پیر، 12 فروری، 2024

انتخابات میں دھاندلی کے خلاف کراچی میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا احتجاج جاری


جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف نے اتوار کو 8 فروری کے عام انتخابات میں 'دھاندلی' کے خلاف احتجاج جاری رکھا اور کراچی میں اپنے 'چوری کیے گئے' حلقوں کی واپسی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔پارٹیوں نے اس بار الگ الگ احتجاجی مظاہرے کیے جس کے ایک دن بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان سندھ کے صدر دفتر کے باہر مشترکہ احتجاج کیا گیا۔

جماعت اسلامی نے شہر کے آٹھ مختلف اہم مقامات پر دھرنا دینے کا انتخاب کیا جبکہ پی ٹی آئی نے ای سی پی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر کے باہر اپنا احتجاج جاری رکھا۔جماعت اسلامی نے حسن اسکوائر، واٹر پمپ، اسٹار گیٹ، قائد آباد، یوپی موڑ، ناظم آباد نمبر 7، کورنگی ڈھائی اور اورنگی ٹاؤن نمبر 5 پر احتجاجی مظاہرے کئے۔پارٹی رہنماؤں نے اپنے خطابات میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے 'چوری شدہ' مینڈیٹ کو واپس حاصل کرنے کے لیے ہر قانونی اور آئینی آپشن کا استعمال کریں گے۔

کراچی کے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ شہر کے تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں نے بھاری اکثریت سے ووٹ حاصل کیے لیکن  شہر کے لوگوں کے حقیقی مینڈیٹ کو چھین کر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو کراچی پر مسلط کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ای سی پی کو یہ بتانا ہو گا کہ وہ بار بار لوگوں کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کر کے کیا نتیجہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس پوری مشق پر قومی خزانے کو 48 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اگر ای سی پی کو اپنی مرضی سے نتائج کا اعلان کرنا پڑا تو اتنی مہنگی مشق کا کیا مقصد ہے؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پرسکون رہنے کو کہا گیا۔الیکشن کمیشن سندھ ہیڈکوارٹر کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان، پلے کارڈز اور پارٹی پرچم اٹھائے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہے تھے، جنہیں "شہر کی مقبول ترین پارٹی کے امیدوار ہونے کے باوجود جیت سے محروم رکھا گیا"۔

پارٹی کراچی چیپٹر کے صدر خرم شیر زمان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آئینی حقوق کی جدوجہد کے دوران پرسکون اور پرامن رہیں۔انہوں نے کہا کہ میں آپ سے پرامن رہنے کی اپیل کرتا ہوں اور اشتعال میں نہ آئیں کیونکہ آپ کو ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف کھڑا کرنے اور امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

"میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کا مینڈیٹ کہیں نہیں جا رہا ہے۔ آپ کو وہ مینڈیٹ دوبارہ مل جائے گا۔ ہم عدالتوں میں جائیں گے اور قانونی جنگ لڑیں گے۔ ہم نے اپنی تیاریاں کر لی ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم کراچی کے ہر حلقے سے جیتیں گے۔انہوں نے کہا کہ ای سی پی نے اعلان کیا تھا کہ فارم-45 اور فارم-46 ایک ہی رات جاری کیے جائیں گے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو فارم 45 اور فارم 46 جاری ہوئے اور ان میں بدترین قسم کی دھاندلی دکھائی گئی۔

"اپنی توانائی کو ضائع نہ کریں اور اپنی محنت کو غلط سمت میں مت ڈالیں۔ آئینی حق کے تحت صرف قانونی لڑائی اور احتجاج پر توجہ دیں۔ ہم جیت کر ابھریں گے اور آپ کی پی ٹی آئی ایک بار پھر کراچی کی واحد سب سے بڑی جماعت بنے گی۔انہوں نے ای سی پی کے اعلان کردہ سرکاری نتائج میں کئی ’خامیوں‘ کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ایک معاملے میں ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کی ایک نشست پر 5000 ووٹ حاصل کیے، لیکن اس سے منسلک قومی اسمبلی کے حلقے میں اسے 88000 ووٹ ملے۔"لہذا میں آپ کو خبردار کرتا ہوں کہ یہ ایک طویل جنگ ہے جو ہمیں لڑنی ہے،" مسٹر زمان نے کہا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں