Header Ad

Home ad above featured post

منگل، 5 نومبر، 2024

جوڈیشل کمیشن کی طرف سے جسٹس امین الدین خان آئینی بنچ کا سربراہ نامزد


چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جے سی پی نے 7-5 کے فیصلے میں آئینی بنچ تشکیل دیا۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے منگل کو جسٹس امین الدین خان کو سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کا سربراہ مقرر کر دیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جے سی پی نے 7-5 کی تقسیم کے فیصلے میں آئینی بنچ تشکیل دیا، جس کے ارکان کی اکثریت نے اس کی تشکیل کے حق میں ووٹ دیا۔ذرائع کے مطابق آئینی بنچ 60 دن کی مدت کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ بنچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے جس میں جسٹس عائشہ ملک، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس اطہر من اللہ، حسن اظہر رضوی، مسرت ہلالی اور جسٹس جمال خان مندوخیل بھی ممبران میں شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس عائشہ ملک پنجاب کی نمائندگی کریں گے جب کہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جمال خان مندوخیل بلوچستان کی نمائندگی کریں گے۔اجلاس میں سینئر جج جسٹس شاہ، جسٹس اختر، جسٹس امین الدین خان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، ایم این اے شیخ آفتاب احمد، ایم این اے عمر ایوب، روشن خورشید بھروچہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر شبلی فراز اور اٹارنی جنرل برائے پاکستان منصور عثمان اعوان، اور پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے شرکت کی۔

آرٹیکل 191-A میں ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی بنچ بنائے گئے ہیں۔ ترمیم شدہ آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ "سپریم کورٹ کا ایک آئینی بنچ ہوگا، جس میں ہر صوبے سے مساوی تعداد میں جج ہوں گے۔"یہ بنچ سپریم کورٹ کے اصل، اپیل اور مشاورتی دائرہ اختیار کی سماعت کریں گے۔26ویں آئینی ترمیم کے مطابق جوڈیشل کمیشن 13 ارکان پر مشتمل ہے۔ کمیشن سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، اور وفاقی شریعت کورٹ (FSC) میں تقرریوں کا ذمہ دار ہے۔

21 اکتوبر کو، متنازعہ 26ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کے ذریعے اس وقت گزری جب حکمران اتحاد دو تہائی قانون سازوں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ان ترامیم نے چیف جسٹس آف پاکستان کے انتخاب کا طریقہ کار تبدیل کردیا جبکہ سپریم کورٹ میں آئینی بنچوں کی تشکیل کی راہ بھی ہموار کردی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom