سیمی فائنل میں کون کس سے ٹکرائے گا، فیصلہ کل ہوگا
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئنز ٹرافی کے
11ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے
کوالیفائی کر لیا۔ یہ انگلینڈ کی ٹورنامنٹ میں مسلسل تیسری شکست تھی، جس کے بعد وہ
ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔ جنوبی افریقہ نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے
اس میچ میں انگلینڈ کے 180 رنز کے ہدف کو 30 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر
آسانی سے حاصل کر لیا۔
انگلینڈ
کی بیٹنگ مایوس کن
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن
ان کی اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا۔ ابتدائی وکٹیں تیزی سے گرتی رہیں، اور
انگلش ٹیم کو مستحکم شراکت کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، جو روٹ (37 رنز)،
جوفرا آرچر (25 رنز)، اور بین ڈکٹ نے کچھ مزاحمت کی۔ انگلینڈ کی پوری ٹیم 179 رنز
بنا کر 49.3 اوورز میں ڈھیر ہو گئی۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو ربادا اور اینریچ
نورٹجے نے تین تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ کیسو مہاراج نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی
افریقہ کی شاندار کامیابی
جنوبی افریقہ نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھی ابتدائی
دباؤ کا سامنا کیا۔ ان کی پہلی وکٹ صرف ایک رن پر گر گئی، اور دوسری وکٹ 47 رنز پر
کھو دی۔ تاہم، تیسری وکٹ کے لیے وین ڈیر ڈوسین اور ہینرک کلاسن نے شاندار شراکت
داری کی، جس نے میچ کا پانسہ جنوبی افریقہ کے حق میں پلٹ دیا۔ وین ڈیر ڈوسین نے 72
رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے، جبکہ کلاسن نے 64 رنز کی قیمتی اننگز کھیلی۔ جنوبی
افریقہ نے 30 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا اور انگلینڈ کو 7
وکٹوں سے شکست دے دی۔
سیمی
فائنل کی راہ ہموار
اس فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ نے گروپ بی میں پہلی
پوزیشن حاصل کر لی اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ انگلینڈ کے جوفرا آرچر
نے 2 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ عادل رشید نے ایک وکٹ لی۔
سیمی
فائنل کا انتظار
ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی
افریقہ، اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں۔ سیمی فائنل میں کون سی ٹیم کس کے
خلاف کھیلے گی، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔ کرکٹ پرستاروں کے لیے اب سیمی فائنل میچز کا
انتظار ہے، جو ٹورنامنٹ کے سب سے دلچسپ مرحلے کا آغاز ہوں گے۔
جنوبی افریقہ کی اس فتح نے ان کی ٹیم کو ٹورنامنٹ میں
مضبوط امیدوار کے طور پر پیش کیا ہے، جبکہ انگلینڈ کی ناکامی نے ان کے لیے
ٹورنامنٹ کا سفر ختم کر دیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سیمی فائنل میں کون سی ٹیم اپنی
برتری ثابت کرتی ہے اور فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں