اس شفٹ کا اطلاق سب سے پہلے 9ویں اور 11ویں جماعت کے
طلباء پر ہوگا، جس کا وسیع تر نفاذ 2025 تک متوقع ہے۔
پاکستان کی وزارت تعلیم نے ثانوی اور اعلیٰ ثانوی
اسکولوں کے امتحانات کے لیے ایک نیا گریڈنگ سسٹم متعارف کرایا ہے، جو کہ عددی
اسکور سے ہٹ کر گریڈ کی بنیاد پر تشخیص کی طرف جا رہا ہے۔وزارت کے سرکاری بیان کے
مطابق 2024 کے تعلیمی سال سے نتائج نمبروں کے بجائے گریڈز کے ذریعے پیش کیے جائیں
گے۔اس شفٹ کا اطلاق سب سے پہلے 9ویں اور 11ویں جماعت کے طلباء پر ہوگا، جس کا وسیع
تر نفاذ 2025 تک متوقع ہے۔
بیان میں کہا گیا، "نئی پالیسی نمبر دینے کے روایتی
نظام کو ختم کر دے گی۔ طلباء کو اب گریڈ پوائنٹ اوسط
(GPA) یا مجموعی گریڈ پوائنٹ اوسط (CGPA) ملے گا۔"انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (IBCC) نے موجودہ 7 نکاتی سکیل کی
جگہ 10 نکاتی گریڈنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت نے مزید کہا "نئے
گریڈز A++ سے U تک ہوں گے، پاس مارکس 33% سے بڑھا کر
40% کر دیے جائیں گے۔ "A++ غیر
معمولی کارکردگی کی نمائندگی کرے گا، جبکہ
A اور B گریڈ
مضبوط تعلیمی کامیابی کی عکاسی کریں گے،" ۔
صوبہ سندھ میں حکام پہلے ہی نئی پالیسی کی منظوری دے
چکے ہیں۔ بورڈز اور یونیورسٹیز کے سیکرٹری عباس بلوچ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا،
"طلبہ اب اعلیٰ عہدوں کے لیے مقابلہ نہیں کریں گے۔ اب درجہ بندی کے بجائے
مجموعی کارکردگی پر توجہ دی گئی ہے۔"پنجاب،
خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے ابھی تک نیا نظام اپنانا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں