جمعہ، 8 اکتوبر، 2021

کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے،چین کی دنیا کو وارننگ،پاکستان چین کا ساتھ دینے کو تیار

 

کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ شروع ہو سکتی ہے،چین کی دنیا کو وارننگ،پاکستان چین کا ساتھ دینے کو تیار

تیسری عالمی جنگ کا طبل بج گیا چین نے پوری دنیا کے ممالک کو خبردار کر دیا کسی وقت بھی تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہےمختلف جگہ پر ایٹمی ہتھیاروں کی غیرمعمولی نقل وحرکت، پاکستان نے بھی تیاری پکڑلی کون کون سے ممالک کس کس کا ساتھ دینے والے ہیں اور یہ جنگ کیسے شروع ہونے والی ہے-امریکہ نے اپنے جنگی طیارے ایف تھرٹی فائیو سے ایٹم بم گرانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے اور امریکہ نے ایٹمی میزائلوں اور ہائیڈروجن بمب کا تجربہ کرنا بھی شروع کردیا ہے اس تمام صورتحال کو دیکھ کر دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ اس وقت امریکہ کے پاس ایٹمی جنگ کے سواکوئی چارہ نہیں ہےوہ  تب تک صبر کرے گا جب تک کسی پراکس کے ذریعے چین اوراپنے مخالفین کو نقصان نہ  پہنچاتار ہے اور جب اسے محسوس ہوا وہ پراکس بھی غیر فعال ہو چکی ہے تو پھر امریکہ ایٹمنی حملہ کر اپنے مخالفین کا نام و نشان مٹانے کا مشن انجام دینے کی کوشش کرے گا تو دوسری جانب چین کی جانب سےایک بڑا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جس میں چین نے خبردار کیا ہے کہ تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے چینی سرکاری اخبار جس کو چینی حکومت کا ترجمان سمجھا جاتا ہے اس کے آرٹیکل میں لکھا گیا ہے کہ امریکا اور تائیوان کی ملی بھگت اس قدر بے باکانہ ہے جو اس نے کسی تدبیر کی گنجائش تقریبا ختم کردی ہے اور خطے کو ٹکراؤ کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے چین نے تائیوان کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آگ سے کھیلنا بند کر دے- تائیوان کے صدر اس عزم کااظہار کر چکے ہیں کہ تائیوان کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا تو دوسری جانب چین نے تقریبا 150 جنگی طیاروں کوڈیفینس زون میں داخل کرکے امریکہ اورتائیوان کو پیغام دیا ہےکہ وہ آگ سے کھیلنا بند کریں لیکن بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود امریکہ برطانیہ جاپان سمیت چھ ملکوں کے طیارہ بردار بحری جہازوں نے بحیرۃ فلپائن میں گزشتہ ہفتے مشقیں کی مزید برآں برطانوی اور امریکی نیوی کا گشت ،تین ملکی  معاہدہ، بحیرہ جنوبی چین میں طاقت کے مظاہرے، چین کو مسلسل اشتعال دلا رہے ہیں تو دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ نے تائیوان پر قبضہ کو ناگزیر قرار دیا ہے چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ تمام جزائر کو چین میں ضم کرنے کا بھی قدم اٹھا رہے ہیں اور ضرورے پڑنے پر طاقت کا استعمال بھی کریں گے- اس وقت امریکہ اپنے حمایتی ممالک کے ساتھ چین کو گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے اب حالات کچھ اس طرح ہیں کہ دو گروپ بن چکے ہیں پہلے گروپ میں چائنا روس پاکستان اور ان کی اتحادی ممالک شامل ہیں  جبکہ دوسرے گروپ میں امریکہ اسرائیل اور اس کے اتحادی ممالک شامل ہیں امریکہ نے چین کو سائوتھ چین میں گھیرنے کی تیاری مکمل کر رکھی ہے اسی وجہ سے اس نے ہائیڈروجن اور ایٹم بم کے ذریعےحملے کرنے کی مشقیں شروع  کی ہیں اورسائوتھ چین کے اردگرد موجود ممالک جن میں خاص طور پر جاپان، فلپائن ،تائیوان ،ہانگ کانگ، ساؤتھ کوریا، ویت نام ، ملائیشیا،برونائی ،انڈونیشیا اور آسٹریلیا کو چین کے خلاف اکسانے میں کامیاب ہو گیا ہے اوربھارت سے کہا کہ وہ اپنی نیوی کے  ذریعے آبنائے ملاکا کو چائنہ کے بحری جہازوں کے لئے بند کر دے - یاد رہے کہ آبنائے ملاکا کے ذریعے چائنا کی زیادہ تر تجارت ہوتی ہے اور چائنہ کا 80 فیصد تیل اسی راستے سے گزرتا ہے اگر یہ راستہ بند ہوتا ہے تو بدلے میں چائنہ کے پاس اپنی تجارت کے لئے  صرف گوادر بچتا ہے جو کہ پاکستان کے لیے خوش آئند بات ہے - جواب میں چین نے پالیسی بنا لی ہے اگر بھارت آبنائے ملاکا کو بند کرنے کی کوشش کرتا ہے تو چائنہ بھی بھارتی ریاست سکم پر قبضہ کر سلی گوڑی کوریڈور جو کہ بھارت کی سات ریاستوں آسام ،ناگالینڈ، اروناچل پردیش ، میکھالیا، میزورام ،منی پور اور تری پورہ کو باقی  بھارت سے ملاتا ہےاس پر قبضہ کرکے سب کو بھارت سے آزاد کروا دے گا اور بھارت بھی یہ بات اچھی طرح سے جانتا ہے کہ اسی لیے وہ کافی حد تک خاموش ہے اب بھارت سرکار نے بھی تبت کارڈ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور دلائے لامہ کو پوری دنیا میں لے کر جانے والا ہے اور یو این سمیت ہر جگہ پشت پناہی کرے گا چین نے بھی کشمیر کارڈ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہر صورت کشمیر کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے شروع کر دیے ہیں جوکہ پاکستانی اور کشمیریوں کے لیے اچھی خبر ہے-

 چین ایران کو بھی بھارت کی گود سے نکال لایا ہے اور اب ایران بھی کھل کر بھارت کے خلاف میدان میں آ چکا ہے اور صرف عرب ممالک کا فیصلہ باقی ہے اورچین نے سعودی عرب  اور دیگر عرب ممالک کوتجارت ڈالر کے بجائے اپنی اپنی کرنسیوں میں کرنے کی آفر کی ہے یہ امریکی ڈالر کو بدترین دھچکا ہو گا امریکہ کا بھی عرب ممالک پربھرپور دباؤ ہے اور اگر سعودی عرب چائنا کے بلاک میں آنے کی بجائے امریکی دباؤ پر گھٹنے ٹیک دیتا ہے تو  چین سعودی عرب کی بجائےایران اور روس سے تیل خریدنا شروع کر دے گا -چین سعودی عرب سے 40 ارب ڈالر کا تیل خریدتا ہے اورایران پہلے ہی چائنا کو آدھی قیمت پر تیل دینے کی آفر کرچکا ہے اس وقت عرب ممالک پربھی بہت کڑا وقت ہے لیکن امریکہ اپنے دشمنوں سے زیادہ اپنے دوستوں کو ڈستا ہے اور چائنا اپنے دوستوں کو ساتھ لے کر چلتا ہے توباقی فیصلہ  محمد بن سلمان نے کرنا ہے کہ وہ کس طرح جاتے ہیں تو دوسری جانب اسرائیل کی کوشش  ہے کہ وہ خود میدان جنگ میں نہ کودے اور امریکا بھارت اور اتحادیوں کے ذریعے چین کو شکست دے-  بلکل وہی پالیسی جو پہلی جنگ عظیم میں امرکیہ کی تھی جب روس برطانیہ اور فرانس بمقابلہ جرمنی آسٹریا ہنگری اور سلطنت عثمانیہ تھا اور امریکہ پہلے تین سال تک دونوں کو اسلحہ اورخوراک فراہم کرکے خوب پیسے کماتا رہا

اور آخری سال جب روس انقلاب کے بعد جنگ سے باہر ہوا اور دونوں فریقین بہت زیادہ کمزور ہوچکے تواس نے اعلان جنگ کر دیا اور اس طرح وہ جنگ جیت گیا۔اب اسرائیل کی بھی وہی پالیسی ہے کہ جب امریکہ، بھارت ،چائنا،روس اور پاکستان آپس میں لڑ کر بے حد کمزور ہو چکی ہوں گے تو اس جنگ میں شامل ہو گا مگر کسی زیادہ محنت کی  بغیر جنگ جیت کے سپر پاور کی سیٹ پر بیٹھ جائے گا- لیکن امریکا بھی اچھی طرح جانتا ہے اس لیے وہ خود جنگ میں نہیں جانا چاہتا بلکہ بھارت اور دوسرے ممالک کا کندھا استعمال کرکے جنگ جیتنا چاہتا ہے لیکن اسرائیل ایسا ہونے نہیں دے گا یہودیوں کی خفیہ تنظیم  پہلے ہی پوری  رپورٹ  دے  چکی ہے کہ چین امریکہ کو شکست دے گا اور اسرائیل چین کو شکست دیکر دنیا کا تاج اپنے سر پر سجائے گا ان تمام صورتوں میں وطن عزیز کے لئے بہت سے امتحانات ہیں ملکی حالات کے پیش نظر افواج پاکستان اور ریاستی اداروں کی بھرپور کوشش ہے کہ اس جنگ کو دور دھکیلا جائے تاکہ ملک کے حالات تھوڑے قابو میں آ سکیں - دشمنان اسلام کی کوشش ہے کہ پاکستان کو جتنی جلدی ممکن ہو اس جنگ میں دھکیلا جائے  تاکہ اسلامی دنیا کی واحد ڈھال، اسلامی دنیا کی واحد حصار پاکستان کو توڑا جائے اگرپاکستان آج مضبوط ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو شاید کوئی اسلامی ملک دنیا کی کسی نقشے پر موجود ہوتا- پاکستانی قوم کو چاہیے کہ اپنی ریاست اورفوج پر بھرپور بھروسہ رکھے اور ہر صورت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو اور جو بھی افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ چلانے والے ہیں انہیں منہ توڑ جواب دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اب حقیقی معنوں میں عالمی جنگ کا میدان لگ چکا ہے اور اس کا نقطہ آغاز بحیرہ جنوبی چین سے ہوگا امریکہ کو اپنا سپرپاورکا سٹیٹس ختم ہوتا نظر آرہا ہے اور وہ آخری لمحے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرے گا اسی وجہ سے اس کی جانب سے ایٹمی میزائل اور ایٹم بم پھینکنے کے تجربات کرنے کا آغاز کرنے کے چین کی جانب سے وارننگ جاری کی گئی ہے کہ تیسری عالمی جنگ کسی وقت بھی شروع ہو سکتی ہے - اس تمام صورتحال پر پاکستان پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں چین کے ساتھ جنگ کی صورت میں پاکستان اس جنگ سے پیچھے نہیں رہ پائے گا اسی وجہ سے چین کی جانب سے بھی انتہائی مہلک اور تباہ کن ہتھیار پاکستان کو دینے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اور ممکنہ طور پر چین کی جانب سے پاکستان کوایٹمی آبدوز بھی فراہم کر دی جائے گی-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں