جمعہ، 8 ستمبر، 2023

بحران زدہ پاکستان میں صدر ڈاکٹر عارف علوی کا پانچ سالہ دور ختم

 


·      عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد عارف علوی نے 2018 میں پاکستان کے 13ویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا

·      عارف علوی کا پانچ سالہ دور سیاسی عدم استحکام، معاشی بدحالی اور سول ملٹری تناؤ سے نشان زد تھا۔

 پاکستانی صدر ڈاکٹر عارف علوی سیاسی اور اقتصادی بحرانوں میں گھرے جنوبی ایشیائی ملک میں اقتدار کی دو تبدیلیوں کی نگرانی کے بعد آج جمعہ کو اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کریں گے۔ اس سال کے عام انتخابات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد ڈاکٹرعارف علوی نے 9 ستمبر 2018 کو پاکستان کے 13ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا-پاکستان میں نئے صدر کی تقرری کے بارے میں فوری طور پر کوئی بات نہیں کی گئی تھی، جس پر گزشتہ ماہ کے اوائل سے جب وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت نے اقتدار چھوڑا تھا، نگراں حکومت کے زیر انتظام ہے۔

پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 41 میں لکھا ہے کہ "صدر کے عہدے پر خالی اسامی کو پُر کرنے کے لیے انتخاب اس عہدہ کے خالی ہونے کے تیس دن کے اندر اندر کرایا جائے گا۔"پاکستان میں، صدر کا انتخاب ایک الیکٹورل کالج کے اراکین کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں پارلیمان کے ایوانِ بالا اور ایوان زیریں کے ساتھ ساتھ صوبائی اسمبلیاں بھی شامل ہوتی ہیں۔

آئینی طور پر، صدر اس وقت تک عہدے پر برقرار رہ سکتا ہے جب تک کہ ان کے جانشین کا انتخاب نہیں ہو جاتا لیکن علوی نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا وہ جمعہ کی آدھی رات کو اپنی مدت ختم ہونے کے فوراً بعد کام جاری رکھیں گے یا استعفیٰ دیں گے۔اس کے علاوہ، موجودہ حالات میں جب ملک ایک عبوری سیٹ اپ کے تحت چل رہا ہے، ملک گیر انتخابات کے بعد نئے صدر کا انتخاب فروری تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔

آرٹیکل 41 کہتا ہے، "بشرطیکہ، اگر قومی اسمبلی تحلیل ہونے کی وجہ سے مذکورہ مدت کے اندر [نئے صدر کے لیے] انتخاب نہیں ہو سکتا، تو یہ اسمبلی کے عام انتخابات کے تیس دنوں کے اندر کرائے جائیں گے"۔صدرڈاکٹرعارف علوی کے دور کو سیاسی عدم استحکام اور سول ملٹری تناؤ کی وجہ سے نشان زد کیا گیا اور اپریل 2022 میں پارلیمانی عدم اعتماد کے ووٹ میں خان کو معزول کیا گیا، اور اسی ماہ شریف کا بطور وزیر اعظم انتخاب ہوا۔ شریف مخلوط حکومت نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی اور 9 اگست کو اقتدار چھوڑ دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں