ہفتہ، 30 اکتوبر، 2021

مجاہدین نے بھارتی فوج کا اسلحہ چھین کرویڈیو اور تصاویر جاری کردیں،نئی دہلی میں ہلچل

 مجاہدین نے بھارتی فوج کا اسلحہ چھین کرویڈیو اور تصاویر جاری کردیں،نئی دہلی میں ہلچل

اس وقت مقبوضہ وادی کے اندر بھارت کی مودی سرکار کو اُس چیلنج کا سامنا ہے جس طرح کا حالیہ صرف چند سالوں یا چند دہائیوں کے اندرانہیں درپیش نہیں رہا ہے اس وقت معاملات انتہائی کشیدہ ہیں اور حالات اس طرح کشیدہ بن چکے ہیں کہ پونچھ کے جنگلوں سےلگنے والی آگ  ان کے فوجیوں کو لےڈوبی ہے اور بہت زیادہ مسئلہ بنا ہوا ہےحریت پسندوں کی طرف سے ان کے فوجیوں کوچُن چُن کر مارا گیا ہے اس کے بعد اب حالات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں اور صورتحال اُس طرح کی بن چکی ہے جس طرح سے طالبان کا اٹیک اوورتھا وہ نہ صرف افغان فوجیوں کو ٹھکانے لگاتے تھے بلکہ وہ امریکہ اور نیٹو کا اسلحہ بھی اپنے قبضے میں لے کر اس کی تصاویر جاری کیا کرتے تھے اس وقت عین وہی ماڈل مقبوضہ وادی میں دیکھا جا رہا ہے اور اس وقت وہاں پر بھارتی فورسز کا اسلحہ چھین کر ان کی ویڈیوز جاری کی جارہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں پہلی مرتبہ بھارت کی شکست  کا پہلا اور سب سے بڑا ثبوت  سامنے آ چکا ہے جس کے بعد بھارتی میڈیا اس بات کو تسلیم کر رہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں غلطی کی ہے بھارت نے مقبوضہ وادی کے اندر غلطیاں کی  ہیں اور اب ان سب کا خمیازہ  بھارتی فوج کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔11 اکتوبرسے  انکاؤنٹر جو چل رہا تھا اب اس کی کیا صورتحال ہے بیس دن  ہونے والے ہیں ان  بیس دنوں میں کیا کھویاکیا پایا۔اور اس میں امیت شاہ کےدورے  نے کیا کردار ادا کیا اور اس کے بعد کیا کوئی فرق پڑا ہےان تمام  کا انتہائی تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔

اس وقت مقبوضہ وادی کا اسٹیٹس  5 اگست 2019 کوجب سے بھارت نےاپنے کنسٹیٹیوشن کو تبدیل کر کے بدلہ ہے اس کے بعد سے صورتحال کنٹرول میں نہیں لیکن اس کے بعد سے بھارت کاآبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کا جو پلان  ہےان کو انہوں نے شروع کردیا ہے۔  پورے بھارت میں  مسلمانوں کے نام والے شہریا روڈ کےنام بدلنے کا سلسلہ تو جاری تھا الہ آباد کو یہ  چیلنج کرنا چاہتے ہیں دیگر شہروں کے نام تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ہندونام  دینا چاہتے ہیں لیکن اب  مقبوضہ وادی میں بھی یہ سب کچھ ہونے والا ہے آپ کو معلوم ہی  ہوگاکہ مقبوضہ وادی میں کوئی ایسا شخص زمین نہیں خرید  سکتا تھا اور جائیداد نہیں خرید سکتا تھااب وہ خرید سکے گا۔پہلے وہاں کوئی غیر کشمیری شخص ڈومیسائل نہیں حاصل کرسکتا تھااب وہ یہاں کچھ عرصہ کام کرکے ڈومیسائل حاصل کرسکے گا یعنی کہ یہاں پر جو مزدوروں اور دیگر لوگوں کو لاکر آباد کر رہے ہیں اس کا مقصد یہ ہے کہ یہاں پر دس یا 15 سال کے اندر اندر کشمیریوں کو اقلیت  بنا دیا جائے اور ان سے زیادہ نان لوکل لوگوں کو یہاں کا ڈومیسائل دلوا  کر یہاں کا مقامی شہری قرار دیا جائے ۔پھردس سال کے بعد ہم یہاں پر ایک ریفرنڈم کرائیں گے پوری دنیا کو کہیں گے دیکھیں کشمیریوں اوریہاں کے رہائشیوں کا یہ فیصلہ ہے کہ انہوں نے  بھارت کے ساتھ رہنا ہے۔ اس وقت انہوں نے  کشمیریوں کے جذبات کو بہت مجروح کیا ہے۔ کشمیر کے اندر روڈز، اسکول اور مختلف عمارتوں کے نام بھارتی فوجیوں کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. جو مقبوضہ وادی کے اندر مارے جاتے ہیں لگاتار ان کے بہت مارے بھی گئے ہیں اور ان کا مورال بھی کافی ڈائون ہے۔ دراصل ان کا مورال بلند کرنے کے لیے ایسا اقدام کیا جا رہا ہے۔ ان کا مورال بلند کرنے کے لیےامیت شاہ کو سی آر پی ایف کے جوانوں کے ساتھ  پوری  رات گذارنی پڑی کیونکہ فوج کی سیکیورٹی کے لیے اور فوج آرہی ہے لیکن پھر بنکرز کی ضرورت پڑ رہی ہے ہیلی کاپٹر اور ڈرون کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ان کا مورال ہائی کرنے کے لیے کشمیر کی شناخت کو بدلنے کایہ ایک انتہائی مکروہ عمل ہے۔

ایک نئی تنظیم پی اے ایف ایف کے نام سے سامنے آئی ہے جس نےاپنے قبضے میں لے گئے  بھارتی فوج کے اسلحے  کی تصاویر جاری کردی ہیں ۔ بھارتی فوج کے لئے اس وقت حالات بہت کشیدہ ہیں جو کسی بھی صورت کنٹرول ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں