے ذرائع نے اب بھی دعویٰ کیا ہے کہ کچھ اہم ترامیم کارڈز پر ہیں۔ تفصیل بتائے بغیر، ایک ذریعے نے کہا کہ ترامیم کو ضمنی ایجنڈے کے ذریعے ایوان میں پیش کیا جائے گا جبکہ اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں یکساں توسیع کے بارے میں ہوسکتی ہے۔

عمر ایوب نے حاجی امتیاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر سپیکر ایاز صادق کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت دی۔ ایوب نے ریمارکس دیے کہ "یہ ایک قابل تعریف روایت ہے، اور میں اس کے لیے ایاز صادق کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔"اپوزیشن لیڈر نے پنجاب کے کچے کے علاقے میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے پنجاب پولیس کے سربراہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پی ٹی آئی 8 ستمبر کو حالات کی پرواہ کیے بغیر ایک عظیم الشان عوامی جلسہ کرے گی۔

اسپیکر کی جانب سے اسد قیصر کو بولنے کی اجازت نہ دینے پر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

 

لوکل گورنمنٹ بل

اس دن کی خاص بات اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل، 2024 کی منظوری تھی، جسے بہت سے لوگ وفاقی دارالحکومت میں پہلے سے ہی تاخیر کا شکار ہونے والے ایل جی انتخابات کو ملتوی کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ صدر کی باضابطہ منظوری کے بعد یہ بل آج (منگل) کو سینیٹ سے منظور ہونے کا امکان ہے۔وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) عوام کی انٹرنیٹ تک رسائی بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی امور کے وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پی ٹی اے نے پاکستان میں ریڈیو لوکل ایریا نیٹ ورک کے لیے بغیر لائسنس کے آپریشن کے لیے چھ گیگا ہرٹز سپیکٹرم بینڈ کی اجازت دی ہے۔ مسٹر تارڑ نے کہا کہ اس پیشرفت کا مقصد پاکستان بھر میں اگلی نسل کی وائی فائی ٹیکنالوجی کی تعیناتی کو آسان بنانا ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی اے نے پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی اور پائیداری کے لیے ٹیلی کام انفراسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک بھی تیار کیا۔

گوادر ایئر پورٹ

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر ہوا بازی خواجہ آصف نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا منصوبہ مکمل ہے اور اس سال کے آخر تک آپریشنل ہونے کی توقع ہے۔قومی اسمبلی کی مختلف قائمہ کمیٹیوں کی متعدد رپورٹیں ایوان زیریں کے سامنے پیش کی گئیں۔ ان رپورٹس میں: 'دی اسٹیٹ بمقابلہ مبارک احمد ثانی اور دوسرا'، 'دی اسٹیبلشمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیٹ ٹریبونل بل 2024'، 'دی کینابیس کنٹرول اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی بل، 2024'، 'دی اپوسٹیل بل 2024'، اور 'دی پرائیویٹائزیشن'۔ کمیشن (ترمیمی) بل 2024 شامل ہیں۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں