Header Ad

Home ad above featured post

ہفتہ، 23 نومبر، 2024

اسلام آباد: پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ریڈ زون سیل،سرکاری عمارتوں پر رینجرز تعینات

پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام آباد جانے والے راستے بند ہو گئے جس سے شہریوں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج سے قبل اسلام آباد میں حکام نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون کو جانے والے راستوں کو سیل کر دیا ہے اور اہم سرکاری عمارتوں پر رینجرز کو تعینات کر دیا ہے۔اسلام آباد کی متعدد سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر مختلف مقامات پر بلاک کر دیا گیا ہے ڈی چوک کے ارد گرد پولیس، ایف سی، پنجاب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے، جہاں کنٹینرز بھی رکھے گئے ہیں۔

سری نگر ہائی وے کو زیرو پوائنٹ پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ جی ٹی روڈ سے اسلام آباد جانے والے راستوں کو ٹی کراس پر بند کر دیا گیا ہے۔ کھنہ پل اور آئی اے انٹری پوائنٹ پر ایکسپریس وے کو دونوں اطراف سے بلاک کر دیا گیا ہے۔ گولڑہ موڑ اور اسلام آباد ایئرپورٹ جانے والے راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔

مزید برآں، A-11 پوائنٹ پر 26-چونگی پل اور نیو مارگلہ روڈ بند ہیں، جبکہ D-12 پر ایران ایونیو بھی ناقابل رسائی ہے۔ سری نگر ہائی وے کو زیرو پوائنٹ سے ملانے والی ایکسپریس وے کو اسلام آباد جانے والے فیض آباد روٹ کے ساتھ بند کر دیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ پر متعدد پوائنٹس کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔

راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے راستے بند

پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث 24 نومبر کو راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ فیض آباد تک رسائی کو روکنے کے لیے کنٹینرز رکھ دیے گئے ہیں اور روات ٹی چوک سے اسلام آباد جانے والے راستوں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ بندش سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ حکام نے پیر ودھائی اور فیض آباد بس ٹرمینلز کو بھی دو روز کے لیے بند کر دیا ہے۔

ٹیکسلا میں جی ٹی روڈ کو کنٹینرز لگا کر بلاک کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد سے پشاور تک موٹروے M-1 اور اسلام آباد سے لاہور تک موٹروے M-2 کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔ M-1 اور M-2 کے مسافروں کو صرف باہر نکلنے کی اجازت ہے۔دریں اثناء راولپنڈی میں میٹرو بس سروس دوبارہ شروع ہو گئی ہے جو صدر سٹیشن سے فیض آباد تک چل رہی ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ اور میٹرو بس سروس معطل

اسلام آباد اور راولپنڈی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور میٹرو بس سروس معطل کر دی گئی ہے۔ فیض آباد کے تمام بس ٹرمینلز کو رکاوٹیں لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔ 24 نومبر کو جڑواں شہروں میں مکمل معطلی کے ساتھ آئی جے پی روڈ اور پاک سیکرٹریٹ کے درمیان میٹرو بس سروس روک دی گئی ہے۔ عملے کے مطابق میٹرو سروس ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر بند کی گئی۔

امتحانات ملتوی

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

ہسپتال ہائی الرٹ

ملکی صورتحال کی روشنی میں پولی کلینک ہسپتال میں ایمرجنسی سروسز سمیت ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ہنگامی عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، اور ایمبولینس سروسز کو سٹینڈ بائی پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈاکٹر تنویر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے اور ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالولی خان نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

ایکسپریس وے دوبارہ کھول دیا گیا

شہریوں کو درپیش مشکلات کے باعث پولیس نے ایکسپریس وے کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ کھنہ پل اور فیض آباد سے آنے والے راستوں کو کلیئر کر دیا گیا ہے، اور مقامی رہائشیوں کی سہولت کے لیے کنٹینرز ہٹا دیے گئے ہیں۔ تاہم مظاہرین کی آمد پر سڑکیں دوبارہ بند کر دی جائیں گی۔

موبائل فون سروسز

اس سے قبل، وفاقی حکومت نے 24 نومبر کو ہونے والے پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل احتیاطی اقدام کے طور پر اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کو جزوی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کی رفتار کو کم کرنے اور سوشل میڈیا مواد تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے ایک فائر وال کو بھی فعال کیا۔

تاہم، پی ٹی اے نے واضح کیا کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا ہے، اور پیش رفت کے لحاظ سے مخصوص مقامات پر معطلی ہوسکتی ہے۔

پی ٹی آئی ڈی چوک تک پہنچنے کے لیے تمام رکاوٹوں کو عبور کرے گی، پی ٹی آئی سیکریٹری اطلاعات

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ پارٹی 'ڈی چوک پر اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے تمام رکاوٹوں کو توڑ کر اپنے مقصد کو حاصل کیے بغیر واپس نہیں جائے گی۔'وقاص اکرم نے کہا، "آئین ہمیں پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، اور ہم کسی بھی صورت میں ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ 24 نومبر کو پوری قوم سڑکوں پر ہوگی،" ۔

دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے کل اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا ہے، کسی بھی رکاوٹ کی پرواہ کیے بغیر اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کا منصوبہ ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Home Ad bottom