پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کے یکطرفہ فیصلے کے بعد بھارت کی شدید سرزنش کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی اور پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا ہے۔
جمعہ کو سینیٹ سے خطاب کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ پاکستان کے 240 ملین شہریوں کے لیے پانی ضروری ہے اور سندھ طاس معاہدہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معاہدہ ہے جسے اکیلے کسی ایک فریق کے ذریعے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاہدے کی منسوخی صرف باہمی رضامندی سے ہو سکتی ہے۔
ڈار نے خبردار کیا کہ پانی کا مسئلہ پاکستان کی قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر لڑی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے میں کوئی نرمی نہیں دکھائیں گے۔
بڑھتی ہوئی صورتحال کے جواب میں، ڈار نے اعلان کیا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے اہم فیصلے کیے ہیں، بشمول بھارت کے ساتھ تمام تجارت کو فوری طور پر معطل کرنا، یہاں تک کہ تیسرے ممالک کے ذریعے بالواسطہ تجارت بھی۔ انہوں نے واہگہ بارڈر کراسنگ کو فوری طور پر بند کرنے کی بھی تصدیق کی۔
"جو کوئی بھی پاکستان کی طرف بری نیت سے دیکھے گا اسے ماضی کی طرح ہی جواب ملے گا - صرف اس بار زیادہ مضبوط اور فیصلہ کن،" انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں پہلے ہی دو اضافی جوابی اقدامات کیے ہیں۔
ڈار نے بتایا کہ سفارتی رسائی زوروں پر ہے۔ چھبیس غیر ملکی سفیروں کو پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، مزید بریفنگ شیڈول کے مطابق۔ انہوں نے بعد میں سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ متوقع بات چیت کا بھی ذکر کیا۔
بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کے جواب میں اقدامات کے ایک حصے کے طور پر، ڈار نے اعلان کیا کہ سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستان میں موجود تمام ہندوستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر ملک چھوڑ دینا چاہیے۔
انہوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہندوستان کی جارحیت کے خلاف متحد موقف اختیار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ قومی اتحاد ہی پاکستان کی اصل طاقت ہے۔ سیاسی قیادت نے دشمن کو واضح پیغام دیا ہے کہ وطن کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
پہلگام کے حالیہ واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈار نے
نشاندہی کی کہ ہندوستان نے نہ تو پاکستان پر براہ راست الزام لگایا ہے اور نہ ہی
اس واقعہ سے منسلک کوئی ثبوت فراہم کیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں