اتوار، 11 فروری، 2024

**انتخابات 2024: پی ٹی آئی کی فتح، مختلف جماعتوں کا دھاندلی کا الزام**


پاکستان میں 2024 کے انتخابات تو 8 فروری کو منعقد ہوئے تھے جس کے مطابق تو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فاتح قرارپائے تھےلیکن   شب خون مارنے کے بعد9فروری کو آنے والے نتائج نے سب  پارٹیوں کو گھما دیا اورآخری نمبر پرآنے والی اسٹیبلشمنٹ کی لاڈلی جماعت مسلم لیگ ن کو فاتح قراردیا جانے لگا جس سے عوام شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔

**حکومتی کمیشن کی تصدیق:**

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق، سابق وزیراعظم عمران خان کی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی اور اس سے منسلک جماعتوں نے پاکستان کے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو 265 میں سے 97 نشستوں کے ساتھ حیرت انگیز برتری حاصل ہوئی۔حالانکہ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس نے قومی اسمبلی کی 266 نشستوں میں سے 180پرواضح برتری حاصل کی ہے اور بطورثبوت  فارم 45 جن پرتمام ریکارڈ موجود ہوتا ہے ، ان کے پاس ہیں اوروہ کل عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔اوراگرپاکستان کی عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو عالمی عدالت انصاف میں بھی پی ٹی آئی اپنے حق کے لیے مقدمہ لڑے گی۔

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کا انتخابات میں ’بے ضابطگیوں اور فراڈ‘ کے دعوؤں کی تحقیقات کا مطالبہ

**دھاندلی کا الزام:**

انتخابات کے دوران، پی ٹی آئی سمیت ملک بھر کی متعدد جماعتوں نے ووٹ کی گنتی میں تاخیر کے بارے میں شدید الزامات لگائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ووٹ کی گنتی میں دھاندلی کی گئی، جس نے حقیقی نتائج کو متاثر کیا۔جو امیدوارفارم 45 کے مطابق رات کو جیت رہے تھے صبح ہوتے ہیں وہ سب ہارنے شروع ہوگئے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوارجو کہ دوسری ،تیسری یا چوتھی پوزیشن پرتھے ان کو فارم 47 دے کرریٹرننگ آفیسرز نے ملی بھگت کرتے ہوئے ان کی کامیابی کا اعلان کردیا۔

**مختلف جماعتوں کی نتائج:**

پی پی پی نے 48جبکہ،متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے بھی 17 نشستیں جیتی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل این) بھی  76 نشستوں  پر فتح کی دعویدار ہے جبکہ حقیقت  میں اس نے قومی اسمبلی کی 22 نشستیں جیتیں ہیں ۔ لیکن اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد اس پارٹی کو حاصل ہے اس لیے اس کے ہارے ہوئے امیدوار بھی فاتح قرارپائے۔


**احتجاجات:**

پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں ، جن میں متحدہ قومی موومنٹ ، جماعت اسلامی  اوردیگر جماعتیں شامل ہیں ،نے نتائج کے خلاف احتجاج کی کال دی ہے اور دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حقیقی نتائج کو دھاندلی کرکے تبدیل کیا گیا ہے اور ان کی پارٹیوں  کے حقوق کو چھینا گیا ہے۔

**عدالتی اپیل:**

پی ٹی آئی کے حامیوں کے علاوہ، چھ آزاد امیدواروں نے نتائج کے خلاف عدالت میں اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حقیقی نتائج کو انصاف کے ساتھ اعلان کیا جائے۔

**ممکنہ منظرنامہ:**

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، ممکن ہے کہ مخلوط حکومت بنائی جائے جس میں مختلف سیاسی جماعتیں شامل ہوں۔جس طرح پی ڈی ایم بنائی گئی تھی ۔ ایک دوسرے منظر نما میں، پی پی پی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ممکن ہے جو حکومت بنانے کے لیے تعاون کر سکتے ہیں۔لیکن  یہ بھی اطلاعات ہیں کہ عمران خان نے پی پی پی سے اتحاد کرنے سے انکارکردیا ہے۔

کپتان جیت گیا ،ن لیگ ہارگئی،الیکشن کمیشن نے اپنی عزت بچانے کےلیے رزلٹ روک دیا، دھاندلی شروع

**تشدد کی محدودیت:**

عوام اپنی پسند کی جماعت کے حق اوراپنے ووٹ کے حق کو سلب کرنے والوں کے خلاف اٹھنا چاہتی ہے لیکن سیکورٹی ادارے انہیں اپنے حق لینے سے روک رہے ہیں اور سیکورٹی کے نام پر کسی بھی احتجا ج کو بزوربندوق روکنا چاہتے ہیں جس ضمن میں فوجی اسٹیبلشمنٹ نے تشدد کی محدودیت کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ملک کی سکونت برقرار رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امن اور امان کے لیے فوج کو مکمل حمایت فراہم کی جائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں