اتوار، 6 اگست، 2023

کراچی سے راولپنڈی جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں،33 افراد ہلاک، 80 زخمی



جیو ٹی وی کی خبر کے مطابق، سب سے بڑے شہر کراچی سے تقریباً 275 کلومیٹر (171 میل) دور نواب شاہ میں سہارا ریلوے اسٹیشن کے قریب ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں الٹ گئیں۔ہزارہ ایکسپریس کراچی سے راولپنڈی جارہی تھی۔زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ کچھ لوگ ابھی بھی ریل گاڑی کے اندر پھنسے ہوئے تھے۔ ریسکیو ٹیمیں ملبے سے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔مقامی لوگ اورپولیس بھی زخمیوں کو الٹنے والی بوگیوں سے نکال رہے ہیں۔پاک فوج کے دستے  بھی مدد کےلیے جائے وقوعہ پرپہنچ گئے ہیں۔


پاکستان ریلویز کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمود رحمان نے کہا، "ابھی، امدادی کاموں اور پٹری سے اترنے والے ڈبوں سے لوگوں کو نکالنے پر توجہ مرکوز ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی وجہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ افراد کو نواب شاہ کے پیپلز میڈیکل ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق پٹری سے اترنے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔


دریں اثنا،وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ٹرین معمول کی رفتار سے سفر کر رہی تھی اور وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پٹری سے اترنے کی وجہ کیا ہوئی۔ پاکستان کے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ "مکینیکل خرابی یا تخریب کاری" حادثہ کی وجہ بن سکتی ہے۔ حادثے کے بعد قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی پروٹوکول نافذ کر دیا گیا ہے۔

ایک پولیس ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی پاکستان میں ایک ٹرین پٹری سے اترنے سے کم از کم 30 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہو گئے ہیں۔

یہاں پریہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے قدیم ریلوے نظام پر حادثات کوئی معمولی بات نہیں۔ایسے واقعات پاکستان کی تاریخ میں کئی مرتبے ہوچکے ہیں لیکن حکومت ایسے کوئی اقدامات کرنے کے تیارہی نہیں ہے جس سے ایسے اقدامات کی روک تھام ممکن ہوسکے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں