جمعہ، 22 اکتوبر، 2021

خواتین میں بریسٹ کینسرکیوں پھیل رہا ہے؟علامات،احتیاط اور علاج

 

خواتین میں بریسٹ کینسرکیوں پھیل رہا ہے؟علامات،احتیاط اور علاج

 

پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون یا لڑکی کو بریسٹ کینسر کا خطرہ ہے آپ اس بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایک وقت تھا کہ کبھی کہا جاتا تھا کہ پچاس یا ساٹھ سال کی عمر کی جو خواتین ہیں ان میں بریسٹ کینسرہوتا ہے لیکن آج نوجوان لڑکیوں کو بھی تیزی سے بریسٹ کینسر ہورہا ہے۔  اور اتنی تیزی سے ہورہا ہے کہ تقریبا ہر سال چالیس ہزار کے قریب پاکستان میں خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہے جن کو بریسٹ کینسر ہوتا ہے اور سب سے زیادہ حیران کن ہے پاکستان کے ادارے اس وقت پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح لوگوں میں اس کے بارے آگاہی آ جائے کہ ہرایک کو پتہ چل جائے کہ چھاتی کے اندر جو تبدیلی آرہی ہے یہ کوئی کینسرکی علامت تو نہیں ہے۔ اب مسئلہ یہ آ رہا ہے کہ چونکہ پاکستان کے معاشرےمیں پرائیویٹ گفتگو اوپن نہیں ہوتی جس کی وجہ سےاگر بریسٹ کینسر کا اشتہاربھی آتا ہے اسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے کوئی بات سننے کو تیار نہیں اس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اس کی ابتدائی مرحلے کے اندرصرف  چار فیصد کیسز ایسےآتے ہیں جس کا آپ پتہ لگا سکتے ہیں اور ان کا علاج کر سکتے ہیں ورنہ بہت سارے لوگوں کو سٹیج تھری اور فور میں جاکر پتہ چلتا ہے جس کے بعد ان کی موت ہو جاتی ہےیہ اتنا اہم ہے کہ  آپ دیکھ لیں ٹاپ لیول پر آج کینسر کی جو شرح ہے وہ بریسٹ کینسر ہے اورخواتین میں زیادہ ہے لیکن مردوں میں بھی پائی جاتی ہے وجہ کیا ہے کہ آپ کو بڑے لیول پر میڈیا کمپین چلتی ہے اس میں بتایا ضرور جاتا ہے کہ بریسٹ کینسرہے لیکن اصل کہانی کوئی نہیں بتاتا کیونکہ اگربتادیں تو سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں بند اور بینک کرپٹ ہو جائیں۔

سب سے پہلے اس بات کو سمجھیں کہ  بریسٹ کینسر ہوتا کیسے ہیں اور اس کی بڑی وجہ کیا ہے جو آج آپ کو نہیں بتائی جاتی آج سے بیس سال پہلے آپ پیچھے چلیں جائیں تو آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ کسی کو بریسٹ کینسر ہوتا تھا اس کی وجہ کیا ہے۔ نمبر ون بڑی وجہ ہے کہ لڑکیاں جن کی شادی ہوتی ہے وہ اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتیں ۔دیکھیں اللہ پاک نے آپ کی چھاتی پر ایک چیز رکھی ہے جو کہ آپ کے شیر خوار بچے کی خوراک ہے اگر آپ اس کو استعمال نہیں کریں گے تو مسئلہ کیا ہوگا آپ جانتے ہیں اگر آپ کی آنکھوں پرایک سال کے لیے پٹی باندھ دی جائے  اس کے بعد پٹی ہٹا دیں تو آپ اندھے ہو جائیں گے یہی صورت حال ہے کہ آپ کو جس مقصد کے لئے جو چیز عطا کی گئی کہ آپ اس کا استعمال کریں کینسر کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ خواتین اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتی اور جو خواتین اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہیں وہ کینسر سے بچی رہتی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ آج سب سے زیادہ جو ملٹی نیشنل کمپنی یا آپ کوفلموں یا ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے کہ آپ نے اپنا فگر خراب نہیں کرنا ،آپ نے اپنے آپ کو مینٹین کرنا ہے۔ دودھ پلانا  ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے آپ شادی بیاہ یا کسی جگہ بھی جاتے ہیں آپ کو دودھ پلانا پڑتا ہے یہ بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن ماں اگر قربانی دیتی ہے تو اپنے آپ کو کینسر سے بچاتی ہے اگر آپ اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلائیں گےتو کل کو ان کی ہڈیاں مضبوط نہیں ہوگی بریسٹ کے اندر قدرت کی طرف سے بچوں کی غذا کا جو بندوبست کیا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آپ اس کو یقینی بنانا ہے آپ اسے مصنوعی طریقے سے میڈیسن سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں  تو یا پھر آپ اپنے بچوں کو دودھ نہیں پلاتے تو جسم میں ہارمونز کا  توازن بگڑ جاتا ہے اورہارمونز کا بگڑا ہوا توازن کینسربننے کی سب سے بڑی وجہ بنتا ہے جو مائیں اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہے ان کا بریسٹ فیڈنگ کے دوران ایک تو ان کی رنگت بڑی خوشگوار رہتی ہے خون بہتر طور پر گردش کرتا ہے جس چیز نے آپ کے بریسٹ کے ذریعے باہر نکلنا ہے وہ جب چلی رہتی ہے بچے کے منہ میں آپ کے ہارمونزڈسٹرب نہیں ہوتے۔

دودھ بیچنے والی کمپنیاں کبھی بھی میڈیا پر چھاتی کے کینسر کی مہم کو اجاگرنہیں کرنے دیتیں کیونکہ ایسا کرنے سے ان کا دھندہ بند ہوتا ہے ۔اس کےعلاوہ جو آپ پرفیوم استعمال کرتے ہیں یاد رکھیے گا پرفیوم میں بھی ایک کیمیکل ہوتا ہے آپ کے کپڑوں کی بجائے بریسٹ پر ڈائریکٹ پرفیوم کرتے ہیں تو اس کے اثرات آپ کے بریسٹ میں جاتے ہیں یہ بھی ایک کینسرکی  وجہ بنتی ہےپھر اچھی خوراک کا نہ ہونا یا اس کے علاوہ آپ کا ذہنی دباؤاور ڈپریشن جو خواتین تنہائی کا شکار ہوتی ہے ان میں بھی یہ معاملہ بہت زیادہ سامنے آتا ہے سب سے بڑھ کرخواتین کو آج میڈیکل سائنس کہتی ہے کہ آپ رات کو اپنی بریزئیر اتار کر سوئیں کیونکہ بریسٹ کا کچھائو یا ٹائٹ ہونے سے بھی کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔ سب سے پہلے کون سی ایسی علامات ہیں جس سے آپ کو پتہ چل جاتا ہے کہ کینسر کی علامت ہو سکتی ہیں آپ کی بریسٹ کےلوبز کےٹشوزمیں ابنارمیلٹی آتی ہے یعنی ان کی نشونماکم ہوتی ہے یا بڑھ جاتی ہے یا عجیب و غریب صورت اختیار کر لیتی ہےتب آپ کو اندازہ ہوتا ہے آپ کی بریسٹ میں گلٹی محسوس ہو تو آپ سمجھ لیجئے یہ خطرناک چیز ہے ۔ خواتین کی بریسٹ کے نپل سے  دودھ کے علاوہ کسی بھی چیز کا نکلنا  یہ کینسر کی ایک علامت ہے فوری طور پر آپ کو ہر صورت ہاسپٹل جانا ہے اس کے ٹیسٹ کروانے ہیں اس کے علاوہ  بریسٹ کا ایک سائز بڑا ہو سکتا ہے یا اس کے مساوی کوئی بھی علامت ہو کینسر کا باعث بنتی ہے چھاتی میں کوئی بھی تبدیلی ہو رہی ہو تو آپ اس کو بالکل نظر انداز نہ کریں جن خواتین کو بریسٹ کینسر ہوتا ہے ان کی فیملی یا ان کی اگلی نسل کو یہ چیز ٹرانسفر ہو سکتی ہے اس کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔  سب سے پہلے آپ نے کرنا کیا ہے کہ آپ کیسے پتہ چلے گا دیکھیں اس کے چار سٹیج ہوتے ہیں اگر آپ اس کو پہلی سٹیج پر ہی پکڑ لیں تو آپ اس کا علاج کر سکتے ہیں پہلی دوسٹیجز میں اس کا علاج ہے مگر تیسری اور چوتھی میں آپ کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے پہلے تو خواتین یا لڑکیاں یہاں تک کہ مرد بھی جن کویہ پرابلم ہوتی ہے آپ اپنا چیک اپ خود ہی کرسکتے ہیں صرف پانچ منٹ آپ کو دینے پڑتے ہیں آپ ہر مہینے خود معائنہ کریں کہ کہیں کوئی مسئلہ تو نہیں آرہا ہے اس کی شکل تو خراب نہیں ہو رہی اس میں سب سے پہلے خواتین کو سالانہ میمو گرافی ضرورکروانی چاہیے۔ میمو گرافی ایکسرے ٹیسٹ ہوتا ہے بہت ساری جگہوں پر یہ فری ہوتا ہے آپ کے سینے میں پیدا ہونے والی جو گلٹیاں ہوتی ہیں اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے.

لہٰذا سال میں کم از کم ایک دفعہ یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے کہ پہلی سے دوسری سٹیج چیز ہوتی ہے اس میں آپ کو کیموتھراپی کروانے کی ضرورت نہیں ہوتی اس میں تقریبا آپ کو اندازہ ہوتا ہے اس کا علاج ہو جائے گا لیکن اگر آپ کی سٹیج تیسری ہوگئی ہے یا چوتھی ہوگئی ہے تو اس کے علاوہ یاد رکھیے گا بریسٹ کینسر پھیل جائے تو آپ کی بغل میں درد ہوتا ہے آپ کی گردن تک درد نکل آتا ہے کئی دفعہ تو بریسٹ کو کاٹنا پڑتا ہے تو لہٰذا اس صورت حال میں سب سے زیادہ آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ احتیاط کریِں ۔اگر تو آپ ماں ہیں تو یاد رکھیے گا  آپ کو اپنے بچوں کو دودھ پلانا ہے جتنی مرضی پرابلم ہو کہیں جانا آپ کو چھوڑنا پڑے گا چھوڑ دیجئیے آپ کو اپنے بچوں کو دودھ پلانا آپ کی صحت ، آپ کے بچوں کی صحت  اور بہتری کے لیے بہت ضروری ہے۔

قرآن مجید کا فرمان ہے کہ مائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال تک دودھ پلائیں آپ دیکھیں اس کے بعد آپ کا بیٹا ہے بیٹی ہے کوئی بھی ہے اس کی لائف کتنی بہتر ہوگی ہےپہلے یہ جس طرح کی بیماریاں پھیل رہی ہیں آپ کا مدافعتی نظام بہتر ہونا چاہیے یعنی قوت مدافعت یعنی اگرکوئی بیماری آتی ہے توخودبخود ٹھیک ہوجائے ۔ آپ اپنی صحت کا خیال رکھیں اپنی صحت کا خیال رکھیں گے ڈاکٹرکے پاس کم جائیں گے تو آپ کی فیملی بھی خوش ہوگی اگربیمار پڑ گئے تو آپ کی فیملی کو آپ کے علاوہ کوئی نہیں سنبھال سکتا تو لازمی ہے کہ اس آگاہی کو سمجھیں۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں