ہفتہ، 16 اکتوبر، 2021

بھارت میں خوف کی لہر،فوج پر حملے، متعدد زخمی،کئی اغواء

 

بھارت میں خوف کی لہر،فوج پر حملے، متعدد زخمی،کئی اغواء

کہا جاتا ہے کہ دوسروں کے لئے جو گڑھا کھودا جائے ایک وقت آتا ہے کہ جب اس میں گرنا آپ کا مقدر ٹھہرتا ہے پاکستان کوغیر مستحکم کرنے، پاکستان کو اندرونی خلفشار کا شکار کرنے اور پاکستان کے اندر مختلف لوگوں کو پاکستان کی ریاست سے لڑوانے کا خواب دیکھنے والے نریندر مودی کے ساتھ اس وقت اب کچھ ایسا ہو رہا ہے  کہ اس کی مثال   بھارت کی ستر سالہ تاریخ میں نہیں ملتی ہے ایک جانب تو بھارتی فوج کو یہ لگ رہا تھا کہ ٹوفرنٹ واریعنی کہ ایک جانب چائنا اور دوسری جانب پاکستان سے لڑنا پڑے گا اورٹوفرنٹ وار  کے لئے اپنے آپ کو تیار سمجھ رہے تھے کہ ایل او سی پر لائن آف کنٹرول جو کہ پاکستان کا بارڈر ہے اورایل اے سی لائن آف ایکچوال کنٹرول جوکہ چین کا بارڈر ہے ہم دونوں پر لڑ لیں گے لیکن یہ ان کی خام خیالی تھی کیونکہ اس وقت بھارت کو ٹو فرنٹ وار کا خطرہ تو ہے لیکن یہ انٹرنل ٹو فرنٹ وار ہے ایک جانب سکھوں کے جذبات اپنے عروج پر ہیں اور جو لاوہ اندر ہی اندرپک رہا تھا وہ پھٹنے کا وقت آچکا ہے نہنگ سکھ کا جو معاملہ ہے اس پورے کے پورے معاملے کے بعد اس وقت سکھوں کے اور ہندوؤں کے درمیان سخت  خیالات کا تبادلہ چل رہا ہے اور جو آگ لگی ہوئی ہے یہ بہت زیادہ معاملات خراب کر سکتی ہے تو وہیں دوسرا فرنٹ  بھارتی فوج کے خلاف  مقبوضہ وادی کے اندرکھل چکا ہے  اس وقت بھارتی فوج پر تابڑ توڑ حملوں کی اطلاعات ہیں جبکہ متعدد زخمی اور کئی ایک بھارتی فوجی اغواءاور ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات  گردش کر رہی ہیں  پورا بھارت منہ کھول کرحیرانی سے اس اپڈیٹ کو دیکھ رہا ہے یہ ہو کیا رہا ہے جب کہ نریندر مودی اس آگ کو جو اندر ہی اندر پل رہی تھی لیکن اس کی ہندوتوا کی آئیڈیالوجی ،اس کے آرایس ایساور بی جے پی کے نظریات ہے وہ نریندر مودی کو اس جانب دیکھنے پر مجبور نہیں کرتے تھے اور اس نے اسی طرح سے آنکھیں بندکیے رکھیں  جیسے بلی کو آتے دیکھ کر کبوتر آنکھیں بند کر لیتا اور سمجھتا ہے کہ خطرہ ٹل گیا ہے لیکن ایک وقت ایسا آتا ہے جب بلی  اسے دبوچ کر ماردیتی  ہے یہی معاملہ اس وقت بھارت کے ساتھ ہو چکا ہے.

آپ کو پتہ ہے کہ بھارت کے اندرصرف ایک یا دو علیحدگی پسند تنظیمیں نہیں ہیں بلکہ لاتعداد علیحدگی پسند تحریکیں اس وقت کام کر رہی ہیں چاہے وہ میزورام کا معاملہ ہو چاہے وہ دیگر جگہوں پر ماؤ ہے اور اس طرح سے اور بہت سی ایسی جگہیں ہیں آپ اگر نقشہ دیکھیں تو آپ کو بھارت کابروکن فیوچر نظر آتا ہےاورایک وجہ ہے کہ ٹائم میگزین نے آج سے چند سال پہلےمودی کو جوکہ انڈیا کا ٹیکنیکلی وزیراعظم ہےان کی فوج کا کمانڈر انچیف ہے اسے ڈیوائڈر انچیف کا خطاب دیا کیونکہ مودی جس طرح سے ڈویژن کر رہا تھا مودی جس طرح سے اقلیتوں کے ساتھ سیٹیزن شپ کا قانون لا رہا تھا جو کہ ٹیکنیکلی مسلمانوں کے خلاف قانون تھا فارمر لاء لا رہا تھا جو کہ ٹیکنیکلی اینٹی سکھ لاء تھا ان تمام چیزوں نے انڈیا کی فالٹ لائنز کو مزید ایکسپوز کیا اور تمام کرتی جو اندر ہی اندر پل رہی تھی وہ تمام زخم جو سکھوں کے ایک جنریشن بعد کچھ نہ کچھ بھر رہے تھے وہ سارے زخم نہ صرف مودی نے کریدے ہیں  بلکہ انہیں کھرچ کر اوپر نمک بھی پھینکا ہے اب وہ بھی تلملا اٹھے ہیں اس کے بعد نہنگ سکھوں نے ایک شخص کو مارا ہے اور اسے مارنے کے بعد انہوں نے کہا کہ اس نے گرو گرنتھ صاحب جو ان کی مقدس کتاب ہے اس کی توہین کی اس لیے ہم نے دلی کے بارڈر پر اس کے ہاتھ پاؤں کاٹے پورا بھارت اس کی مذمت کر رہا ہے لیکن جس شخص  نے مارا اس نے تھانےپہنچ کر گرفتاری دے دی ہے اور اس نے اس سے پہلے ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں اس نے کہا کہ ایسا کوئی پھر کرے گا تو میں اس کے خلاف ہونگا اور میں اس کا یہی حشر کروں گا ۔

ایک جانب یہ معاملہ ہوا ہندو سکھ لڑائی ٹوئٹر دیکھ لیں ہندو لگاتارسکھوں پر تنقید کررہے ہیں اور ان کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ اب اس ساری کی ساری صورتحال کے بارے میں آپ کو بتاؤں کہ  رائے پور کے ریلوے اسٹیشن  پر ایک دھماکا ہوا  دو بڑے واقعات یکے بعددیگرے رونما ہوتے ہیں۔ آپ کو پتہ ہے کہ کس طرح سےمقبوضہ وادی میں بھارتی فوج پر تابڑ توڑ حملے ہوئے جس میں پانچ سے چھ سکھ فوجیوں کو مارا گیا   پھر سات سکھوں کےمرنے کی اطلاع آئی ۔

اب جو واقعہ ہوا اس نے بھارت کے اندر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے کیونکہ انڈیاٹو ڈے  کی خبر کے مطابق رائے پور کے ریلوے اسٹیشن پر ایک دھماکہ ہوا ہے جس میں چھ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار مارے گئے ہیں - سی آر پی ایف اے کے یہ جوان 211بٹالین کے تھے جن کو اسپیشل ٹرین کے ذریعے جموں و کشمیر لے جایا جارہا تھا رائے پور ریلوے اسٹیشن پرگرنیڈ سے ان پر حملہ ہوا۔ یہ ایک بڑا حملہ تصور کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب  مقبوضہ وادی کی بات کی جائے  وہاں پر اس وقت کیا چل رہا ہے اور وہاں پر اندرہی اندرکیا لاوا ابل رہا ہے  آپس میں جنگ کی صورتحال بن چکی ہے  آپریشن جموں اینڈ کشمیر جموں و کشمیر میں اب تک کا سب سے بڑا آرمی آپریشن کیا جارہا ہے  انکاؤنٹر کے دوران دو فوجی لاپتہ ہو چکے ہیں وہ غائب ہو چکے ہیں یاانہیں زندہ پکڑ لیا گیا ہےیا اغواء کرلیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں