عمر ایوب کی پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید ، حکومت پر کرپشن اور ناکامی کا الزام - My Analysis Breakdown

Header Ad

Ticker Ad

Home ad above featured post

پیر، 10 مارچ، 2025

عمر ایوب کی پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید ، حکومت پر کرپشن اور ناکامی کا الزام



اپوزیشن لیڈر نے حکومت کی معیشت کو سنبھالنے پر بھی تنقید کی، دعویٰ کیا کہ کرپشن بے مثال سطح پر پہنچ چکی ہے

اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے کہا کہ "وہ مہنگائی میں کمی کا جشن منا رہے ہیں، لیکن آؤ، ہمارے ساتھ چلیں اور دیکھیں کہ مہنگائی واقعی کم ہوئی ہے یا بڑھی ہے۔ پچھلے دو سالوں میں، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے صفر نتائج حاصل کیے ہیں، اور ہمارے سوالات لا جواب ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے بلوچستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ غفلت کی وجہ سے ہمارے فوجی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بانی رہنما نے ہمیشہ کہا کہ فوج ہماری ہے پھر بھی آج عمران خان اور بشریٰ بی بی جھوٹے مقدمات میں الجھ رہے ہیں۔

انہوں نے قوم کی موجودہ حالت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’’ہمارے رہنما اور کارکن سیاسی قیدی ہیں۔ بیس ملین نوجوان ملک چھوڑ چکے ہیں اور 27 بلین ڈالر بیرون ملک بھیجے جا چکے ہیں۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی صدر زرداری کی تقریر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے بے نظیر بھٹو کی تصویر کے پیچھے زرداری کی میراث دیکھی، زرداری اپنی تقریر میں یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ ملک میں جمہوریت ہے، زرداری اپوزیشن کے ایوانوں سے نہیں گزرے اور اب بھی متنازع صدر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا احتجاج، جیسا کہ آج دیکھا جا رہا ہے، جاری رہے گا۔ پارلیمنٹ کے باہر فیصلے ہو رہے ہیں، اور ایوان کو ترجیح نہیں دی جا رہی، ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اسمبلی نامکمل ہے، اور اس کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ میں قوانین کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اخلاقی اور قانونی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ تمام صوبوں کی نمائندہ بھی نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک صوبے کی نمائندگی کے بغیر الیکشن اور بل کیسے پاس ہو سکتے ہیں۔

حزب اختلاف کے رہنما حکومت کے طرز حکمرانی اور پاکستان میں جاری سیاسی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے رہے۔ انہوں نے ملک کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منصفانہ نمائندگی اور معاشی اصلاحات کے ساتھ مزید جوابدہ اور شفاف نظام کی ضرورت پر زور دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom