پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان
اکرم راجہ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات
سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے۔سلمان اکرم راجہ نے قومی سلامتی
کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس جلد بازی میں طلب کرنے پر حکومت پر تنقید کی، جس سے پی
ٹی آئی کو قیادت سے مشاورت کے لیے بہت کم وقت ملا۔
انہوں نے اس معاملے پر پارٹی کے موقف کی تصدیق کرتے
ہوئے کہا” این ایس سی اجلاس
کے بائیکاٹ کا ہمارا فیصلہ بالکل درست تھا،" ۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ
ایک عظیم اپوزیشن اتحاد موجودہ حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ راجہ نے
دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے جیل میں بند بانی ملک کے سیاسی منظرنامے سے بخوبی واقف
ہیں۔
مزید برآں، انہوں نے 26ویں ترمیم سے متنازعہ شقوں کو
ہٹانے میں اپنے کردار کا سہرا جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا
فضل الرحمان کو دیا، جبکہ اس خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی سیاست
قومی سیاست کی تشکیل کرے گی۔سلمان اکرم راجہ نے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی
ضرورت پر زور دیا، حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو قومی سلامتی
اور سیاسی چیلنجوں پر جامع بحث کے لیے مدعو کرے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں