جمعہ، 27 ستمبر، 2024

پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں ریلی کی بجائے پرامن احتجاج کرنے کا فیصلہ


پی ٹی آئی نے مقامی انتظامیہ اور عدالتوں کی جانب سے پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے راولپنڈی میں ریلی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مبینہ طور پر راولپنڈی میں جلسے کے لیے اپنی درخواست واپس لے لی ہے، اس پروگرام کو 28 ستمبر کو ہونے والے احتجاج میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ عمران خان کی ہدایت پر کیا گیا۔پی ٹی آئی نے یہ درخواست لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ میں دائر کی تھی، جسے اب عمران خان کی ہدایت پر واپس لے لیا گیا ہے، ایک مقامی میڈیا نے پی ٹی آئی کی قیادت کا حوالہ دیا۔

یہ پیشرفت پارٹی کی جانب سے مقامی انتظامیہ اور عدالتوں کی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے 28 ستمبر کو ہونے والی ریلی کو منسوخ کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔عمران خان نے جلسے کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج کرے گی۔انہوں نے وضاحت کی کہ ریلی کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ حکام کی جانب سے تقریب کی اجازت دینے کا امکان نہیں تھا۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اجازت نہ ملنے کے باوجود عوام اب بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے، جو اب ہفتہ کو ہونا ہے۔

دریں اثناء پولیس نے آئندہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ نشانہ بننے والوں میں شہریار ریاض، راجہ بشارت، عاطف ریاض اور راشد حفیظ شامل ہیں۔ تاہم، پولیس نے اطلاع دی کہ چھاپوں کے وقت کوئی بھی رہنما وہاں موجود نہیں تھا، اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔

توقع ہے کہ احتجاج 28 ستمبر کو منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھے گا۔گزشتہ روز عمران خان نے ریلی کے لیے سرکاری اجازت کی ضرورت کو مسترد کرتے ہوئے ہفتے کو راولپنڈی میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ ہمارے وکلاء کل بھی سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے۔ثابت ہو چکا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ ان کے ساتھ ہیں۔ وہ سکندر سلطان راجہ کے ساتھ ان کے کھلاڑیوں میں سے ایک ہے، جبکہ تھرڈ امپائر ان کا کپتان ہے، جو ہر چیز کو کنٹرول کرتا ہے۔"

عمران خان نے اپنی پارٹی کی قیادت کو ہدایت کی تھی کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی تمام کوششیں ترک کر دیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کے مذاکرات صرف ان کے مخالفین کو تقویت دیتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں