بدھ، 15 نومبر، 2023

القادر ٹرسٹ کیس: نیب کو عمران خان سے 3 دن جیل میں تفتیش کی اجازت

 


تحریری حکم نامے کے مطابق نیب کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ نے پاکستان سے لوٹی گئی رقم ملزمان کو واپس کردی

احتساب عدالت نے 19 کروڑ پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ اسکینڈل میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کی قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔بیورو کو سابق وزیراعظم سے تین روز تک تفتیش کی اجازت دی گئی ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نیب کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ نے پاکستان سے لوٹی گئی رقم ملزمان کو واپس کردی۔

بیورو کے مطابق ملزم نے رقم واپس کی اور القادر ٹرسٹ کے لیے زمین اور رقم لی۔ عمران خان کے کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود تھے۔نیب نے تفتیش مکمل کرنے کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عمران کا دعویٰ ہے کہ اس نے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔ ملزم کے مطابق اگر ان پر منی لانڈرنگ ثابت ہوتی تو اس پر 100 ملین پاؤنڈ خرچ ہوتے۔

نیب حکام پی ٹی آئی کے سربراہ سے تین دن جیل میں پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر مزید سماعت 17 نومبر کو ہوگی۔منگل کو وزارت داخلہ نے احتساب عدالت کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کے کیس میں عمران خان کا جیل ٹرائل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ ایک روز قبل نیب نے اس کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

ادھر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ کی عبوری ضمانت میں 17 نومبر تک توسیع کردی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق خاتون اول کے خلاف کیس کی سماعت کر رہے تھے۔بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا تو جج نے پوچھا کہ ملزم کہاں ہے؟ قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ لاعلم ہیں، کیونکہ سردار لطیف کھوسہ کیس میں وکیل تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں