جمعہ، 22 اکتوبر، 2021

جنگ سری نگر تک جا پہنچی،ظلم کا بازارگرم،انٹرنیٹ سروس معطل

 جنگ سری نگر تک جا پہنچی،ظلم کا بازارگرم،انٹرنیٹ سروس معطل

اس وقت مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے لیے مشکلات  میں کمی ہوتی ہوئی محسوس نہیں ہو رہی ہے اور آئے روز کوئی نہ کوئی ایسا بڑا چیلنج بھارتی فوج کے سامنے آرہا ہے جس سے نبرد آزما ہونے میں وہ مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ اس وقت مقبوضہ وادی کی صورتحال اس قدر کشیدہ ہے کہ پہلے انڈین آرمی چیف کو دو روزہ دورے پرمقبوضہ وادی جانا پڑا اور اب ہوم منسٹرامیت شاہ نے بھی تین روزہ دورہ کشمیرکا فیصلہ کرلیا  ہے پہلے تو مقبوضہ کشمیر کے پونچھ, بارہ مولہ اور دیگر اضلاع میں حالات شدید خراب تھے لیکن اب جنگ سری نگر تک جا پہنچی  ہے. بھارتی فوج کے ہاتھوں سے مقبوضہ کشمیر کےحالات نکلتے دکھائی دے رہے ہیں اور اب بھارتی فوج نے بدامنی کی آڑ میں قیامت برپا کر دی ہے۔انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور ہرطرف خوف کا سماں ہے۔ مقبوضہ وادی میں کوئی بڑی کارروائی ہونے والی ہے۔ سی آر پی ایف کی مزیدپچیس کمپنیاں بھیجی جارہی ہیں۔بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں شہریوں پر ظلم کرکےاپنی پیاس بجھا رہی ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوجی قافلوں کو بموں سے اڑانے کا منصوبہ بھی بنایا جارہا ہے۔امیت شاہ جو پچھلے دنوں پاکستان کو سرجیکل اسٹرائک کی دھمکیاں لگا رہاتھا اسے اب جان کے لالے پڑ گئے ہیں اور وہ نئی دلی سے سری نگر کے لیے روانہ تو ہونے لگا ہے لیکن اب جنگ سرینگر بھی پہنچ چکی ہے اور باقاعدہ طور پر اس وقت بھارتی فوج پر پریشر بڑھتا جا رہا ہے ۔مستقبل قریب میں ماحول کیسا بننے والا ہے یہ سب کچھ اور 27 اکتوبر کو ایسا کیا ہے جس سے پہلے یہ حالات کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اگر 27 اکتوبرتک یہ لوگ اس صورتحال سے  نکلنےمیں ناکام ہوگئے تو پھر معاملات بہت زیادہ خراب ہو جائیں گے۔

۵ اگست ۲۰۱۹ء کو بھارت کر طرف سے مقبوضہ وادی میں کیے جانے والے غیر قانونی اقدام  کے بعد سے آج کے دن تک بھارتی ہوم منسٹرامیت شاہ نے وادی میں قدم نہیں رکھا تھا لیکن اس وقت حالات اس قدر کشیدہ ہوگئے ہیں کہ اسے وادی کا دورہ کرنا پڑ رہاہے۔مقبوضہ وادی میں پچھلے دو سال سے جو ظلم کیا جا رہا تھا  مقبوضہ وادی کو لارجسٹ اوپن ایئر پرائزن  میں کنورٹ کر دیا گیا تھا  اور سرچ آپریشن کی آڑ میں معصوم اور نہتے کشمیریوں کی چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا تھا ،بچوں کو گھروں سے اٹھا کر فیک انکاؤنٹر ہوتے تھے وہ لاوا اندر ہی اندرپل رہا تھا اور اب جب لاوا پھوٹنے کا وقت آیا ہے تو ان حالات پر قابو پانے کے لیے پہلے آرمی چیف پہنچا اور اب امیت شاہ دورہ کرنے والا ہے۔ اس حوالے سے ایک خبر ہندوستان ٹائمز میں چھپی ہے کہ ہفتے کے روزامیت شاہ تین روزہ دورہ  شروع کرنے والا ہے ایک سیکیورٹی ریویو میٹنگ کی صدارت کرے گا اورپنچائیت ممبرز سے خطاب کریگااس کے ساتھ ساتھ پولیٹیکل ورکرسے بھی یہ خطاب کرے گا۔ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنرنےکہا ہے کہ جن لوگوں نے عام شہریوں کو مارا ہے انہیں بڑی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور اب ہم بدلہ لیں گے اور اس وقت ان کے جو غیر انسانی اقدامات ہے ان کی وجہ سے سزا دی جائے گی۔

کے ایم ایس کی خبر کے مطابق انڈیا کشمیرمیں  سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی مزید 25 کمپنیاں یہا ں لا رہا ہے۔امیت شاہ کے دورے سے پہلے ایسے حالات بن رہے ہیں جو بڑے خطرناک ہیں یہاں تک کہ جنگ اور انتشارکی یہ آگ سری نگر تک بھی پہنچ چکی ہے۔ اس وقت وہاں انٹرنیٹ کی سروس معطل کردی گئی ہے اور ٹوویلریعنی بائیکس کو وہاں پر سیز کیا جارہا ہے کیونکہ وہاں پر خطرہ ہے۔ اب آپ کے سامنےایک اور خبر رکھتا ہوں کہ  اس وقت سرینگر میں مجاہدین  اور بھارتی فوج کے درمیان بھی گن فائٹ  شروع ہوچکی ہےجس کی پولیس افسر نےبھی کنفرم کر دیا ہے۔اب دیکھتے ہیں کہ ان حالات میں امیت شاہ کا دورہ ہوتا بھی ہے کہ نہیں۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں