Header Ad

Home ad above featured post

منگل، 12 نومبر، 2024

عمر ایوب سمیت دیگر اہم پارٹی رہنما اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لے لیے گئے: پی ٹی آئی


منگل کو پارٹی نے کہا کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر سے پی ٹی آئی کے کئی سرکردہ رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا جب وہ اپنے قید بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے وہاں گئے تھے۔پی ٹی آئی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا "بالکل شرمناک! صرف قانون کے مطابق عمران خان سے ملاقات کا حق استعمال کرنے پر عمر ایوب خان، شبلی فراز، اسد قیصر، احمد بھچر، صاحبزادہ حامد رضا کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے، " ۔اس نے مزید کہا کہ "یہ قانون کی حکمرانی کی قدر کرنے والے ہر شخص کو خطرے کی گھنٹی بجا دیتا ہے، کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح بنیادی آزادیوں کو پامال کیا جا رہا ہے۔"

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں بالترتیب قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان اور شبلی فراز شامل ہیں۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر اور اتحادی سنی اتحاد کونسل (SIC) کے ایم این اے صاحبزادہ حامد رضا بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔پی ٹی آئی کی جانب سے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایوب کو سفید رنگ کی ٹویوٹا کرولا گاڑی کی پچھلی سیٹ پر سخت سیکیورٹی میں بٹھایا جا رہا ہے، جب کہ رضا کو بھی وردی والے اہلکار کھینچ کر لے جا رہے ہیں۔ ایک پولیس وین بھی سڑک کے مخالف سمت میں کھڑی دیکھی جا سکتی تھی۔


ایکس پر ایک اور پوسٹ میں، پی ٹی آئی نے کہا کہ گرفتاریوں نے "مسلم لیگ ن کی حکومت کی طاقت کے بے دریغ استعمال" کو اجاگر کیا، اور کہا کہ اس کا مقصد "پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہر شخص کو خاموش کرنا" تھا۔اسے "سیاسی آزادیوں پر حملہ" قرار دیتے ہوئے، پارٹی نے عوام سے "پرامن احتجاج" کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسد قیصر کے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ سابق ایم این اے عالیہ حمزہ ملک بھی حراست میں لیے گئے افراد میں شامل ہیں۔ اس میں دعویٰ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں کو "ان کی گاڑیوں سے زبردستی نکالنے کے بعد گرفتار کیا جا رہا ہے"۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom