بدھ، 11 ستمبر، 2024

اسلام آباد ریلی کیسز میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی پشاور ہائی کورٹ سے راہداری ضمانتیں منظور


عمر ایوب، زرتاج گل اور اسد قیصر نے ضمانت کی درخواستیں دائر کیں۔ ذمہ داروں کی گرفتاریوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون ساز بشمول عمر ایوب خان، زرتاج گل، اور اسد قیصر بدھ کے روز پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) میں اسلام آباد میں پارٹی کے جلسے کے بعد دائر مقدمات کے سلسلے میں ٹرانزٹ ضمانت کے لیے پیش ہوئے۔اسلام آباد پولیس نے منگل کی صبح قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت سمیت ایم این ایز کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کر لیا تھا۔

چارج شیٹ میں مجموعی طور پر 34 لوگوں کا نام تھا جنہیں ریمانڈ پر رکھا گیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 60 افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا۔آج پی ٹی آئی کی زرتاج گل اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج سے متعلق کیس میں نامزد ہونے کے بعد ضمانت کی درخواست کرنے عدالت پہنچیں۔اسی طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی عدالت میں راہداری ضمانت کی درخواست دائر کی۔کمرہ عدالت کے دورے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

عمرایوب نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ ناروا سلوک پر مایوسی کا اظہار کیا۔ "پارلیمنٹ سے لوگوں کو کس نے اٹھایا۔ کیا یہ کوئی نادیدہ قوت تھی؟""لوگوں کو زبردستی غائب کیا گیا جس کی جمہوریت میں اجازت نہیں دی جا سکتی"۔ انہوں نے کہا  کہ"اب بہت ہوگیا... ایجنسی کے سربراہوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے،" ۔ایم این اے نے مزید مطالبہ کیا کہ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرکے ان کا احتساب کیا جائے۔

ادھر اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے قانون ساز آج اسمبلی پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"حکومت جو خطرناک بل لا رہی ہے اسے روکنے کے لیے ہم کسی بھی حد تک جائیں گے، جس کا مقصد ایک فرد کو فائدہ پہنچانا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو درپیش چیلنجز سے بے خوف ہے اور وہ آئین کی بالادستی اور عدالتی آزادی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے۔"ملک اس طرح نہیں چل سکتا۔ امن و امان کی صورتحال کے ساتھ ساتھ معیشت بھی بدحالی کا شکار ہے۔ ہمیں آئین کی بالادستی اور آزاد عدلیہ کو ترجیح دینی چاہیے۔"

زرتاج گل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے راہداری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے، انہوں نے دلیل دی کہ اسلام آباد میں پرامن احتجاج کرنے پر ان کے اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف غلط طریقے سے مقدمات درج کیے گئے۔درخواست میں روشنی ڈالی گئی کہ انتظامیہ نے احتجاج کو دو گھنٹے کی تاخیر پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے متعدد ارکان کو قومی اسمبلی کے احاطے سے گرفتار کیا گیا ہے اور خدشہ ہے کہ گل کو بھی گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ضمانت کی درخواست میں تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ وہ متعلقہ عدالت میں پیش ہوسکیں۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی میں گرما گرم تبادلے کے بعد سپیکر سردار ایاز صادق نے ایوان زیریں کے تقدس کو پامال کرنے اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو رات گئے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے گرفتار کرنے میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا وعدہ کیا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ ایف آئی آر میں دوسروں کے علاوہ پولیس اہلکاروں اور نقاب پوش افراد کو بھی نامزد کرے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں