جمعرات، 30 مارچ، 2023

خطرناک کھیل شروع،چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کو سرپرائزدے دیا،کل دوبارہ سماعت ہوگی

 

خطرناک کھیل شروع،چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کو سرپرائزدے دیا،کل دوبارہ سماعت ہوگی 


 

چیف جسٹس عمر عطا بندیال آج ثابت کیا ہے کہ وہ ایک بہادرجج ہیں جو انہوں نے کہا تھا کہ مولوی تمیز الدین آج اس عدالت میں کھڑے ہیں جو انہوں نے کہا کہ نظریہ ضرورت کو دفن کر دیں گے تو آج انہوں نے نظریہ ضرورت کو دفن کرنے کی طرف پہلا قدم اٹھا دیا ہے آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے  بڑا زبردست سرپرائز سامنے آیا ہے آج صبح سے بڑی کنفیوژن تھی بہت ساری باتیں ہو رہی تھیں سپریم کورٹ کے اندر ایک لڑائی ہوتی نظر آ رہی تھی  بلکہ اس کے اوپر اعتزاز احسن نے بڑی خوبصورت بات کی ہے یہاں تک انہوں نے یہ بتا دیا ہے کہ کتنے جج ادھر ہیں اورکتنے ججزاُدھر ہیں بلکہ انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے ججزکے دلوں پر مہر لگ چکی ہے اوریہ بےلباس ہوچکے ہیں۔ یہ میرے لفظ نہیں بلکہ اعتزاز احسن  کے  ہیں۔آج جب الیکشن کے حوالے سے سماعت کرنے والا بینج ٹوٹا اور جسٹس امین الدین اٹھ کرچلے گئے جس کے بعد  بھنگڑے ڈالے  گئے پھربہت ساری چیزیں ہوئیں اوربڑی کوشش کی  گئی کہ کسی طریقے سے بینج میں نوازشریف کے حامی ججز کو لایا جائے۔بینچ ٹوٹنے کےچار گھنٹے بعد تک  چیف جسٹس کے چیمبر کے اندر اجلاس ہوتا رہا۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست کی سماعت ساڑھے 11 بجے دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن جسٹس  امین الدین کے انکار کے بعد سماعت مؤخر کر دی گئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے بدھ کو آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت زیر سماعت مقدمات کو سپریم کورٹ کے رولز 1980 میں بینچوں کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق ترامیم تک ملتوی کرنے کا حکم دیا۔جسٹس امین الدین نے جسٹس عیسیٰ سے اتفاق کیا جب کہ جسٹس شاہد وحید نے ایم بی بی ایس/بی ڈی ایس ڈگری میں داخلہ لینے کے دوران حافظ قرآن طلباء کو 20 نمبر دینے سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں 2-1 کی اکثریت سے اختلاف کیا۔آج کی سماعت کے آغاز پر جب پانچ رکنی بینچ کمرہ عدالت میں آیا تو چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے کہا کہ جسٹس امین کچھ کہنا چاہتے ہیں۔جج امین الدین نے کہا کہ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے جاری کردہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں فوری کیس سے خود کو الگ کرتا ہوں۔اصل بینچ میں چیف جسٹس بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل تھے۔سپریم کورٹ کے مطابق بنچ کل  سے جسٹس خان کے بغیر 11:30 بجے کیس کی دوبارہ سماعت کرے گا۔

مالیاتی اور سیکیورٹی حکام کی جانب سے انتخابی عمل کی حمایت کرنے سے معذوری ظاہر کرنے کے بعد پی ٹی آئی نے پنجاب میں انتخابات 30 اپریل سے 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے ای سی پی کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران جسٹس مندوخیل نے کیس کے میرٹ پر بحث کی کیونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے عدالت کا حکم جاری ہونا باقی تھا۔جبکہ سپریم کورٹ نے حکومت سے ملک کے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کی یقین دہانی بھی مانگی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں