منگل، 17 ستمبر، 2024

آج پاکستان بھر میں عید میلاد النبیﷺ کی تقریبات دھوم دھام سےمنائی جا رہی ہیں

16 ستمبر 2024 کو کراچی، پاکستان میں، عید میلاد النبی، یوم ولادت کے موقع پر ایک مسجد کو روشن کیا گیا ہے۔


صدر زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کا قوم کو تعلیمات نبوی پر عمل کرنے پر زور

پاکستان میں پیغمبر اسلام (ص) کی ولادت کی یاد منائی جارہی ہے۔

صدر، وزیراعظم کی قوم سے نبی کریمﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی اپیل۔

کراچی کی ایم اے جناح روڈ کو جلوسوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

پاکستان میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دن منایا جا رہا ہے، جو منگل کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کی یاد میں منایا جا رہا ہے۔جہاں دنیا بھر کے مسلمان اس موقع کو 12 ربیع الاول کو مختلف طریقوں سے مناتے ہیں، پاکستان اس دن کو منانے کے لیے اپنی چمکتی دمکتی سڑکوں اور عمارتوں کے ساتھ کھڑا ہے، جو متحرک اورخاص طور پر سبز روشنیوں سے مزین ہیں ۔

اس دن مسلمان جلوس، میلاد کے اجتماعات اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔ مزید برآں، کراچی ٹریفک پولیس نے ایم اے جناح روڈ پر آج ہونے والے تین جلوسوں کے لیے ٹریفک کا تفصیلی ڈائیورژن پلان بھی جاری کیا جو دن بھر بند رہیں گے۔مزید برآں، ملک گیر تقریبات میں شامل ہو کر صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بابرکت دن کے حوالے سے قوم کے نام پیغامات میں مسلمانوں کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

صدر آصف علی زرداری کا پیغام

صدر مملکت نے قوم اور امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ "موجودہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے رہنمائی کی روشنی" کے طور پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں۔12ربیع الاول 1446 کو اپنے پیغام میں آصف زرداری نے قوم کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم ولادت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی کو ہر پہلو کی رہنمائی کے لیے نمونہ بنایا تھا."

صدر نے مزید روشنی ڈالی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے "ایک منصفانہ معاشرہ قائم کیا جہاں ہر فرد خواہ اس کی دولت یا سماجی حیثیت سے بالاتر ہو، عزت کے ساتھ زندگی بسر کر سکے"۔انہوں نے پیغمبر اکرم (ص) کی تعلیمات پر بھی زور دیا جس نے آپ کے پیروکاروں کو ظلم کے خلاف آواز اٹھانے اور پسماندہ لوگوں کی حمایت کرنے کی ترغیب دی جو ان کے ایمان کا لازمی جزو ہے۔

صدر زرداری نے کہا "آج جب دنیا کو تقسیم اور جبر کا سامنا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغام کو عام کیا جائے، جو محبت، رواداری اور انسانی حقوق کے مجسم تھے۔ اس جذبے کے تحت ہمیں عالمی بھائی چارے، انصاف اور محبت کو فروغ دینا چاہیے۔‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیشہ رہنمائی کا سرچشمہ بنے رہیں گے اور اس بات پر زور دیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوسروں کو فائدہ پہنچانے والوں کو انسانیت کا بہترین حصہ سمجھتے تھے۔

"لہذا اس پرمسرت موقع پر ہمیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے انسانیت سے محبت اور ہمدردی کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ کی زندگی انسانیت کی خدمت، یتیموں کی دیکھ بھال اور غریبوں کی مدد سے لے کر بیماروں کی عیادت تک کی مثال ہے۔" صدر مملکت نے قوم پر زور دیا کہ وہ اس دن کو انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کریں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا پیغام

یوم عید میلاد النبیؐ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ امت مسلمہ اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کا حل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات میں مضمر ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک و قوم کی ترقی کے لیے کام کرنے کا عہد کرنا ہو گا۔ 12 ربیع الاول وہ بابرکت دن ہے جب اللہ تعالی نے انسانیت کو کامل ہدایت عطا کی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر عمل اور فرمان اس بات کا مظہر ہے کہ کیسے انسانیت کو محبت، رواداری اور انصاف کے اصولوں کی بنیاد پر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔"آج کے مشکل وقت میں ہمیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کو پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، آج امت مسلمہ اور پاکستان جن چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا حل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات میں مضمر ہے۔"

وزیراعظم نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمانوں کو اتحاد، محبت اور بھائی چارے کے ساتھ ساتھ ایسے اصول سکھائے جن سے سماجی اور معاشی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔وزیر اعظم شہباز نے پیغام میں کہا کہ "انہوں نے ہمیشہ کمزوروں، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا سکھایا۔""آج ہمیں ان لوگوں پر خصوصی توجہ دینی چاہیے جو غربت، بھوک اور تنگدستی کا شکار ہیں، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرز عمل کو اپنائیں جس میں آپ دوسروں کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں رہتے تھے"۔

وزیر اعظم نے فلسطین اور ہندوستانی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں مظلوموں کو بھی یاد کیا۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ہمیں اپنے مظلوم فلسطینی اور کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے، غزہ، فلسطین اور IIOJK میں بے گناہ لوگوں پر مظالم کے دل دہلا دینے والے واقعات ہو رہے ہیں۔

"IIOJK میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ انصاف، آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کا درس دیا۔

"آج ہمیں مظلوموں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے اور ان کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ فلسطین اور IIOJK کے لوگوں کو آزادی اور انصاف عطا فرمائے اور ان کے مسائل کا خاتمہ کرے۔"انہوں نے مزید کہا کہ ان مظلوموں کے حق میں ہر فورم پر آواز اٹھانا اور عالمی برادری کو ان کی حمایت پر آمادہ کرنا "ہمارا فرض" ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں