بدھ، 1 مئی، 2024

تونسہ میں پولیس چوکی پر رات گئے حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی، 7 زخمی


پنجاب کے تونسہ ضلع میں جھنگی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے رات گئے حملے میں سات پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، پولیس نے بدھ کو بتایا۔

پنجاب پولیس کے ترجمان سید مبشر کے مطابق جنوری کے بعد چیک پوسٹ پر یہ دوسرا حملہ تھا جس میں ایک پولیس اہلکار اور ایک شہری جاں بحق ہوئے تھے جبکہ ایک پولیس اہلکار گاڑی کے ذریعے حملے میں زخمی ہوا تھا۔سیدمبشر نے تازہ ترین حملے کے بارے میں کہا کہ چیک پوسٹ پر تعینات "پہلے سے ہی الرٹ پولیس اہلکار" "15-20 دہشت گردوں کے خلاف تین گھنٹے کی بندوق کی جنگ میں مصروف تھے جنہوں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف سمتوں سے شدید حملہ کیا"۔

"دہشت گرد چیک پوسٹ پر قبضہ کرنا چاہتے تھے اور اہلکاروں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے،" انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا جن میں راکٹ لانچر، دستی بم اور لیزر لائٹ والی بندوقیں شامل تھیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ گولہ بارود ختم ہونے پر دہشت گرد پولیس اہلکاروں کی طرف سے "سخت مزاحمت کے بعد بھاگنے پر مجبور ہو گئے"۔

ترجمان نے بتایا کہ ایلیٹ فورس کے کانسٹیبل شاہد منصور شدید زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لیے ملتان کے نشتر اسپتال منتقل کردیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں ایڈیشنل سب انسپکٹر عمران، کانسٹیبل محمد عامر، عاشق زین، رحمت اللہ اور ثناء اللہ اور ایلیٹ فورس کا کانسٹیبل طارق شامل ہیں۔مبشر نے روشنی ڈالی کہ ڈیرہ غازی خان کے ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) نے دو دن پہلے چیک پوسٹ کا دورہ کیا تھا تاکہ اہلکاروں کو حملے کے خطرے سے آگاہ کیا جا سکے۔ پولیس افسران نے دفاعی ریہرسل بھی کی تھی۔

دریں اثنا، پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ صوبائی پولیس "الرٹ" ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ "دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے"۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او اور آر پی او کمک کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سات اہلکار "بہادری سے لڑتے ہوئے" زخمی ہوئے، آئی جی انور نے کہا کہ ضلعی پولیس اور ایلیٹ فورسز نے پوری قوت سے جواب دیا۔

آئی جی انور کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے میں کارروائیاں جاری ہیں، اور یہ بھی حکم دیا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو دستیاب "بہترین طبی امداد" فراہم کی جائے۔علیحدہ طور پر، آر پی او نے کہا کہ چیک پوسٹ پر اضافی نفری، سازوسامان اور اسلحہ پہلے ہی فراہم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے چوکی کے انچارج سب انسپکٹر محی الدین اور ان کے دستے کی پوسٹ کا دفاع کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے پر پولیس ٹیم کو سراہا۔ایکس پر پوسٹ ایک بیان میں، انہوں نے ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا عزم ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں