Header Ad

Home ad above featured post

اتوار، 29 دسمبر، 2024

صدر زرداری کی جانب سے نئے بل کی منظوری کے بعد مدرسے کی رجسٹریشن کا مسئلہ حل

 


اس قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت ہوگی۔

دینی مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ اس وقت حل ہو گیا ہے جب صدر آصف علی زرداری نے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 2024 پر دستخط کر دیے ہیں۔صدر کے دستخط کے ساتھ، بل قانون بن گیا ہے، اور قومی اسمبلی جلد ہی سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔اس قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت ہوگی۔

گزشتہ روز صدر آصف علی زرداری نے مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے وفد کو یقین دہانی کرائی تھی کہ دینی مدارس کے رجسٹریشن بل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کیے جائیں گے، اور اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔ لاڑکانہ کے نیو ڈیرو ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں سندھ میں امن و امان، ملکی و علاقائی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد نے جے یو آئی (ف) سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو کے ہمراہ سندھ میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ پر زور دیا۔صدر زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یقین دلایا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ وعدے کے مطابق حل کیا جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت اور پولیس کو امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

وفد نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قاتلوں کو سزا سنائے جانے پر صدر زرداری کو مبارکباد بھی دی اور تحقیقات میں سندھ پولیس کے کردار کو سراہا۔قبل ازیں وفاقی کابینہ نے جمعے کو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ پہلے یہ ایکٹ جیسا ہے اسی طرح منظور کیا جائے گا اور پھر صدر ایکٹ میں ترمیم کے لیے آرڈیننس جاری کریں گے، جس سے مدارس کو سوسائٹیز رجسٹریشن یا تعلیم کے تحت خود کو رجسٹر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارشات کی بنیاد پر مدارس کی رجسٹریشن کے عمل میں ترامیم کی منظوری دی، جس سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت اور اپوزیشن جماعت جے یو آئی (ف) کے درمیان حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے بل پر تنازعہ حل ہوا لیکن صدر آصف علی  زرداری نے اسے واپس کر دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom