منگل، 19 اکتوبر، 2021

آئندہ 72 گھنٹےانتہائی اہم،راجوڑی بارڈر پر بھارتی فوج پہنچ گئی

آئندہ 72 گھنٹےانتہائی اہم،راجوڑی بارڈر پر بھارتی فوج پہنچ گئی

پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت اس وقت مکمل طور پر پاکستان پر حملہ آور ہونے کے لیے تیار ہے چاہے وہ معاشی سطح پر ہو یا پھر وہ کسی بھی سرجیکل اسٹرائیک اور فلیگ آپریشن کا بہانہ بنا کر پاکستان کے ساتھ ایک نیا محاذ کھولنے کی کوشش ہو اس وقت جو واقعات  ہو رہے ہیں اگر انہیں دیکھا جائے تو یہ جو پیٹرن فالو کیا جا رہا ہےبی جے پی اور آر ایس ایس کی ہندوتوا آئیڈیالوجی سے متاثرہ حکومت کی جانب سے یہ اس جانب ایک بڑا واضح اشارہ ہے کہ اس وقت ماحول کیا بن چکا ہے۔ ایک جانب ایف اے ٹی ایف کا اجلاس جبکہ دوسری جانب دنیا  پاکستان  کوافغانستان کا ساتھ دینے کی وجہ سے قربانی کا بکرا بنانا چاہ رہی ہے انڈیا اس کو کس طرح سے اپنے مقاصد کے لیے اور پاکستان مخالف مقاصد کے لیے استعمال کرنے جارہا ہے اس حوالے سے بڑی اہم ترین تفصیلت آپ کے سامنے رکھنی ہیں۔

 اگرمودی کی حکومت کا پیٹرن دیکھا جائے یا بھارت کے اندر کوئی بھی مسئلہ ہو جائے بھارت کے انتخابات ہوں یا کچھ بھی کرنا ہو ، بے شک  اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی بات ہی کیوں نہ ہو تو نریندر مودی کے پاس صرف ایک فارمولا ہوتا ہے کہ ایل او سی پر کچھ نہ کچھ کرنا شروع کردیا جائے اسی لیےبھارت کے اندر کہا جاتا ہے کہ سرحدوں پر بہت تناؤ ہے کیا کچھ پتہ تو کرو چناؤ ہے کیا ۔عین اسی طرح سے بالکل نریندر مودی پاکستان کے ساتھ کشیدگی بڑھاتا ہے اور پھر نریندر مودی کا  گودی میڈیا  جلتی پر تیل کا کام کر کے جنگ کے ترانےبجانے شروع کر دیتا ہے  البتہ اس سے پہلے بھی جب کبھی انہوں نے ایسا کچھ کیا پاکستان کی فوج نےان کے ایڈونچر کو مس ٹیچر میں ضرور تبدیل کر دیا ہے لیکن اس مرتبہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ دشمن کچھ بڑی تیاری کر رہا ہے ۔

 تین چار اہم ترین چیزیں اس وقت بھارت کرنا چاہ رہا ہے ایک تو پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ہی رکھے رہنے کا کوشش کرتا ہے اور اسے  بلیک لسٹ کروانے کی کوشش کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یو پی کے الیکشن بھی آرہے ہیں جس میں مودی اینٹی پاکستان کا پتہ کھیلے بغیر  الیکشن لڑنہیں سکتا اس کے علاوہ بھی بہت اہم عناصر ہیں اور مقبوضہ وادی کے اندر جب کبھی بھی کوئی فالز فلیگ ہوتا ہے یا فوجیوں پر کوئی حملہ ہو جاتا ہے اسے بہانہ بنا کر مظلوم اور نہتے کشمیری جن کی زندگیاں پہلے ہی عذاب بنائی ہوئی ہیں انہیں یہ مزید ذلیل کرنا شروع کر دیتے ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ حالیہ انکائونٹر کے اندر ان کے فوجی مرتے رہے ہیں  لیکن یہ دوسری جانب مجاہدین کو کچھ نہیں کہہ سکے اس کی اصل وجہ یہ ہے کیونکہ انڈین فوج کو خود انہوں نے ناکارہ بنایا ہے انڈین فوج کا کام صرف یہ رہ گیا ہے کہ جب کبھی کچھ ہو تو گھروں میں جاؤ مظلوم اور نہتے کشمیریوں کی چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرو انہیں گھروں سے اٹھائو اور ان کے معصوم بچوں کو ویرانوں میں لے جا کر گولی ماردو۔ انکاونٹر میں تمغے لگوا لیے غالباً یہ لڑنے کے قابل ہی نہیں رہے۔ کیونکہ یہ صرف اور صرف نہتے اور مظلوم لوگوں پرظلم کرسکتے ہیں  گزشتہ کچھ ہفتوں کے اندر یہ  ایک منصوبہ بنا رہے ہیں اس کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگست 2021ء میں جوڑی ڈسٹرکٹ میں  آپریشن کے دوران آرمی کا ایک جونیئر کمیشنڈ افسر اور ایک ملی ٹینٹ مارے گئے تھے جبکہ انڈین سیکیورٹی فورسز نے  دعویٰ کیا ہے کہ ہم 119جنگجوئوں کو مار چکے ہیں انہوں نے جولائی میں20 جنگجومارنے کا دعوی بھی کیا ہے اب اگر ستمبر کی بات کی جائے تو آج سے تقریبا ایک ہفتہ پہلے 11 اکتوبر2021ء کو ایک آپریشن میں پانچ بھارتی فوجی مارے جاتے ہیں   اس کے ساتھ ہی ساتھ یکم اکتوبرکو بھی ایک واقعہ ہوتا ہے اسے سمجھنا ہوگا ہےاس کا الزام پاکستان پر کس طرح سے لگایا جاتا ہے انڈین سکیورٹی فورسز نے کہا انہوں نے یکم اکتوبر کو ایک پاکستانی نیشنل کو پکڑا ہےجو کہ مقبوضہ وادی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا اس شخص کا نام علی بابر اور یہ دیپالپور اوکاڑہ ڈسٹرکٹ کا رہنے والا ہےانہوں نے اسے  میڈیا کے سامنےپیش کیا اور بیان دلوایا کہ "میں لشکر طیبہ کے ایریا کمانڈر ، آئی ایس آئی اور پاکستان آرمی سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے میری ماں کے پاس واپس لے جائیں کیونکہ انہوں نے ہی مجھے یہاں پر بھیجا تھا "-اس کے بعد سات اکتوبر 2019 ایک سکھ پرنسپل اور ایک ہندو ٹیچر مارا گیا جو کہ سویلین تھے۔اور ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ حملے صرف ملٹری افسران پر نہیں بلکہ سویلین پر بھی ہورہے ہیں۔ حال ہی ان کی مجاہدین کے ساتھ گن فائٹ ہوئی ہے جس میں ان کے نو فوجی مارے گئے ہیں اور اس کے بعد ان کا میڈیا مضحکہ خیزخبریں پھیلانے لگ گیا ہے کیونکہ نائن زیروکے ہندسے نےپورے  انڈیا کو چکرا کر رکھ دیا کہ وہ پونچھ کے 8 سے 9 کلومیٹر کے جنگل یہ واقعہ ہوتا ہے اور ان کے ۹ فوجی مر جاتے ہیں وہ وہاں کر کیا  رہے تھے اگر وہ  ان سے لڑ نہیں سکتے تھے۔

اب انڈین میڈیا نے یہ شوشہ چھوڑا کہ جو ہماری انٹیلی جنس نے ہمیں بتایا ہے کہیہ دہشت گرد ہلاک جنہوں نے ہمارے فوجی مارے گئے ہیں ان کی پھرتی سے ایسا لگتا ہے کہ یہ پاکستان کےٹرینڈ کمانڈوز ہیں جن کی ٹریننگ ایس ایس جی نے کی ہے۔ کیونکہ انہوں نے ہزاروں ملٹری کو دھوکہ دے کربچ نکلےاور ہمارے فوجیوں کو انہوں نے ناکوں چنے چبوادئے۔ دراصل  یہ سب کچھ ماحول بنایا جا رہا ہے کہ اس وقت یہاں پر چل کیا رہا ہے اور انڈیا کیا کرنے جا رہا ہے اورامیت شاہ نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے ہم پاکستان پر سرجیکل سٹرائک کریں گے ۔اب انڈیا فرضیکل سٹرائک کرکے اپنے عوام کی توجہ پاکستان کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہے تاکہ اس کی  ناکامیاں نظر نہ آئیں۔

72 گھنٹے  بہت زیادہ اہم ہے کیونکہ ایف اے ٹی ایف اس کا اجلاس بھی شروع ہو چکا ہے اور دوسری جانب سرجیکل سٹرائک کی باتیں بھی ہو رہی ہے بھارت وہ مکمل طور پر پاکستان میں اس کے ساتھ کچھ الگ کرنے کی باتیں کر رہا ہے۔ انشاء اللہ اب کی بار دشمن کو ایسا سبق دیں گےکہ وہ ابھی نندن کو بھی بھول جائیں گے ہماری افواج تیار بیٹھی ہیں۔

  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں